چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدا بہار اور رومانوی گانوں سے سامعین کےدلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 10:03 AM IST | Agency | Mumbai
چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدا بہار اور رومانوی گانوں سے سامعین کےدلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔
چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدا بہار اور رومانوی گانوں سے سامعین کےدلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔ بہار کے ضلع گوپال گنج میں ۱۶؍نومبر ۱۹۱۷ءکوپیدا ہوئے چترگپت سریواستو کو بچپن سے ہی موسیقی میں دلچسپی تھی۔ چترگپت نے اکنامکس اور جرنلزم میں پوسٹ گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی، اس کے بعد انہوں نےپٹنہ میں لیکچرارکے طور پر کام شروع کیا لیکن ان کا ذہن اس میں نہیں لگا۔ وہ ایک موسیقار کے طور پر فلم انڈسٹری میں اپنا کریئربنانے کے لیے ممبئی آگئے۔
ممبئی آنے کے بعد چترگپت کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران ان کی ملاقات موسیقار ایس این ترپاٹھی سےہوئی اور وہ ان کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنےلگے۔ چترگپت نے بطور موسیقار اپنے فلمی کرئیرکاآغاز ۱۹۴۶ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’طوفان کوئین‘ سے کیا لیکن فلم کی ناکامی کے باعث وہ اپنی پہچان بنانے میں ناکام رہے، اسی دوران چترگپت نے جدوجہد جاری رکھی۔ اپنے وجود کی تلاش میں چترگپت کو فلمی صنعت میں تقریباً ۱۰؍سال تک جدوجہد کرنی پڑی۔ ۱۹۵۲ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’سندباد دی سیلر‘ چترگپت کےفلمی کرئیر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی، اس فلم نےکامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ اسی دوران چترگپت کی ملاقات عظیم موسیقار ایس ڈی برمن سےہوئی، جن کے مشورے پر انہیں اس زمانےکے مشہور بینر اے وی ایم کی فلم شیو بھکت میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔
فلم شیو بھکت کی کامیابی کے بعد چترگپت اے وی ایم بینر تلے بننے والی فلموں کے پروڈیوسروں کے پسندیدہ موسیقار بن گئے۔ ۱۹۵۷ء میں ریلیز ہونے والی فلم بھابھی کی کامیابی کے بعد چترگپت کامیابی کے عروج پر پہنچ گئے۔ اس فلم میں ان کی موسیقی سے آراستہ گانا ’چل اُڑ جا رے پنچھی کہ اب یہ دیش ہوا بیگانہ‘ آج بھی سامعین میں کافی مقبول ہے۔ میوزک ڈائریکشن کے علاوہ کثیر جہتی صلاحیت کےمالک چترگپت نے اپنی پلے بیک سنگنگ سے بھی سامعین کو مسحور کیا، انہوں نے کئی فلموں کے لئے گیت بھی لکھے۔ ہندی فلموں کے علاوہ چترگپت نے بھوجپوری، گجراتی اور پنجابی فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی اور تمام فلمیں سپر ہٹ ثابت ہوئیں۔
۷۰ءکی دہائی میں چترگپت نے فلموں کیلئے موسیقی ترتیب دیناکافی کم کر دیا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اچھی موسیقی دینا زیادہ فلموں کے لیے موسیقی دینے سےبہترہے۔ انہوں نے تقریباً۴؍دہائیوں پر محیط اپنےفلمی کریئرمیں ۱۵۰؍فلموں کی موسیقی دی۔ اپنے گائے ہوئے گانوں سے سامعین کو مسحور کرنے والے چترگپت ۱۴؍جنوری ۱۹۹۱ءکو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔