بالی ووڈ کے معروف اداکار بومن ایرانی گزشتہ دنوں ۶۵؍ سال کے ہوگئے۔ بومن ایرانی۲؍ دسمبر۱۹۵۹ء کو ممبئی میں ایک ایرانی پارسی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔
EPAPER
Updated: December 08, 2024, 1:07 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai
بالی ووڈ کے معروف اداکار بومن ایرانی گزشتہ دنوں ۶۵؍ سال کے ہوگئے۔ بومن ایرانی۲؍ دسمبر۱۹۵۹ء کو ممبئی میں ایک ایرانی پارسی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔
بالی ووڈ کے معروف اداکار بومن ایرانی گزشتہ دنوں ۶۵؍ سال کے ہو گئے۔ بومن ایرانی۲؍ دسمبر۱۹۵۹ء کو ممبئی میں ایک ایرانی پارسی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ بومن ایرانی کے والد ان کی پیدائش سے چھ ماہ قبل انتقال کر گئے تھے۔ ان کی تین بڑی بہنیں ہیں۔ شیریں، شہناز اور روشن۔ بومن ایرانی کو بچپن میں ہی ڈسلیکسیا کا سامنا کرنا پڑا جس پر انہوں نے بالآخر قابو پا لیا۔ انہوں نے سینٹ میری اسکول سے اپنی ثانوی تعلیم مکمل کی، جس کے بعد انہوں نے میٹھی بائی کالج، ممبئی میں دو سالہ کورس کیا۔ ایرانی نے ممبئی میں ایک بیکری اور نمکین کی دکان بھی سنبھالی، جسے ان کی والدہ چلاتی تھیں۔ بومن ایرانی کی خوبی یہ ہے کہ وہ دیر میں فلم انڈسٹری میں آئے اور نہایت کم عرصے میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی۔ آج وہ بالی ووڈ کے ایک مستحکم ستون سمجھے جاتے ہیں۔
بومن ایرانی کو اپنے اسکول کے زمانے میں اداکاری میں دلچسپی تھی، جہاں انہوں نے۱۹۸۱ء سے۱۹۸۳ء تک ایکٹنگ کوچ ہنس راج سدھیا سے ٹریننگ لی۔ بومن ایرانی کی رہنمائی اداکار ایلک پدمسی نے کی تھی۔ وہ کئی تھیٹر ڈراموں میں نظر آئے جیسے روشنی، جسے ورسووا کے علاقائی تھیٹر میں کھیلا گیا تھا۔ انہوں نے کئی ٹی وی سیریلز جیسے فیملی ٹائیز اور مہاتما بمقابلہ گاندھی میں بھی اداکاری کی، جس میں اداکار درشن زری والا کے ذریعہ کردار ٹھکرائے جانے کے بعد گاندھی کا کردار ادا کیا۔
بومن ایرانی نے۲۰۰۰ء میں آن اسکرین اداکاری کا رخ کیا۔ وہ فینٹا، امبوجا سیمنٹ اور سی ایٹ لمیٹڈ کے کئی اشتہارات میں نظر آئے۔ ’ڈرنا منع ہے‘ میں ان کے چھوٹے لیکن اہم کردار کو ناقدین نے سراہا۔ اس فلم کو ہٹ قرار دیا گیا۔ وہ سیف علی خان کے ساتھ ایک سیگمنٹ میں نظر آئے۔ بومن ایرانی نے۲۰۰۳ء میں ریلیز ہونے والی کامیڈی فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ میں اپنے کردار سے توجہ حاصل کی۔ ڈاکٹر استھانا کے طورپر ان کے کردار نے انہیں مزاحیہ کردار میں بہترین کارکردگی کیلئے فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا۔ وہ اس کے سیکوئل ’لگے رہو منا بھائی‘ میں بھی نظر آئے۔ انہوں نے عامر خان کے ساتھ کامیڈی ڈراما ’تھری ایڈیٹس‘ میں بھی کام کیا، جس سے انہیں بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ اور منفی کردار میں بہترین اداکار کا اسکرین ایوارڈ ملا۔
یہ سال بومن کے کریئر میں ایک بڑی حصولیابی ہے کیونکہ انہوں نے دی مہتا بوائز کے ساتھ ڈائریکشن میں قدم رکھا ہے۔ اس فلم نے شکاگو ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں بیسٹ فیچرفلم کا ایوارڈ جیت لیا ہے جو بومن کیلئے ایک بڑی حصولیابی ہے۔ اس فلم کا پریمئر کینیڈا میں آئی ایف ایس اے فلم فیسٹیول میں بھی ہوا تھا، جہاں بومن کو فلم میں ان کے کردار کیلئے بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا تھا۔ بومن نے فیسٹیول میں ایک ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا، جس میں انہوں نے نوجوان فلم سازوں کے ساتھ اپنے علم کا اشتراک کیا، جس سے یہ سال ان کیلئے مزید معنی خیز ہوگیا۔
بومن نے فلم ’تھری ایڈیٹس‘ میں ایک متکبر اور بدتمیز کالج ڈین کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں ان کے کردار کو وائرس کہا گیا تھا۔ وائرس ہمیشہ اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ بچوں کو وہی کرنا چاہئے جو اُن کے والدین چاہیں، خواہ اس عمل میں ان کے خوابوں کو کچلنا ہی کیوں نہ پڑے۔ حقیقی زندگی میں بومن اپنے کردار وائرس کی اس ذہنیت کے بالکل خلاف ہیں۔
ابھی حال ہی میں انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’ `اگر کسی بچے کے امتحان میں اچھے مارکس نہیں آئے تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں ہے کہ وہ کچھ نہیں جانتا۔ شاید اس کی دلچسپی کسی اور شعبے میں ہو۔ سچن تینڈولکر کی دلچسپی کرکٹ میں تھی، اگر ان سے کوئی اور کام کرایا جاتا تو شاید وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر پاتے۔ ‘‘