• Sun, 16 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

برسی پر خراج عقیدت: بپی لہری نے ہندی فلموں میں ڈسکو کو عروج بخشا

Updated: February 15, 2025, 12:51 PM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ میں بپی لہری ان موسیقاروں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے فلمی موسیقی آلات کے استعمال کے ساتھ فلمی موسیقی میں مغربی موسیقی کو ملا کر ’ڈسکو تھیک‘ کی ایک نئی صنف تیار کی۔

Disco King Bappi Lehri. Photo: INN
ڈسکو کنگ بپی لہری۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں بپی لہری ان موسیقاروں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے فلمی موسیقی آلات کے استعمال کے ساتھ فلمی موسیقی میں مغربی موسیقی کو ملا کر ’ڈسکو تھیک‘ کی ایک نئی صنف تیار کی۔ اپنے اس نئے تجربے کی وجہ سے بپی لہری کو اپنے کرئیر کے ابتدائی دور میں کافی تنقیدکاسامنا بھی کرناپڑا لیکن بعد میں ان کے میوزک کو شائقین نے بے حدسراہا اور وہ فلم انڈسٹری میں ڈسکو کنگ کے نام سے مشہور ہوئے۔ بپی لہری کو بالی ووڈکا راک اسٹار کہاجاتا تھا ان کی پیدائش ۲۷؍نومبر۱۹۵۲ءکو کولکاتا میں ہوئی ان کاحقیقی نام آلوکیش لہری تھا، وہ بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھے۔ ان کے والد اپریش لہری بنگالی گلوکارتھے، جب کہ والدہ ونسری لہری ایک موسیقاراورگلوکارہ تھیں۔ والدین نےان کےموسیقی کی جانب بڑھتےرجحان کو دیکھتے ہوئے انہیں اس راستے پر چلنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے۳؍سال کی عمرمیں ہی طبلہ بجانا شروع کر دیاتھا۔ انہوں نے اپنےوالدین سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم بھی حاصل کی۔ 
 بپی لہری نےبطور موسیقار اپنے کرئیر کا آغاز ۱۹۷۲ءمیں ریلیز ہونےوالی بنگالی فلم ’دادو‘سے کیا لیکن یہ فلم باکس آفس پر ناکام رہی۔ اپنے خوابوں کو پوراکرنےکیلئےانہوں نےممبئی کا رخ کیا۔ ۱۹۷۳ء میں ریلیز فلم ’ننھا شکاری‘ بطور موسیقار ان کی پہلی ہندی فلم تھی لیکن بدقسمتی سے یہ فلم بھی ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ہوگئی۔ بپی لہری کی قسمت کا ستارہ ۱۹۷۵ءمیں فلم ’زخمی‘سےچمکا۔ اس فلم میں سنیل دت، آشا پاریکھ، رینا رائے اور راکیش روشن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، جس میں ’ آو تمہیں چاند پہ لےجائیں ‘ اور ’جلتا ہے جیا میرابھیگی بھیگی راتوں میں ‘ جیسے نغمے مقبول ہوئے۔ آج بھی ہولی کے موقع پر ’زخمی دلوں کا بدلہ چکانے‘ جیسا نغمہ اپنا ایک خاص مقام رکھتاہے۔ 
 ۱۹۸۲ءمیں آئی فلم ’نمک حلال‘ کا شمار بپی لہری کےکرئیرکی اہم فلموں میں کیا جاتاہے۔ پرکاش مہرا کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں سپر اسٹار امیتابھ بچن نےمرکزی کردار اداکیاتھا۔ فلم میں کشور کمار کی آوازمیں بپی لہری کا ’ پگ گھنگرو باندھ میرا ناچی تھی‘ گاناان دنوں شائقین میں کریز بنا ہوا تھا اور آج بھی جب کبھی سنائی دیتا ہے تو لوگ رقص کرنے پر مجبور ہو جاتےہیں۔ فلم ڈسکو ڈانسر بپی لہری کے کرئیر میں سنگ میل ثابت ہوئی۔ بی سبھاش کےڈائریکشن میں متھن چکرورتی کی اداکاری والی اس فلم میں بپی لہری کی موسیقی کا ایک نیا انداز دیکھنے کو ملا۔ ’آئی ایم اے ڈسکو ڈانسر‘ ، جمی جمی جمی آجا آجا جیسے ڈسکو گانوں نے ناظرین کو جھومنے پر مجبور کردیا۔ بپی لہڑی فلم میں اپنی موسیقی کی کامیابی کے بعد ڈسکو کنگ کے طور پر مشہور ہوگئے۔ 
 ۹۰ءکی دہائی میں بپی لہری کی فلموں کو متوقع کامیابی نہیں ملی۔ حالانکہ وہ۱۹۹۳ءمیں آنکھیں اور دلال کے ذریعے فلم انڈسٹری میں واپس آئے لیکن اس کے بعد ان کی فلمیں زیادہ کامیابی حاصل نہ کر سکیں۔ بپی لہری نےکئی فلموں میں اپنی گلوکاری سے بھی سامعین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے، ان کے گائے ہوئے گانوں کی طویل فہرست میں ’بمبئی سےآیا میرا دوست، دیکھا ہے میں نے تجھے پھر سے پلٹ کے، تو مجھے جان سے بھی پیارا ہے، یاد آرہا ہے تیرا پیار، سپر ڈانسر آئے ہیں آئے ہیں، جینا بھی کیا ہے جینا، یار بنا چین کہاں رے، تمہ تمہ لوگے، پیار کبھی مت کرنا، دل میں ہو تم خوابوں میں تم، او لالا اولالا وغیرہ شامل ہیں۔ بپی لہری کا انتقال ۱۵؍ فروری ۲۰۲۲ء کو ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK