ایمسٹرڈیم میں فٹ بال میچ کے دوران فلسطین اور اسرائیل حامی شائقین کے مابین تصادم کے سلسلے میں عدالت نے ۵؍ افراد کو سزا سنائی، یہ تمام ڈچ شہری ہیں، اس کے علاوہ مزید پر مقدمات جاری ہیں۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 6:05 PM IST | Inquilab News Network | Amsterdam
ایمسٹرڈیم میں فٹ بال میچ کے دوران فلسطین اور اسرائیل حامی شائقین کے مابین تصادم کے سلسلے میں عدالت نے ۵؍ افراد کو سزا سنائی، یہ تمام ڈچ شہری ہیں، اس کے علاوہ مزید پر مقدمات جاری ہیں۔
ایمسٹرڈیم کی ایک ضلعی عدالت نے منگل کو پانچ افراد کو تشدد کے الزام میں چھ ماہ تک قید کی سزا سنائی جو نومبر میں یو ای ایف اے یوروپا لیگ فٹ بال میچ کے دوران ڈچ کلب ایجیکس اور اسرائیل کے مکابی تل ابیب کے درمیان پھوٹ پڑا تھا۔اس تشدد کے نتیجے میں ۵؍ افراد کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا تھا، جبکہ ۲۰؍ دیگر معمولی زخمی ہو گئے تھے، اس تشدد کے الزام میں۶۰؍ افرادکو حراست میں لیا گیا تھا۔ عدالت نے منگل کو ایک شخص کو ۶؍ ماہ قید، دوسرے کوڈھائی ماہ اوردو کو ایک ایک ماہ قید کی سزا سنائی۔ پانچویں مدعا علیہ کو ۱۰۰؍ گھنٹے کی سماجی خدمت کی سزا دی۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے پہلی بار حماس لیڈر ہانیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا
فٹ بال میچ کے دوران فلسطین اور اسرائیل حامی فٹ بال شائقین کے مابین تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ان واقعات کو یہود دشمنی کے طور پر دیکھا گیا۔اور دنیا بھر میں ایمسٹرڈیم کی غیرجانب دار کی حیثیت متاثر ہوئی۔ استغاثہ کے دفتر نے دو ہفتے قبل سماعتوں کے اختتام پر ایک بیان میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ تشدد شدید فلسطین حامی جذبات اورغزہ کی صورتحال سے عدم اطمینان اور وہاں موجود اسرائیلیوں کے خلاف غصے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔تمام مدعا علیان ڈچ باشندے ہیں، جن کی عمریں ۱۹؍ سے ۳۲؍ سال کے درمیان ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: پولینڈ: گرفتاری کے خوف سے نیتن یاہو نے ہولوکاسٹ کی تقریب میں شرکت منسوخ کی
۸؍ نومبر کو کھیل کی اجازت اس وقت دی گئی جب نیدرلینڈز کے انسداد دہشت گردی کے نگران ادارے نےاسرائیلی شائقین کیلئے خطرہ نہ ہونےکا یقین دلایا۔اس کے باوجود ایمسٹرڈیم کے حکام نے جوہان کروف ایرینا کے باہر فلسطینیوں کے حامی مظاہرے پر پابندی لگا دی۔ تحقیقات کے مطابق میچ سے ایک دن قبل حکام نے اسرائیلی شائقین کی جانب سے ایمسٹرڈیم کی عمارت سے فلسطینی پرچم پھاڑنے اور ٹیکسی پر حملہ کرنے کے واقعات کی اطلاع دی تھی۔
اس تشدد میں شامل مزید چھ افراد پر مقدمے کی سماعت بعد کی تاریخ میں ہوگی، جن میں سے تین نابالغ ہیں۔ڈچ قوانین کے تحت، نابالغوں کی کارروائی بند دروازوں کے پیچھے ہوتی ہے۔پولیس کی تحقیق جاری ہے ۔