بالی وڈاداکار ڈینو موریا کی ۱۹۹۹ءمیں جب فلم ’پیارمیں کبھی کبھی‘ سامنے آئی، تو سب کو ایسا محسوس ہوا کہ وہ اپنے کریئر میں کامیابیوں کی اونچائی کو چھو لیں گے، تاہم ہوا کچھ اور ہی۔ اداکار کو اپنے بالی ووڈ کریئر میں غلط فلموں کے انتخاب سے متعدد بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
اداکار ڈینو موریا۔ تصویر: آئی این این
بالی وڈاداکار ڈینو موریا کی ۱۹۹۹ءمیں جب فلم ’پیارمیں کبھی کبھی‘ سامنے آئی، تو سب کو ایسا محسوس ہوا کہ وہ اپنے کریئر میں کامیابیوں کی اونچائی کو چھو لیں گے، تاہم ہوا کچھ اور ہی۔ اداکار کو اپنے بالی ووڈ کریئر میں غلط فلموں کے انتخاب سے متعدد بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈینوموریا۹؍دسمبر ۱۹۷۵ء کو بنگلور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد اطالوی اور والدہ ہندوستانی ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی ۱۱؍ سال اٹلی میں گزارے اور بنگلور کے ملٹری اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ وہ ایک اداکار کے علاوہ ماڈل، فلم پروڈیوسر، ٹیلی ویژن کی شخصیت اور کاروباری شخصیت ہیں بھی ہیں جو بالی ووڈ میں اپنے کام کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نےہندی کے علاوہ ملیالم، تیلگو، تمل، مراٹھی اورکنڑ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ ۲؍دہائیوں پر محیط کریئرمیں، موریا کو کئی مرتبہ سراہا گیا۔ انہوں نے ۵۰؍سےزیادہ فلموں میں کام کیا، جن میں رومانس سے لے کر ہاررتک فلمیں شامل ہیں۔
ڈینوموریانے فیشن ماڈل کے طور پر کافی نام کمایا۔ انہوں نے کئی کمپنیوں کیلئے بطور ماڈل کام کیا۔
انہوں نے اپنی اداکاری کے سفر کاآغاز ٹی وی سیریز کیپٹن ویوم سے کیا جس میں انہوں نے’سونک‘ کا کردار ادا کیا۔
اس کے بعد انھیں فلموں میں کام کرنےکی پیشکشیں موصول ہونےلگیں۔ انھوں نے اپنے فلمی سفر کاآغازفلم پیارمیں کبھی کبھی (۱۹۹۹ء)سےکی۔ لیکن یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کمال نہیں دکھاسکی۔ انھیں ۲۰۰۲ءمیں ’راز‘ کی شکل میں ان کے کریئر کی ایک اہم فلم ملی جس کی وجہ سےانہیں ایک شناخت ملی اور ہر طرف ان ہی کا چرچا ہونے لگا۔ اس کیلئے انہیں بپاشا کے ساتھ ’ڈائنمک ڈیو‘ کا زی سنے ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے بعد ۲۰۰۲ء میں انہوں نے ایک اور تھریلر فلم ’گناہ‘ میں کام کیا لیکن یہ فلاپ ثابت ہوئی لیکن ڈینو کی اداکاری کو سراہا گیا۔ راز کی کامیابی کے بعدان کی فلمیں لگاتار فلاپ ہونے لگیں جن میں ’اکثر‘ اور ’ٹام ڈک اینڈ ہیری‘کو استثنیٰ حاصل ہے جو کہ دونوں ۲۰۰۶ء میں ریلیز ہوئی تھیں اور تھوڑی بہت کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ ۲۰۰۳ء میں انہوں نے سائیکولوجیکل تھریلر فلم’باز:اے برڈ ان ڈینجر‘میں کام کیا۔ اس کے بعد ان کی ایک اور فلم’چال:دی گیم آف ڈیتھ‘ ریلیز ہوئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے’ششش‘ نامی فلم میں کام کیا جس کیلئے انہیں ’سپر اسٹار آف ٹومارو-میل‘ نامی ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا۔ اسی طرح وہ ہر سال کئی کئی فلموں میں نظر آئے لیکن کوئی فلم کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔ اس کے بعد انہوں نے فلم سازی کے شعبے میں قدم رکھا اور وہ فلم ’جسم۲؍(۲۰۱۲ء)اورہیلمٹ(۲۰۲۱ء)میں شریک پروڈیوسر اور اداکارکے طور پر شامل رہے۔
اس کے علاوہ انہوں نےاو ٹی ٹی پلیٹ فارم پر بھی اپنی قسمت آزمائی۔ انہوں نے جن ویب سیریز میں اپنی قسمت آزمائی ان میں مینٹل ہڈ(۲۰۲۰ء)، ہوسٹیجیز(۲۰۲۰ء)اورتانڈو(۲۰۲۱ء)، کون بنےگی شکھروتی(۲۰۲۲ء)شامل ہیں۔ دی ایمپائر(۲۰۲۱ء) میں ان کے رول کیلئے انہیں سراہا گیا جو ان کا سب سے مشہور کردار ہے۔ ویب سیریز میں ان کی تنقیدی طور پر سراہی جانے والی کارکردگی کی وجہ سےانھیں انڈین ٹیلی ویژن اکیڈمی ایوارڈز سے نوازا گیا۔