• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’منفی کردار سے شبیہ خراب نہیں ہوتی بلکہ اداکاری میں پختگی آتی ہے‘‘

Updated: July 14, 2024, 1:05 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

فلم اور ٹی وی اداکاراَرپِت رنکا کا کہنا ہےکہ انہوں نے فلم کنّپا کے رول کیلئے بہت محنت کی ہے، اس کیلئے۶؍ماہ تک ایکشن کی ٹریننگ لی اور نیوزی لینڈ کے سخت موسم میں شوٹنگ مکمل کی۔

Arpit Ranka. Photo: INN
فلم اور ٹی وی اداکاراَرپِت رنکا۔ تصویر : آئی این این

اداکار ارپت رنکا ٹی وی شوز میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اب فلموں پر توجہ مرکوز کررہےہیں۔ ان کی جلدہی بڑے بجٹ کی ایک فلم ’کنّپا‘ریلیز ہونے والی ہے۔ اس فلم میں انہوں نے مرکزی ویلن کا کردار نبھایا ہے۔ ارپت رنکا نے ہندوستان کی مختلف زبانوں کے ٹی وی شوزاور فلم میں کام کیاہے۔ انہیں کرکٹ کا بھی بہت شوق ہے۔ ۲۰۰۸ء میں انہوں نے ٹی وی شو ’جے شری کرشنا‘ سے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی۔ ۲۰۱۳ء میں وہ مہابھارت میں دھریودھن کے کردار سے شہرت کی بلندی پر پہنچ گئے تھے۔ انہو ں نے اپنے کریئر میں تاریخ پر مبنی کہانیوں کے شوز میں زیادہ کام کیاہے۔ راجستھان سے تعلق رکھنے والے اداکار ارپت نے ممبئی میں ۲۳؍سال گزارے ہیں اور وہ اب یہیں کے ہوکر رہ گئے ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے ان سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
آپ کی آنے والی فلم ’ کنّپا‘ کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
 ج: ’ کنّپا ‘جنوبی ہند کی فلم ہے لیکن دیگر بڑے بجٹ کی فلموں کی طرح یہ بھی ۵؍ زبانوں میں ریلیز کی جانے والی ہے۔ اس میں بڑے بڑے اداکار جن میں پربھاس، موہن لال، اکشے کمار، نین تارا، مدھو اور کیرتی سینن کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس فلم میں، میں نے ویلن کا مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اس میں میرے بہت سے ایکشن مناظر بھی ہیں۔ امید کررہاہوں کہ اس فلم کے ذریعہ مجھے زیادہ شہرت ملے گی اور میں ٹی وی کے بعد فلموں میں بھی شناخت قائم کرنے میں کامیاب رہوں گا۔ حال ہی میں اس کا ٹیزر ریلیز کیا گیا ہے جوفلم شائقین کو کافی پسند آرہا ہے۔ 
کنّپا کے کردار کیلئے آپ کو کتنی تیاری کرنی پڑی ؟
ج: اس فلم میں بہت سے اسٹار اور اچھے اداکار تھے اسلئے مجھے بھی اپنابہترین پرفارمنس ان کے سامنے پیش کرنا تھا۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس کیلئے مجھے خاص محنت کرنی تھی۔ میں نےاس رول کیلئے تقریباً ۶؍ماہ تک خود کو جسمانی طورپر فٹ کیا کیونکہ اس فلم میں میرے ایکشن مناظر بہت ہیں۔ اس کی ٹریننگ بھی حاصل کرنا ضروری تھا۔ اس کے بعد اس فلم کی پوری شوٹنگ نیوزی لینڈ میں ہوئی ہے جہاں بہت سردی تھی۔ اس کے ساتھ ہی اس فلم میں گھوڑوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ اور ہندوستان کی گھوڑوں کی نسل میں کافی فرق ہوتاہے، اسلئے وہاں رہ کر مجھے گھڑسواری کی ٹریننگ بھی لینی پڑی۔ امید کرتاہوں کہ میری محنت رنگ لائے گی۔ 
اس فلم میں اتنی بڑی اسٹار کاسٹ کے سامنے آپ نے اپنا لوہا کس طرح منوایا ؟ کوئی پریشانی تو نہیں آئی؟
ج: فلم میں اگر اسٹار کاسٹ بڑی اور مضبوط ہوتو اکثر نئے اداکار خوفزدہ ہوجاتے ہیں اور وہ اپنی فطری اداکاری کو بھول جاتے ہیں لیکن میرے معاملے میں ایسا نہیں ہوا بلکہ مجھے خوشی اس بات کی تھی کہ میں اتنےمنجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ کام کررہا تھا۔ اگر میں خوفزدہ ہوجاتا یاان کے سامنے نروس ہوجاتا تو میں یہ ثابت نہیں کرپاتا کہ میں اس ویلن کے رول کیلئے صحیح پسند تھا۔ میں نے خود کو نارمل رکھا اور اپنی فطری اداکاری پر توجہ مرکوز کی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ میرے کام کی پزیرائی ہورہی ہے۔ 
کیا آپ فلم کے دوران کسی ٹی وی شو میں مصروف رہے؟
ج: گزشتہ ۳؍ سال سے میں نے ٹی وی شوز سے وقفہ لے رکھا ہے اور پوری توجہ فلموں پر ہے۔ میں نے اس دوران کسی بھی ٹی وی شو میں کام نہیں کیا اور مسلسل فلموں میں کام کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔ کنّپا کے ساتھ ہی میری ایک اور ہندی فلم آنے والی ہے۔ اس میں بھی میں نے منفی کردار ادا کیاہے۔ اس فلم کی کہانی بھی ہیرو اور ویلن کے ارد گرد گھومتی ہے۔ میری دونوں ہی فلمیں ۱۵۔ ۲۰؍ دنوں کے وقفے کے دورانیے میں ریلیز ہونے والی ہیں۔ امید کرتا ہوں کہ ٹی وی شوز کی طرح ہی میں بڑے پردے پر بھی کامیاب رہوں۔ 
زیادہ منفی رول نبھانے سے کیا آپ کی شبیہ متاثر نہیں ہوتی؟
 ج: آج سوشل میڈیا کا دور ہے اور سبھی کو حقیقی اور فلمی زندگی کے بارے میں اطلاع ملتی رہتی ہے۔ میں بھی سوشل میڈیا پر ہوں اور اپنے ویڈیوز کے ذریعہ اپنے مداحوں کو آگاہ کرتا رہتا ہوں۔ اکثر کئی افراد مجھے کمنٹ باکس میں پیغام بھیجتے ہیں کہ آپ حقیقی زندگی میں اتنے اچھے ہیں لیکن پردے پر اتنے خطرناک کردار کیوں نبھاتے ہیں ؟ شائقین کے ان پیغامات سے مجھے حوصلہ ملتاہے کہ میں اپنا کام بہتر انداز میں کررہاہوں۔ میرے خیال میں آج کے دور میں ہیرو اور ویلن کا تصورنہیں رہ گیاہے بلکہ سبھی لوگ اسے کیریکٹر سمجھ کر نبھارہے ہیں۔ کئی بڑے اسٹار بھی منفی کردار ادا کرنے میں پیچھے نہیں ہٹتے اور اسے ایک چیلنجنگ کیریکٹر سمجھ کر نبھاتے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ منفی کردار سے شبیہ خراب نہیں ہوتی بلکہ اداکاری میں پختگی آتی ہے۔ 
آپ نے اپنے کریئر میں تاریخ پر مبنی کئی شوز میں کام کیا ہے، کیا اس کی کوئی خاص وجہ ہے؟
 ج: میرے لئے یہ خوش قسمتی کی بات تھی کیونکہ یہ شوز بڑے پیمانے پر بنائے جاتے ہیں اور ان پر سرمایہ کاری بھی جم کر کی جاتی ہے۔ ان شوز میں کام کرنے کیلئے بھی ویسی ہی شخصیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں نے مہابھارت اور شری کرشنا میں کام کیا، اس کیلئے میری پرسنالٹی بہت اچھی تھی۔ آج کل ایسی فلمیں اور شوز بڑی تعداد میں بن رہے ہیں کیونکہ شائقین انہیں پسند کر رہے ہیں۔ آج ہندوستانی عوام اپنے تاریخی پس منظر کو جاننا چاہتے ہیں اس لئے بالی ووڈ کے فلمساز اور ہدایتکار اس پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ 
کیا آپ او ٹی ٹی کیلئے بھی کام کررہے ہیں ؟ 
 ج: جی نہیں ، اب تک او ٹی ٹی کیلئے کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ فی الحال میں فلموں میں مصروف ہوں اور اس پر ہی خاص توجہ دے رہاہوں۔ ہاں او ٹی ٹی پر بھی میر ی نظر ہے۔ اگر میرے لئے کوئی اچھا رول آتاہے اور اچھا ویب شو آتاہے تو میں ضرور اس میں کام کرنا چاہوں گا۔ میں نے اپنے دروازے ہر پلیٹ فارم کیلئے کھلے رکھے ہیں۔ میں صرف ایکٹنگ پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔ 
ایکٹنگ کے ساتھ اور کس چیز میں آپ کی دلچسپی ہے؟
 ج:جی نہیں ، میں صرف اداکاری ہی کرنا پسند کرتاہوں۔ مجھے سبھی چیزوں کا شوق ہے۔ میں کھیل کو بھی پسند کرتاہوں، خصوصاً کرکٹ کھیلنا میرا شوق ہے۔ میں کھانا بنانا بھی پسند کرتا ہوں لیکن میری ترجیح ہمیشہ ہی ایکٹنگ رہی ہے اور میں اس کے علاوہ کسی اور چیز پر توجہ نہیں دیتا۔ 
 کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی فٹنیس پر بہت توجہ دیتے ہیں ؟
 ج:جس طرح کے رول میں کرتاہوں، اس کیلئے اسی طرح کی باڈی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسے متوازن رکھنے کیلئے میں وزرش کرتاہوں، اپنی غذا پر توجہ دیتاہوں۔ آج اگر انڈسٹری میں مجھے ہاتھوں ہاتھ لیا جاتاہے تو اس کی وجہ بہتر اداکاری کے ساتھ میری جسامت بھی ہے۔ اگر میرا جسم بے ڈول ہوجائے گا تو مجھے اچھے کردار نہیں مل سکیں گے۔ اسی لئے اپنے کریئر کو سنوارنے کیلئے مجھے اپنے آپ کو فٹ رکھنا ہوتاہے۔ 
راجستھان سے ممبئی کے سفر کے بارے میں بتائیں ؟
ج: یہ سفر ۲۲؍سال پرانا ہے۔ میں ۲۲؍سال پہلے ہی ممبئی آگیا تھا۔ کافی جدوجہدکرنے کے بعد مجھے ٹی وی شوز میں چھوٹے چھوٹے رول ملنے لگے۔ اس کے بعد مہابھارت میں دھریودھن کا رول نبھانے کے بعد میں راتوں رات اسٹار بن گیا۔ اس کے بعد شوز کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا اور میں اس میں مصروف ہوگیا۔ فلموں میں کوشش کرنے کے بعد اجے دیوگن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ فی الحال میری ۲؍بڑی فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK