• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایان مکھرجی ’’دھوم ۴‘‘ کی ہدایتکاری کے فرائض انجام دے سکتے ہیں

Updated: August 29, 2024, 7:06 PM IST | Mumbai

’’دھوم ۴‘‘ میں شاہ رخ خان، رنبیر کپور اور سلمان خان کی کاسٹنگ کے متعلق افواہوں کے بعد بالی ووڈ ہنگامہ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ آدتیہ چوپڑہ نے ’’دھوم ۴‘‘ کی ہدایتکاری کیلئے ایان مکھرجی سے زبانی بات چیت کی ہے۔

Ayan Mukherjee. Photo: INN
ایان مکھرجی۔ تصویر: آئی این این

’’دھوم‘‘ فرنچائز کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی تیسری قسط کو تھیٹرز میں ریلیز ہوئے ۱۰؍ سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے اس کی چوتھی قسط یعنی ’’دھوم ۴‘‘ میں شاہ رخ خان، رنبیر کپور اور سلمان خان کی کاسٹنگ کے بارے میں افواہیں گردش کررہی ہیں۔ان افواہوں کے درمیان ترن آدرش نے چند دنوں قبل ایکس پر پوسٹ کیا تھا کہ ’’فی الحال یش راج فلمز اسپائی یونیورس پر توجہ مرکوز کررہا ہے اور ’’دھوم۴‘‘ کیلئے تیار نہیں ہے۔ اسپائی یونیورس میں شاہ رخ خان، سلمان خان، رتیک روشن، عالیہ بھٹ، جونیئر این ٹی آر، انیل کپور اور شروری شامل ہیں۔‘‘


ترن آدرش کی پوسٹ کے چند دن بعد بالی ووڈ ہنگامہ میں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یش راج فلمز کے ہیڈ آدتیہ چوپڑا نے ’’دھوم ۴‘‘ کی ہدایتکاری کی پیشکش ایان مکھرجی کو کی ہے جنہوں نے ’’برہماستر‘‘ کی بھی ہدایتکاری کے فرائض انجام دیئے ہیں جبکہ ’’دھوم ۳‘‘ کے ڈائریکٹر وجے کرشنا اچاریہ، سریدھر راگھون کے ساتھ مل کر ’’دھوم۴‘‘ کا اسکرپٹ لکھ رہے ہیں۔‘‘
ایک ذرائع نے ویب سائٹ کو بتایا کہ ’’آدتیہ چوپڑہ ’’وار ۲‘‘ کے فوٹیج سے بہت خوش ہیں اور انہوں نے ایان مکھرجی کے ساتھ ’’دھوم ۴‘‘ بنانے کے اپنے ارادے کے بارے میں زبانی بات کی ہے۔ دوسری جانب ہدایتکار ’’برہماستر ۲‘‘ بنانا چاہتے ہیں اس لئے آدتیہ چوپڑہ سے کچھ وقت کی درخواست کی ہے۔ وہ ’’وار ۲‘‘ کے بعد ’’برہماستر ۲‘‘ کرنا چاہتے ہیں۔ ‘‘
ذرائع نے مزید بتایا کہ ’’آدتیہ چھوپڑہ ’’دھوم‘‘ فرنچائزی کے متعلق پرجوش ہیں اور وہ صحیح اداکاروں اور کہانی کے ساتھ اسے درست وقت پر ریلیز کرنا چاہتے ہیں۔ یہ فرنچائزی ان کے دل کے بہت قریب ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ ’’دھوم ۴‘‘ بنائی جائے۔ ‘‘ توقع ہے کہ ایان مکھرجی نومبر ۲۰۲۴ء تک ’’وار ۲‘‘ کی شوٹنگ مکمل کرلیں گے جبکہ ’’دھوم ۴‘‘ کی کاسٹنگ کے متعلق ۲۰۲۵ء کے وسط تک اعلان کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK