فلم اور ٹی وی اداکارہ بھاؤنا انیجا کا کہنا ہے ’’میں نے اپنے کریئر کی شروعات تمل فلم انڈسٹری سے کی تھی، وہاں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پھر ہندی ٹی وی انڈسٹری کا رخ کیا۔‘‘
EPAPER
Updated: November 10, 2024, 11:34 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
فلم اور ٹی وی اداکارہ بھاؤنا انیجا کا کہنا ہے ’’میں نے اپنے کریئر کی شروعات تمل فلم انڈسٹری سے کی تھی، وہاں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پھر ہندی ٹی وی انڈسٹری کا رخ کیا۔‘‘
شمالی ہند سے تعلق رکھنے والی فلم اور ٹی وی اداکارہ بھاؤنا انیجانے پہلے جنوبی ہند کی شوبز انڈسٹری میں کریئر بنایا۔وہاں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ان دنوں ہندی ٹی وی شوز میں مصروف ہیں۔ اس وقت وہ’ دیوانیت‘ نامی شو کررہی ہیں۔ انہوں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز تاخیر سے کیا، اس کے باوجود وہ اپنے فن سے شائقین کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہیں۔ تمل زبان میں انہوں نے ۴۰۰؍ سے زائد فلموں اور اشتہاری فلموں میں کام کیاہے۔ انہوں نے ٹی وی انڈسٹری کے ساتھ ہی ایک ویب سیریز ’رائے سنگھانیا ورسیز رائے سنگھانیا‘ میں بھی اپنے ہنر کا مظاہرہ کیا ہے۔ نمائندہ انقلاب نے ان سے بات چیت کی ہے،جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
آپ اپنے ’دیوانیت شو‘ کے بارے میں کچھ بتائیں؟
ج:۱۱؍نومبر سے اسٹار پلس پر یہ شو شروع ہونے والا ہے۔ اس میں میں نے ایک ہریانوی ماں کا کردار ادا کیاہے۔ میں ہیروئن کی والدہ کا رول نبھا رہی ہوںجو کافی مشفق و مہربان ہے اور سبھی کا دھیان رکھتی ہے۔اس کی شوٹنگ جاری ہے،اسلئے میں اسی میں مصروف ہوں۔ میرے کردار کے لہجے میں فی الحال ہریانوی رنگ تونہیںہے ، البتہ مستقبل میں اگر کچھ ماضی کا دکھایا جائے،تو ممکن ہے کہ مجھے ہریانوی انداز اختیار کرنا پڑے۔
کیا یہ کردار آپ کی ذاتی زندگی سے ہم آہنگ ہے؟
ج: جی نہیں! یہ کردار میری ذاتی زندگی سے یکسر الگ ہے۔ میں پنجابی سندھی خاندان سے تعلق رکھتی ہوں اور یہ کردار ہریانوی ہے۔ میں نے شمالی ہند کی سیرکی ہے اور ہریانہ بھی گئی ہوں لیکن یہ رول میری ذاتی زندگی سےالگ ہے۔ کردار کی جہاں تک بات ہے، تو میںنے پچھلے شوز میں جس طرح کا کام کیا تھا،اس سے کافی الگ ہے۔مثلاً میں نےرامائن میںاساطیری کردارنبھایا تھا، اس سے پہلے خاتون خانہ کا رول کیا تھا اور ایک شو میں،میں نے منفی رول بھی نبھایا ہے۔ بہرحال یہ رول اتناچیلنجنگ نہیں ہے۔
کیا آپ کو ڈانس کا بھی شوق ہے؟
ج: میں انسٹاگرام پر اکثر اپنے ڈانس کے ویڈیوز اپ لوڈ کرتی رہتی ہوں۔ مجھے رقص کا بہت شوق ہے اور میں نے اس پیشے میں داخلہ بھی لیا تھا۔ بہرحال وقت کی قلت کی وجہ سے میں اس طرف زیادہ توجہ نہیں دے پاتی ہوں لیکن میرا ارادہ ہے کہ مستقبل میں اس کیلئے کچھ وقت نکالوں اور اپنے اس شوق کو پورا کروں ۔ فی الحال میںاپنی اداکاری پر توجہ مرکوزکررہی ہوں۔
آپ نے اداکاری کس طرح شروع کی اوراسے کریئر بنانے کا خیال کیسے آیا؟ کچھ اس بارے میں بھی بتائیں؟
ج:مجھے بچپن ہی سے اداکار بننا تھا لیکن اس وقت حالات اس کی اجازت نہیں دے رہے تھے۔ میں ممبئی میں بھی نہیں تھی ۔ جب میںچنئی منتقل ہوئی تو کسی کے مشورے پر میںنے شو بز انڈسٹری کا رخ کیا تھا۔ میں نے ڈانس اور گلوکاری میںکافی انعامات جیتے تھے،اسی لئے میرے ایک قریبی رشتہ دار نے مجھے اداکارہ بننے کا مشورہ دیا تھا۔ شو بز انڈسٹری میں میرا داخلہ تاخیر سے ہوا۔ ایک بچی کی ماں بننے کے بعد میںنے انڈسٹری میں دستک دی اور جنوبی ہند کی فلموں سے کریئر کا آغاز کیا۔ جنوبی ہند کی انڈسٹری میں مجھے کافی شہرت ملی۔اس کے بعد ممبئی آئی تو یہاں ٹی وی شوز میںموقع ملا لیکن ڈیلی سوپس کیلئے روزانہ سفر کرنا مشکل تھا، اسلئے میںنے ممبئی ہی میںاپنا ٹھکانہ تلاش کرلیا۔ میں نے حال ہی جنوبی ہند کی فلم ایک فلم میں بھی کام کیا ہے۔
آپ شمالی ہند سے تعلق رکھتی ہیں،اس کے باوجود اپنے کریئر کا آغاز جنوبی ہند سے کیا۔ اس کیلئے زبان رکاوٹ نہیںبنی؟
ج:زبان کے معاملے میںدقت پیش آتی تھی ، مثلاً اگر آپ کسی شمالی ہندوستانی کو جنوبی ہند کی زبان میںمکالمہ کہنے کیلئے کہیں یا پھر یہ کہ جنوبی ہند کے کسی شخص کو ہندی میں مکالمہ کہنے کیلئے کہیں.... تو وہ دونوں ہی کیلئے آسان نہیںہوگا۔ اس کیلئے پہلے میںنے مقامی زبان سیکھی اور اپنے گھر پرکام کرنے کیلئے آنے والے افراد سے ان کی زبان میںبات چیت کرنے لگی۔ میں اپنی اسکرپٹ کو ہندی میں لکھ کر اسے یاد کیاکرتی تھی اور اس کا مطلب سمجھنے کی کوشش کرتی تھی۔ وہاںکے لوگوں کو میرا کام پسند آتا تھا، اسی لئے انہوں نے مجھے آگے بھی موقع دیا۔
جنوبی ہند اور بالی ووڈ انڈسٹری میں کتنا فرق ہے؟
ج:میںنے جنوبی ہند میں ٹی وی شوز نہیںکئے ہیں۔ وہاں میں نے فلموںمیںکام کیا تھا اور بالی ووڈ کی فلموںمیں بھی، میں نے اپنا ہنر پیش کیاہے۔ دونوں جگہ کا کلچر الگ ہے۔ وہاںوقت پر شوٹنگ ختم کرلی جاتی ہے ،ممبئی کی طرح دیررات تک شوٹنگ نہیں ہوتی ۔ وقت مقررہ پر کام سمیٹ لیا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں جنوبی ہند کی انڈسٹری نے اپنا کاروبار پھیلا لیا ہے اور اب بالی ووڈ کے پروڈکشن ہاؤس بھی اس سے اشتراک کررہے ہیں۔
پیشہ ورانہ اور گھریلو زندگی کو کس طرح سنبھالتی ہیں؟
ج:کچھ کام ایسے ہوتے ہیںجو کبھی ختم نہیںہوتے۔ شوٹنگ کا پیک اپ کرکے آؤ تو آپ کو بچوںکو بھی سنبھالنا ہوتا ہے، میرے اہل خانہ نے اس معاملے میںمیری بہت مد د کی ہے۔ اسی طرح میں نے کبھی نہیں سوچا کہ میںمیں ایک بچی کی ماںہوں تو میرے کریئر کا کیا ہوگا۔زندگی کو اگر ایک مقصد دیا جائے تو آپ کی زندگی بہت اچھی ہوجاتی ہے۔ میں نے بھی اپنی زندگی کو ایک مقصد دیا اور اس میں آگے بڑھتی گئی۔ یہ چیز اگر آج میری بیٹی دیکھتی ہے تو وہ بھی سوچتی ہوگی کہ میری والدہ اگر کام کررہی ہیں تو میں بھی اسی طرح کام کرتی رہوں گی۔اگر کام آپ کی پسند کا ہوتو آپ کو کرنے میں بھی مزہ آئے گا۔
کیا آپ سوشل میڈیا پر بھی سرگرم ہیں؟
ج: فی الحال میں اس پر اتنی سرگرم نہیں ہوں۔ میں پہلے اپنی شوٹنگ اور ساتھی اداکاروں کے ساتھ ریلز بنایا کرتی تھی لیکن جب آپ ایک شو کے بعد دوسرے شو میں کام کرتے ہیں تو اس میں تواتر قائم نہیں رہتا۔شوٹنگ میں مصروف رہنے کے سبب میں اتنی سرگرم نہیں ہوں۔ دوسری طرف آج کے دور کی نسل تکنیکی طورپر کافی آگے ہے،اسلئے ہمیں ان سے سیکھنا پڑتاہے لیکن میںنے طے کرلیا ہے کہ میں اب سوشل میڈیا پر اپنے ڈانس کے ویڈیوز اپ لوڈ کیا کروں گی۔
کریئر میںکس نے آپ کو زیادہ سپورٹ کیا؟
ج: اگر اس کا کریڈٹ میںاپنی بیٹی کو دوںتو وہ غلط نہ ہوگا کیونکہ اس نے مجھے پورا سپورٹ کیا۔ اس نے ہی کہاتھاکہ میں اپنی ایکٹنگ کو ترجیح دوں اور شوز اور فلموںمیں کام کروں۔ بیٹی کی اس ہمت افزائی کے بعد میرے اندر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کا جذبہ پیدا ہوتاہے اور میںبہتر انداز میں کام کرتی ہوں۔ حالانکہ میرے سسرالی رشتہ داروں نے بھی میری کافی مدد کی ہے۔
او ٹی ٹی پر کام کرنے کے تعلق سے آپ کا کیا خیال ہے؟
ج: میں نے اوٹی ٹی پر ایک شو کیا تھاجس کا نام ’رائے سنگھانیا ورسیز رائےسنگھانیا‘ تھا۔ اس شو کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ میں نے اس میں ایک ایسی خاتون کا کردار ادا کیا تھا جو ’فٹ‘ آنے پر پاگل ہوجاتی تھی اوربعد میں معمول پر آجاتی تھی۔ یہ کافی چیلنجنگ رول تھا۔ اس کے بعد کوشش یہی ہے کہ کوئی اچھا رول ملے تو میںاو ٹی ٹی پر ایک بار پھر کام کروں۔