بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 11, 2023, 10:15 AM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔
بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔ گزشتہ صدی کے۴۰ء کی دہائی میں اداکاروں کی شبیہ روایتی اداکار کی ہوتی تھی جو رومانی اور صاف ستھری کردار کیا کرتے تھے۔ اشوک کمار فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اداکاروں کے روایتی ا سٹائل کو توڑتے ہوئے فلم قسمت میں اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیا تھا۔ہندی فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ کامیاب فلموں میں بامبے ٹاکیز کی ۱۹۴۳ءمیں فلم قسمت میں اشوک کمار نے اینٹی ہیرو کا کردار نبھایا تھا۔ اس فلم نے کلکتہ کے چترا تھیٹر سنیما ہال میں مسلسل ۱۹۶؍ہفتوں تک چلنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔
ہندی فلم انڈسٹری میں دادا مونی کے نام سےمشہور کمود کمار گنگولی عرف اشوک کمار کی پیدائش بہارکےبھاگلپور شہر میں ۱۳؍اکتوبر ۱۹۱۱ء کو ایک درمیانے طبقے کے بنگالی خاندان میں ہوئی تھی۔اشوک کمار نے اپنی ابتدائی تعلیم کھندوا شہر سے مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے گریجویشن کی تعلیم الہ آباد یونیورسٹی سے مکمل کی جہاں ان کی دوستی ششادھر مکھرجی سے ہو گئی جو انہیں کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔
اشوک کمار نے اپنی دوستی کو ایک نئے رشتے میں تبدیل کر دیا، ششادھار کی اکلوتی بہن سے شادی کی۔۱۹۳۴ءمیں نیو تھیٹر میں بطور لیباٹري اسسٹنٹ کام کر رہے اشوک کمار کو بامبے ٹاکیز میں کام کر رہے ششادھار مکھرجی نے اپنے پاس بلا لیا۔ ۱۹۳۶ءمیں بامبے ٹاکیز کی فلم ’جیون نیّا‘کی تیاری کے دوران فلم کے اہم اداکار بیمار پڑ گئے۔ اس بحران کی صورتحال میں بامبے ٹاكيز کے مالک همانشو رائے کی توجہ اشوك کمارپر گئی اور انہوں نے اشوک کمار سے فلم میں بطور اداکار کام کرنے کی گزارش کی۔ اس فلم کے ساتھ اشوک کمار نے ایک اداکار کے طور پر اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔
۱۹۳۹ء میں آئی فلم كنگن، بندھن اور جھولا میں اشوک کمار نے لیلی چٹنس کے ساتھ کام کیا۔ ان فلموں میں ان کی کارکردگی کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔ فلموں کی کامیابی کے بعد اشوک کمار بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی پہنچان بنانے میں لگ گئے۔۱۹۴۳ءہمانشو رائے کی موت کے بعد اشوک کمار بمبئی ٹاکیز کو چھوڑ فلمستان اسٹوڈيو چلے گئے۔۱۹۴۷ءمیں دیویکا رانی کے بمبئی ٹاکیز چھوڑ دینےکے بعد بطور پروڈکشن چیف بمبئی ٹاکیز کے بینر تلے انہوں نے مشعل اور مجبورجیسی کئی فلمیں بنائیں ۔۵۰ءکی دہائی میں بمبئی ٹاکیز سے الگ ہونےکے بعد انہوں نے اپنی ہی پروڈکشن کمپنی شروع کی اس کے ساتھ هي انہوں نے جوپیٹر تھیٹر بھی خریدا۔اشوک کمار پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نےسب سے پہلے فلم ’سماج ‘ بنائی۔لیکن یہ فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ رہی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے بینر تلے فلم ’پرينیتا‘ بنائی۔ تقریبا تین سال بعد، فلم پروڈکشن کے شعبے میں نقصانات کی وجہ سے، انہوں نے اشوک کمار پروڈکشن کمپنی بند کردی۔
۱۹۸۴ءمیں ، دوردرشن کی تاریخ میں وہ ایک نیا سیریل لے کر آئے۔’ہم لوگ‘ اس سیریل سے وہ بےپناہ مشہور ہوئے۔ فلموں کے علاوہ اشوک کمارنےچھوٹے پر دہ پر بھی ناظرین کو بے حد محظوظ کیا۔اشوک کمار کو ملے اعزازت کی بات کی جائےتو ۲؍ مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر کے ایوارڈسے نوازے گئے ۔۱۹۸۸ءمیں ہندی سنیماکے سب سے بڑے ایوارڈ داداصاحب پھالکے سے نوازا گیا۔
تقریباً۶؍ دہائیوں پر مشتمل اپنے بے مثال فلمی کریئر سے ناظرین کے دلوں پر حکومت کرنے والے اشوک کمار۱۰؍دسمبر۲۰۰۱ءکو ہمیشہ کے لئے سب کو الوداع کہہ گئے۔