چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدابہاراور رومانوی گانوں سے سامعین کے دلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔
EPAPER
Updated: January 21, 2025, 10:16 AM IST | Agency | Mumbai
چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدابہاراور رومانوی گانوں سے سامعین کے دلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔
چترگپت کانام بالی ووڈ میں ایک ایسے موسیقار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےاپنےسدابہاراور رومانوی گانوں سے سامعین کے دلوں پرانمٹ نقوش چھوڑے۔ بہار کے ضلع گوپال گنج میں ۱۶؍نومبر۱۹۱۷ءکوپیدا ہوئے چتر گپت سریواستو کو بچپن سے ہی موسیقی میں دلچسپی تھی۔ چتر پت نے اکنامکس اور جرنلزم میں پوسٹ گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی، اس کے بعد انہوں نےپٹنہ میں لیکچرار کے طور پر کام شروع کیا لیکن ان کا ذہن اس میں نہیں لگا۔ وہ ایک موسیقار کے طور پر فلم انڈسٹری میں اپنا کریئر بنانے کیلئےممبئی آگئے۔ ممبئی آنے کے بعد چترگپت کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران ان کی ملاقات موسیقار ایس این ترپاٹھی سے ہوئی اور وہ ان کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے لگے۔ چترگپت نے بطور موسیقار اپنے فلمی کرئیرکاآغاز ۱۹۴۶ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’طوفان کوئین‘ سےکیا لیکن فلم کی ناکامی کے باعث وہ اپنی پہچان بنانے میں ناکام رہے، اسی دوران چتر گپت نےاپنی جدوجہد جاری رکھی۔ اپنے وجود کی تلاش میں چترگپت کو فلمی صنعت میں تقریباً ۱۰؍سال تک جدوجہد کرنی پڑی۔
۱۹۵۲ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’سندباد دی سیلر‘ چترگپت کےفلمی کرئیر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی، اس فلم نےکامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ اسی دوران چترگپت کی ملاقات عظیم موسیقار ایس ڈی برمن سےہوئی، جن کے مشورے پر انہیں اس زمانےکےمشہور بینر اے وی ایم کی فلم شیو بھکت میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔
فلم شیو بھکت کی کامیابی کے بعد چترگپت اے وی ایم بینرتلےبننےوالی فلموں کے پروڈیوسروں کے پسندیدہ موسیقاربن گئے۔ ۱۹۵۷ء میں ریلیز ہونے والی فلم بھابھی کی کامیابی کے بعد چترگپت کامیابی کےعروج پر پہنچ گئے۔ اس فلم میں ان کی موسیقی سے آراستہ گانا ’چل اُڑ جا رے پنچھی کہ اب یہ دیش ہوا بیگانہ‘ آج بھی سامعین میں کافی مقبول ہے۔ میوزک ڈائریکٹرکے علاوہ چتر گپت میں دیگر کئی صلاحیتیں موجود تھیں، انہوں نے اپنی پلے بیک سنگنگ سے بھی سامعین کو مسحورکیا، انہوں نے کئی فلموں کے لئے گیت لکھے بھی ہیں۔ ہندی فلموں کے علاوہ چترگپت نےبھوجپوری، گجراتی اور پنجابی فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی اور تمام فلمیں سپر ہٹ ثابت ہوئیں۔
۷۰ءکی دہائی میں چترگپت نے فلموں کے لیےجوموسیقی ترتیب دینا کافی کم کر دیاکیونکہ ان کا ماننا تھاکہ اچھی موسیقی دینا زیادہ فلموں کیلئےموسیقی دینے سےبہترہے۔ انہوں نےتقریباً ۴؍دہائیوں پر محیط اپنےفلمی کریئرمیں ۱۵۰؍فلموں کی موسیقی دی۔ اپنے گائےہوئے گانوں سے سامعین کو مسحور کرنے والے چترگپت ۱۴؍جنوری۱۹۹۱ءکو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔