• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

قیامت خیز منظر، خوفناک جنگلاتی آگ ’ہالی ووڈ‘ پہنچی، اداکاروں کے مکانات تباہ

Updated: January 10, 2025, 12:59 PM IST | Agency | Washington

 امریکہ کی سب سے زیادہ آبادی والی لاس اینجلس کاؤنٹی کے جنگلات میں زبردست آگ لگنے سے ۵؍ افراد ہلاک اور تقریباً گیارہ سوعمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

A portion of the iconic Hollywood Hills can be seen engulfed in flames late Tuesday night, with the Los Angeles suburbs glowing in the background and a firefighter helicopter spraying water above. Photo: INN
منگل کو رات گئے ہالی ووڈ کی مشہور پہاڑی کا ایک حصہ آگ کی لپٹ میں دیکھا جاسکتا ہے،پس منظر میں جگمگاتا لاس اینجلس کا نواحی علاقہ اور اوپر فائرفائٹر کا ہیلی کاپٹر پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

  ۵؍ افراد ہلاک، ایک ہزار سے زائد مکانات خاکستر
 امریکہ کی سب سے زیادہ آبادی والی لاس اینجلس کاؤنٹی کے جنگلات میں زبردست آگ لگنے سے ۵؍ افراد ہلاک اور تقریباً گیارہ سوعمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کیلیفورنیا ڈپارٹمنٹ آف فاریسٹری اینڈ فائر پروٹیکشن کے مطابق، منگل کو پیسیفک پیلیسیڈس میں لگی زبردست آگ بدھ کی دوپہر تک۱۵؍ہزار ۸۰۰؍ ایکڑ(۶۳ء۹؍ مربع کلومیٹر) تک پھیل گئی۔ آگ  سے سانتا مونیکا پہاڑوں اور بحرالکاہل کے درمیان واقع کئی مہنگے گھر خاکستر ہوئے ہیں۔ 
۱۰؍ہزار ۶۰۰؍ایکٹر اراضی آگ کی زد میں
 فائر اور پولیس افسران کے مطابق، منگل کو لگنے والی آگ نے لاس اینجلس کے دو پڑوسی شہروں الٹاڈینا اور پاساڈینا کے قریب ۱۰؍ ہزار ۶۰۰؍ ایکڑ(۴۲ء۹؍ مربع کلومیٹر) سے زیادہ اراضی کو جلا کر خاک کردیا۔  مقامی ٹی وی اسٹیشن کے ٹی ایل اےنے بتایا کہ جنوبی کیلیفورنیا میں، لاس اینجلس، وینچورا، اورنج، سان برنارڈینو، ریور  سائیڈ اور سین ڈیاگو کاؤنٹیز میں جنگل کی آگ کی وجہ سے بجلی کی بڑے پیمانے  پر متاثر ہو نے سے بدھ تک۴۰؍لاکھ سے زیادہ صارفین متاثر ہوئے۔
۷۰؍ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا
 تند ہواؤں کے سبب آگ مسلسل پھیل رہی ہے اور ۳۰؍ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔  متاثرہ علاقوں سے اب تک۷۰؍ ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔  اس آگ کی وجہ سے اب تک اربوں ڈالر مالیت کا نقصان ہو چکا ہے۔آگ اب  لاس اینجلس کے مشرق میں واقع ساحلی شہروں سانتا مونیکا اور مالیبو کے درمیان پہنچ چکی ہے۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں کئی فلمی ستاروں اور میوزک انڈسٹری کی بڑی شخصیات کے گھر بھی ہیں۔
متعددادکاروں کے مکانات خاکستر، اسٹوڈیوز کو خطرہ
 ہالی ووڈ پہاڑیوں اور اس کےاطراف امریکی فلمی ستاروں کے مہنگے مکانات اور فارم ہاؤس ہیں، جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں یہ سب بھی آئے ہیں۔ اے بی سی کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، جوش گاڈ، جیمس ووڈس، مینڈی مُور، اسٹیو گن برگ،کیمرون میتھیسن،ہیدی مونٹاج ، اسپینسر پریٹ جیسے سیلبریٹیز نے  سوشل میڈیا ذرائع سے اطلاع دی ہے کہ کیلیفورنیا جنگلاتی آگ میں ان کے مکانات اور پراپرٹیز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اداکارہ نورا فتحی کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا
 بالی ووڈ اداکارہ اور رقاصہ نورا فتحی جو لاس اینجلس میں تھیں، اپنے تجربات کو انسٹاگرام پر شیئرکیا۔انہوں نے اس خوفناک منظر کو غیر معمولی قرار دیا۔ انہوں نےلکھاکہ ’’ میں لاس اینجلس میں ہوں، جنگل کی آگ غیر معمولی ہے، میں نے کبھی ایسا منظر نہیں دیکھا، ہمیں ابھی پانچ منٹ پہلے انخلاء کا حکم ملا ہے۔ اس لیے میں نے جلدی سے اپنا سارا سامان باندھ لیا اور میں یہاں سے نکل رہی ہوں۔میری آج فلائٹ ہے اور مجھے امید ہے کہ  یہ منسوخ نہیں ہوگی، کیونکہ یہ بہت ہی خوفناک ہے۔‘‘ 

 :آتشزدگی میں بچ جانیوالا اپنے عزیز کو گلے لگاتا ہوا۔ تصویر: آئی این این

 لاس اینجلس کاؤنٹی سے لوگ جان بچاکر بھاگتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

جو بائیڈن کااٹلی دورہ منسوخ، آگ کو آفت قراردیا 
امریکی صدر جو بائیڈن نے کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے  اپنا طے شدہ دورہ اٹلی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ اطلاع وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے  دی۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ اس سے پہلے دن میں،  بائیڈن نے کیلیفورنیا کیلئے  ایک بڑے آفت کے اعلان کو منظوری دی اور منگل سے لگنے والی جنگل کی آگ اور براہ راست ہواؤں سے متاثرہ علاقوں میں ریاست، قبائلی اور مقامی بحالی کی کوششوں کے لیے وفاقی امداد کا حکم دیا۔ وہائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق، اس امداد میں عارضی رہائش اور گھر کی مرمت کیلئے گرانٹ، غیر بیمہ شدہ املاک کے نقصانات کو پورا کرنے کیلئے کم لاگت کے قرضے اور افراد اور کاروبار کو آفت کے اثرات سے نمٹنے میں مدد کیلئے دیگر پروگرام شامل ہوسکتے ہیں۔ بائیڈن نےکہا کہ’’ہم آگ کو روکنے اور تعمیر نو میں مدد کرنے کیلئے  سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK