• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں اسپتالوں پر حملوں میں شدت، تیسرا اسپتال خالی کروایا گیا

Updated: December 25, 2024, 1:04 PM IST | Agency | Gaza

اسرائیلی فوجوں نےانڈونیشین اسپتال سے زخمیوں اور بیمار افراد کو زبردستی نکالا، عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل، ۲۵؍ گھنٹوں میں  ۲۱؍ افراد جاں بحق، ۵۴؍ زخمی۔

Doctors in Gaza are working in unspeakable conditions. Photo: INN
غزہ میں ڈاکٹر ناقابل بیان حالات میں کام کررہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

غزہ کے دیگر علاقوں پر حملے جاری رکھتے ہوئے اسرائیل نے ایک بار پھر اپنی توجہ اسپتالوں  پر مرکوز کردی ہےجس کی وجہ سے زخمیوں  اور بیماروں  کا علاج مشکل ہوگیا ہے۔ کمال عدوان اسپتال پراتوار کی شب سے مسلسل حملے جاری ہیں جبکہ العودہ اسپتال کو بھی نشانہ بنایاجارہا ہے۔ منگل کو اسرائیلی فوجوں   نے انتہائی ظالمانہ قدم اٹھاتے ہوئے تیسرے اہم اسپتال ’’انڈونیشین اسپتال‘‘ کو مریضوں اور زخمیوں سے زبردستی خالی کروالیا۔ پورے غزہ میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں مسلسل حملوں میں ۲۱؍ افراد شہید اور ۵۴؍ زخمی ہوگئے ہیں۔ 
 تینوں بڑے اسپتالوں پر حملے
 گزشتہ ایک ہفتے سے اسپتالوں  پر جاری حملوں  میں  شدت لاتے ہوئےمنگل کو بیت الاحیا میں  کمال عدوان اسپتال اور العودہ اسپتال کا محاصرہ سخت کردیاگیاہے۔ اس کے علاوہ انڈونیشین اسپتال کو بھی نشانہ بنایا جارہاہے۔ کمال عدوان اسپتال کے قریب روبوٹ سے چلنےوالی گاڑیوں  میں  بم نصب کئے گئے تھے جنہیں  منگل کی صبح دھماکے سے اڑا دیاگیا۔ اس کےنتیجے میں  کم وبیش ۲۰؍ مریض اور عملے کے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس کی اطلاع اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صافیہ نے دی ہے۔ دیر البلاح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے نمائندہ نےبتایا کہ ’’ایک عینی شاہد نےہمیں  بتایا ہے کہ اسپتال کے آس پاس کی کم وبیش تمام ہی عمارتوں  کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اسپتالوں  کا انفرااسٹرکچر بری طرح تباہ ہوا ہے اور اسپتال میں  آناجانا مشکل ہوگیاہے۔ 
 العودہ اسپتال جو شمالی غزہ میں  زخمیوں  اور مریضوں  کو ضروری طبی امداد فراہم کررہاہے کے تیسرے منزلے کو منگل کو نشانہ بنایاگیا۔ اس کی وجہ سے عمارت کے کچھ حصوں  میں  آگ لگ گئی اور علاج معالجہ کی سرگرمیوں کو روکنا پڑا۔ 
 انڈونیشین اسپتال جو زخمیوں  کو مدد فراہم کرنے میں اہم رول ادا کررہاہے، پر اسرائیلی فوجوں  کا دباؤ بڑھنے لگاہے۔ اطلاعات کے مطابق فوجوں  نےبڑی تعداد میں زخمیوں  اور مریضوں کواسپتال سے نکال دیاہے اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں  کہ وہ پورے اسپتال کو خالی کروائیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش نےبتایا کہ منگل کو اسپتال پر حملے سے قبل پیر کو اسرائیلی فورسیز نے متنبہ کیاتھا کہ اسپتال کے اندر جو لوگ بھی ہیں  وہ اسے خالی کر دیں۔ الجزیرہ کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں سے مسلسل نشانہ بنائے جانے کی وجہ سے انڈونیشین اسپتال تباہ ہوچکا ہے۔ اس کے زیادہ تر محکمےمتاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں مریضوں  کو نکالنا پڑاہے۔ 
۲؍ ماہ سے اسپتالوں کا محاصرہ
 فلسطینی خبررساں ایجنسی’’وفا‘‘ کے مطابق گزشتہ ۲؍ ماہ سے اسرائیل نے اسپتالوں  کا محاصرہ شدید تر کردیاہے۔ اس کی وجہ سے غذائی اشیاء، ادویات، میڈیکل ٹیم اور ہنگامی ضروریت سے متعلق سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ 
کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر حسام الصافیہ نے عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ا نہوں  نے بتایا کہ ’’وہ اسپتالوں   کو ہمیں  قتل کرنے یا زبردستی بے سروسامان کر دینے کیلئے نشانہ بنا رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ اتوار کی پوری رات بمباری جاری رہی جس میں  اسپتال کے اطراف متعدد عمارتیں اور مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK