ہندستانی فلموں میں تقریباً ۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے صدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئےسخت مشقت کرنی پڑی تھی۔
EPAPER
Updated: December 03, 2023, 9:57 AM IST | Mumbai
ہندستانی فلموں میں تقریباً ۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے صدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئےسخت مشقت کرنی پڑی تھی۔
ہندستانی فلموں میں تقریباً ۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے صدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئےسخت مشقت کرنی پڑی تھی۔ پنجاب کے گرداس پورمیں ۲۶؍ستمبر ۱۹۲۳ءکو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے دھرم دیو پشوری مل آنند عرف دیو آنند نے انگریزی ادب میں گریجویٹ کی تعلیم۱۹۴۲ءمیں لاہور کے مشہور گورنمنٹ کالج سےمکمل کی۔ دیو آننداس سےبھی آگےتعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن ان کے والدنےصاف الفاظ میں کہہ دیا کہ ان کےپاس ان کو پڑھانے کیلئےپیسے نہیں ہیںاور اگر وہ آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ خود نوکری کریں۔
دیوآنند نےطےکیاکہ اگرنوکری ہی کرنی ہے توکیوں نہ فلم انڈسٹری میں قسمت آزمائی جائے۔۱۹۴۳ءمیںاپنے خوابوں کی تعبیر کیلئے جب وہ ممبئی پہنچے،اس وقت ان کے پاس محض ۳۰؍روپےتھے اورممبئی میںٹھہرنےکیلئے ان کے پاس کوئی ٹھکانہ بھی نہیںتھا۔ دیو آنند نے یہاں پہنچ کر ریلوے اسٹیشن کے قریب ہی ایک سستے سے ہوٹل میںکمرہ کرائے پرلے لیا۔ اس کمرے میں ان کے ساتھ ۳؍دیگر افراد بھی رہتے تھے، جو دیو آنندکی طرح فلم انڈسٹری میںاپنی شناخت بنانے کیلئےکوشش کررہے تھے۔بہت کوششوں کے بعد انہیں ملٹری سینسر آفس میں کلرک کی نوکری مل گئی۔یہاں انہیں فوجیوں کے خطوط، ان کے گھر والوں کو پڑھ کر سنانا ہوتا تھا۔ملٹری سینسر آفس میں دیو آنند کو۱۶۵؍ روپےتنخواہ ملتی تھی،جس میںسےوہ۴۵؍روپے اپنےگھر خرچ کیلئے بھیجا کرتےتھے۔تقریباً ایک سال تک نوکری کرنےکےبعد وہ اپنے بڑے بھائی چیتن آنند کے پاس چلے گئے جو اس وقت ہندستانی ڈرامہ ایسوسی ایشن سے وابستہ تھے۔ انہوںنےدیو آنند کو اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیااور دیو آنند نے چھوٹےموٹےکردار ادا کرنا شروع کردیئے۔
۱۹۴۵ءمیںفلم ’ہم ایک ہیں‘ سے بطور فلم اداکار دیوآنندنےاپنےکرئیرکاآغازکیا۔ ۱۹۴۸ء میں فلم ضدی دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نے فلم ڈائریکشن کےشعبے میں قدم رکھا اور نوکیتن بینر کی بنیاد ڈالی۔نوکیتن کے بینر تلے۱۹۵۰ءمیں فلم’ افسر‘ بنائی اسکے بعد۱۹۵۱ءمیں انہوں نے فلم بازی بنائی۔۱۹۵۴ءمیں دیو آنند نے اپنے زمانےکی مشہورفلم اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کی۔ دیوآنندنےہالی ووڈ کے تعاون سے ہندی اور انگریزی دونوں زبانوںمیںفلم ’گائیڈ‘بنائی، جو دیو آنندکےفلمی کریئرکی پہلی رنگین فلم تھی۔اس فلم کیلئےدیو آنندکو ان کی عمدہ اداکاری کیلئے بہترین اداکارکےفلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
بطور ہدایت کار دیوآنندنےکئی فلمیں بنائیں۔ ان میں۱۹۵۰ءمیںفلم افسر کے علاوہ ہم سفر،ٹیکسی ڈرائیور، ہاؤس نمبر۴۴؍، فنٹوش، کالا پانی، کالا بازار،ہم دونوں، تیرے میرے سپنے، گائیڈ، اور جوئیل تھیف شامل ہیں۔۱۹۷۰ءمیں ان کی فلم پریم پجاری ریلیز ہوئی۔حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب نہیںہوسکی۔ اس کے باوجود انہوںنے ہمت نہیں ہاری۔ ایک سال بعد ۱۹۷۱ءمیں فلم ہرے راما ہرےکرشناکی کامیابی کےبعد انہوں نےہیرا پنّا، دیس پردیس، لوٹ مار، سوامی دادا، سچے کا بول بالا اور اول نمبرسمیت کئی فلموں کی ہدایت کاری کی۔
دیوآنند کو اداکاری کیلئے۲؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سےنوازا گیا۔ ۲۰۰۱ء میںایک طرف جہاں دیو آنندکو ہندستان کی جانب سے پدم بھوشن سے نوازا گیاوہیں ۲۰۰۲ء میں ہندی سنیما میں بہترین خدمات کےپیش نظر انہیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈسے سرفراز کیا گیا۔ اپنی فلموں سے ایک خاص پہچان بنانے والا یہ عظیم اداکار۳؍دسمبر ۲۰۱۱ء کو اس دنیاسے رخصت ہوگیا۔