ہندوستانی فلم انڈسٹری میں بی آرچوپڑا کو ایک ایسے فلمساز کے طور پر یاد کیا جائے گا جنہوں نےخاندانی، سماجی اور صاف ستھری فلمیں بنا کر تقریباً۵؍دہائیوں تک فلم شائقین کے دلوں میں اپنی پہچان بنائے رکھی۔
EPAPER
Updated: November 05, 2024, 2:23 PM IST | Mumbai
ہندوستانی فلم انڈسٹری میں بی آرچوپڑا کو ایک ایسے فلمساز کے طور پر یاد کیا جائے گا جنہوں نےخاندانی، سماجی اور صاف ستھری فلمیں بنا کر تقریباً۵؍دہائیوں تک فلم شائقین کے دلوں میں اپنی پہچان بنائے رکھی۔
ہندوستانی فلم انڈسٹری میں بی آرچوپڑا کو ایک ایسے فلمساز کے طور پر یاد کیا جائے گا جنہوں نےخاندانی، سماجی اور صاف ستھری فلمیں بنا کر تقریباً۵؍دہائیوں تک فلم شائقین کے دلوں میں اپنی پہچان بنائے رکھی۔ ۲۲؍اپریل۱۹۱۴ءکوپنجاب کےلدھیانہ شہر میں پیدا ہوئے بی آر چوپڑاعرف بلدیو رائے چوپڑا بچپن سےہی فلموں میں کام کرکے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنا چاہتے تھے۔ انہوں نے لاہور کے گورنمنٹ کالج سے انگریزی ادب میں گریجویشن کیا۔ بی آر چوپڑا نےاپناکرئیرفلمی صحافی کے طور پر شروع کیا۔ فلم میگزین ’سنے ہیرالڈ‘ میں وہ فلموں کا تجزیہ لکھاکرتےتھے۔ ۱۹۴۹ءمیں انہوں نے فلم ’کروٹ‘ سے فلمسازی کے میدان میں قدم رکھا لیکن یہ فلم بری طرح فلاپ رہی۔ انہوں نے ۱۹۵۱ءمیں، اشوک کمار کی اداکاری سے سجی فلم ’افسانہ‘ کی ہدایت کاری کی۔ اس فلم نےباکس آفس پر سلورجوبلی منائی اور وہ فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔
بی آر چوپڑا نے۱۹۵۵ءمیں بی آر فلمز کے بینر تلے سب سے پہلےفلم ’نیا دور‘ بنائی جس کے ذریعے انہوں نے دور جدید اور دیہی ثقافت کے درمیان ٹکراؤ کو سلور اسکرین پر پیش کیا جسے ناظرین نے کافی سراہا۔ اس فلم نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ ان کے بینر تلےبنی فلموں پر اگر ایک نظر ڈالی جائےتوان کی زیادہ ترفلمیں سماج کو پیغام دینے والی ہوتی تھیں جس میں وہ ہمیشہ ناظرین کو کچھ نیا دیناچاہتےتھے۔ اسی کے پیش نظر انہوں نے ۱۹۶۰ءمیں ایک فلم قانون بنائی جو فلم انڈسٹری میں ایک نیا تجربہ تھا۔ اس فلم میں ایک بھی نغمہ نہیں تھا۔ اپنےبھائی اورمشہورپروڈیوسر، ڈائریکٹر یش چوپڑا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے میں بی آر چوپڑہ ا کا اہم تعاون رہا ہے۔ دھول کا پھول، وقت اور اتفاق جیسی فلموں کی کامیابی کے بعد ہی یش چوپڑا فلم انڈسٹری میں ڈائریکٹر کے طور پرمشہور ہوئے تھے۔
معروف گلوکارہ آشا بھوسلے کو کامیابی کی بلندیوں پر پہنچانے میں بھی بی آر چوپڑہ نے اہم کردار نبھایا ہے۔ ۵۰ءکی دہائی میں جب آشا بھوسلے کو صرف بی اور سی گریڈ کی فلموں میں گلوکاری کا موقع ملتا تھااس وقت انہوں نےآشا کی صلاحیت کو پہچانا اور اپنی فلم ’نیادور‘ میں گانےکا موقع دیا جو ان کے فلمی کریئر کی پہلی سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کے محمد رفیع اور آشا بھوسلے کی آواز میں ’مانگ کے ساتھ تمہارا، اڑیں جب جب زلفیں تیری‘ جسے نغمات شائقین کے درمیان کافی مقبول ہوئے۔ فلم ’نیا دور‘کی کامیابی کے بعد آشا بھوسلے کو اپنا صحیح مقام حاصل ہوا اس کے بعد انہوں نےاپنی بہت سی فلموں میں انہیں گانے کا موقع دیا۔ ان میں ’ وقت، گمراہ، ہمراز، آدمی اور انسان اور دھند‘ اہم فلمیں ہیں ۔ آشا بھوسلےکے علاوہ مشہور گلوکار مہندر کپور کو بھی فلم انڈسٹری میں قائم کرنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے۔
۸۰ءکی دہائی میں خرابی صحت کی وجہ سے بی آر چوپڑا نے فلمیں بنانا کم کردیا۔ ۱۹۸۵ءمیں انہوں چھوٹے پردہ کی جانب رخ کیا اور دوردرشن کی تاریخ میں اب تک کا سب سے کامیاب سیریل ’مہا بھارت‘ بنایا۔ تقریباً ۹۶؍فیصدناظرین تک پہنچنے کے ساتھ اس سیریل نےاپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج کرایا۔ بی آر چوپڑہ کو۱۹۹۸ءمیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈسےنوازا گیا۔ اس کے علاوہ ۱۹۶۰ءمیں انہیں فلم ’قانون‘کیلئےسرفہرست ڈائرکٹر کا فلم فیئر ایوارڈ بھی حاصل ہوا تھا۔ انہوں نے فلم پروڈکشن کے علاوہ ’باغبان اور بابل‘ جیسی فلموں کی کہانی بھی لکھی۔ اپنی فلموں کے ذریعے ناظرین کے درمیان خصوصی شناخت بنانےوالےبی آر چوپڑہ ۵؍نومبر۲۰۰۸ءکواس دنیا سے رخصت ہوگئے۔