ہندوستانی عوام کو عام طور پر بالی ووڈ دیکھنا پسند ہوتا ہے اور یہاں کے اداکار ہی پہلی پسند ہوا کرتے ہیں لیکن ہالی ووڈ کے چند اداکار ایسے ہیں جو تقریباً ہر ہندوستانی کو پسند آتے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 11:26 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ہندوستانی عوام کو عام طور پر بالی ووڈ دیکھنا پسند ہوتا ہے اور یہاں کے اداکار ہی پہلی پسند ہوا کرتے ہیں لیکن ہالی ووڈ کے چند اداکار ایسے ہیں جو تقریباً ہر ہندوستانی کو پسند آتے ہیں۔
ہندوستانی عوام کو عام طور پر بالی ووڈ دیکھنا پسند ہوتا ہے اور یہاں کے اداکار ہی پہلی پسند ہوا کرتے ہیں لیکن ہالی ووڈ کے چند اداکار ایسے ہیں جو تقریباً ہر ہندوستانی کو پسند آتے ہیں۔ انہیں میں ایک نام چارلی چیپلن کا بھی ہے۔ خاموش فلموں کے دور سے ہی یہ اداکار سب کو متاثر کرتا آیا ہے۔ عوام ہی نہیں بلکہ خواص یعنی بڑے بڑے اداکار بھی چارلی چیپلن سے متاثر رہے ہیں جن میں ابتدائی دور کے ایک مزاحیہ اداکار نور محمد چارلی کے علاوہ راج کپور جیسے مشہور اداکار اور محمود بھی ان سے متاثر رہے ہیں۔
چارلزاسپینسرچیپلن ۱۶؍اپریل ۱۸۸۹ءکو لندن، انگلستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین برطانیہ کے موسیقی کے ہالوں کی روایت سےتعلق رکھنے والےفنکارتھے۔ ان کے والد، چارلز اسپینسر چیپلن سینئر، ایک گلوکار اوراداکار تھے اور ان کی والدہ، ہیناہ اسپینسر ایک گلوکارہ و اداکارہ تھیں۔
چیپلن کی اولین فلمیں مین اسنیٹ کے کیسٹون اسٹوڈیوز نے بنائی تھیں۔ ان فلموں میں چیپلن نے ٹریمپ کا کردار تخلیق کیا، فلمسازی کا فن سیکھا اور اس میں مہارت حاصل کی۔ لوگوں نے ٹریمپ کو پہلی مرتبہ اس وقت دیکھا جب ۲۴؍سالہ چیپلن۷؍ فروری ۱۹۱۴ء کوجاری ہونے والی فلم کڈ آٹو ریسز ایٹ وینس میں اس کردار کے طور پر آیا۔ تاہم، انہوں نےٹریمپ کا لباس چند سال پہلےبننے والی فلم میبلز اسٹرینج پریڈیکیمینٹ کے لیے وضع کیا تھا۔ یہ فلم بعد میں ۹؍ فروری۱۹۱۴ءکو ریلیزہوئی تھی۔
چارلی چیپلن نےخاموش فلموں کے دور میں اپنی فلموں میں نہ صرف خود اداکاری کی بلکہ وہ خود ہی ان کےمصنف، پروڈیوسر، ہدایتکار، پیشکار اور بعد ازاں موسیقار بھی خود ہی ہوا کرتے تھے۔ چارلی چیپلن فرانس کی خاموش فلموں کے مزاحیہ اداکار میکس لنڈر سے بہت متاثرتھے۔ انہوں نےاپنی ایک فلم بھی میکس لنڈر کے نام کی۔ چیپلن کا تخلیقی کام ۷۵؍برس پر محیط ہے، جو ان کے بچپن میں ملکہ وکٹوریہ دور میں برطانوی اسٹیج اور موسیقی کےہال سےشروع ہوا اور ۸۸؍برس کی عمر میں ان کے انتقال تک جاری رہا۔ میری پکفورڈ، ڈگلس فیئربینکس اور ڈی ڈبلیو گرفتھ کے ساتھ مل۱۹۱۹ءمیں چارلی چیپلن نےیونائیٹڈ آرٹسٹس نامی فلم سٹوڈیو قائم کیا۔ جارج برنارڈ شا بھی اس بات کو تسلیم کرتے تھے کہ ان کی اداکاری لافانی ہے۔ وہ چیپلن کو ’فلمی صنعت کا واحد جینئس‘ کہا کرتے تھے۔
چارلی چیپلن کی صحت ٹھیک رہتے ہوئے ان کی آخری فلم ’اے کاؤنٹیس فرام ہانگ کانگ‘ تھی۔ اس فلم کی تکمیل کے بعد۱۹۶۰ءکی دہائی کے اواخر میں ان کی صحت خراب ہونے لگی اور ۱۹۷۲ءمیں انھیں اکیڈمی ایوارڈملنے کے بعد ان کی صحت تیزی سے خراب ہونے لگی۔ ۱۹۷۷ء میں انھیں بولنے اور چلنے پھرنے میں مشکل ہونے لگی اورانھوں نے وہیل چیئر کا استعمال شروع کر دیا۔ ویوی، سویٹزر لینڈ میں ۱۹۷۷ء کے کرسمس کے دن یعنی ۲۵؍ دسمبر ۱۹۷۷ء کو نیند میں ہی ان کی موت واقع ہوگئی۔