• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اگر آپ کا خاندان بی جےپی کے ساتھ ہوتا تو کوئی مقدمہ نہیں بنتا‘‘

Updated: December 17, 2024, 5:46 PM IST | Agency | Bhopal

پانچ صفحات پر مشتمل خود کشی نوٹ میںمنوج پرمار اور ان کے گھر والوں پر ای ڈی کے مظالم کا انکشاف ،ای ڈی اہلکار نے کہا تھا کہ تم راہل گاندھی کے ساتھ ہو وہ بھی تمہیں نہیں بچا پائینگے۔

Manoj Parmar and his wife Neha Parmar were forced to take extreme measures. Photo: INN
منوج پرمار اور ان کی اہلیہ نیہا پرمارجو انتہائی قدم اٹھانے پرمجبور ہوئے۔ تصویر: آئی این این

مدھیہ پردیش کے تاجر منوج پرمار اور ان کی بیوی نیہا نے۱۳؍ دسمبر کو ای ڈی کی ہراسانی سے تنگ آکر خود کشی کرلی تھی۔ ان کا پانچ صفحات پرمشتمل خودکشی نوٹ ’نیوز لانڈری ‘ کو ملا ہےجس میں ای ڈی کے مظالم کی داستان رقم ہے۔ خودکشی نوٹ سے اندازہ ہوتا ہےکہ ای ڈی تحقیقات اورتفتیش کے نام پرحقوق انسانی کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔ نوٹ کے مطابق ای ڈی کے اہلکاروں نے منوج پرمار کے گھرکے سبھی کیمرے بند کر دیے تھے، پرمار کو زدوکوب کیاتھا، اس کے گھروالوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا تھا اور کوئی پنچ نامہ کئے بغیر۱۰؍ لاکھ روپے اور۷۰؍ گرام سونا ضبط کر لیاتھا۔ 
پانچ صفحات پر مشتمل نوٹ میں بتایا گیا ہےکہ ای ڈی کے اہلکاروں نے منوج پرمار سے کہا تھا کہ ان کے خلاف یہ چھاپہ مار کارروائی کانگریس کیلئے ان کی حمایت کا نتیجہ ہے۔ نوٹ میں کہا گیا کہ ’’اگر آپ کا خاندان بی جے پی کے ساتھ ہوتا تو آپ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنتا۔ ‘‘جوڑے کو ان کے بڑے بیٹے نے جمعہ کی صبح ایم پی کے ضلع سیہورکے آشٹا میں ان کی رہائش گاہ پر مردہ پایا تھا۔ ۵؍ دسمبر کے چھاپے کے دوران مبینہ طور پر ہراساں کئے جانے کے ۸؍ دن بعد انہوں نے خودکشی کرلی تھی۔ منوج پرمار کو ۲۰۱۷ء کے قرض کے لین دین کے سلسلے میں ای ڈی اور سی بی آئی کے دو مقدمات میں ٹرائل کا سامنا تھا۔ ۵؍ افراد کا خاندان مارچ میں اس وقت روشنی میں آیا تھا جب پرمار کے بچوں - جیا(۱۸)، جتن (۱۶) اور یش راج (۱۲)نے اپنے پیسوں سے بھرا گلک راہل گاندھی کو بھارت جوڑو یاترا کے دوران عطیہ کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:خصوصی ناکہ بندی کے دوران ۱۸۰۰؍ سے زائد افراد پر کارروائی

۲۰۱۷ء کا کیس ہے
 منوج پرمار کے خلاف ابتدائی طور پر اکتوبر۲۰۱۷ء میں آشٹا کی مقامی پولیس نے قرض فریب دہی کیس میں مقدمہ درج کیا تھا۔ دسمبر میں، سی بی آئی نے اسی معاملے میں ان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ پرمار کے خلاف ایف آئی آر میں ان پر پنجاب نیشنل بینک کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سی بی آئی کی جانچ کی بنیاد پر، ای ڈی نے مارچ ۲۰۲۲ء میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کی ایکٹ کی دفعات کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں پہلا چھاپہ۵؍ دسمبر۲۰۲۴ء کو مارا تھا۔ 
چھاپے کے دوران زدوکوب، راہل کی جائیداد کی جانچ
 منوج پرمار کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ صبح۵؍ بجے شروع ہوا اور رات ۹؍بجے تک جاری رہا۔ خود کشی نوٹ میں صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم مودی، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور ایم پی کے وزیر اعلیٰ موہن یادو سمیت دیگر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ کہ ای ڈی کے اہلکاروں نے پہلے ان کے پورے گھر کے کیمرے بند کر دیے تھے۔ 
 ای ڈی کے اہلکار سنجیت ساہو کا نام لیتے ہوئے، پرمار کے نوٹ میں کہا گیا کہ اس افسر نے پہلے گالی گلوچ شروع کی اور پھر اس نے منوج پرمار پر حملہ کیا۔ نوٹ کے مطابق’’ اس نے میرے تمام گھر والوں کے موبائل فون چھین لیے تھے اور میرے بچوں اور بیوی کو ایک کمرے میں بند کر دیا تھا۔ ‘‘
 نیوز پورٹل ’نیوز لانڈری‘ سے بات کرتے ہوئے پرمار کے بیٹے جتن نے کہا کہ جب ای ڈی کے اہلکار پرمار سے پوچھ گچھ کررہے تھے تب پورا خاندان کمرے میں بند تھا۔ نوٹ میں بتایا گیا ’’ہم ان کی چیخیں سن سکتے تھے جب وہ ان پر حملہ کر رہے تھے۔ وہ ان سے راہل گاندھی اور ان کی جائیدادوں کے بارے میں پوچھتے رہے۔ میرے والد نے انہیں بار بار بتایا کہ وہ راہل گاندھی سے کبھی نہیں ملے اور نہ ہی انہیں ایسی کسی جائیداد کا علم ہے۔ خاندان میں صرف ہم ہی یعنی ان کے بچےتھے جو ان (راہل گاندھی)سے ملے تھے۔ ‘‘
 کانگریس پارٹی کی تشہیر کیلئے ویڈیو بنانے والے منوج پرمار کے بیٹے جتن نے مزید بتایا کہ سنجیت ساہو نے اس کا کالر پکڑ کر کمرے سے گھسیٹا تھا۔ اس افسرنے یہ پوچھا تھاکہ کہ میرے پاس راہل گاندھی اور ان کی جائیدادوں کے بارے میں کیا معلومات ہیں۔ جب میں نے ان سے کہا کہ میں ’ بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی سے ملا تھا لیکن ان کے بارے میں کوئی ذاتی معلومات نہیں تھی تو اس نے مجھے تھپڑ مارا اور مجھے زمین پر گرا دیا۔ ‘‘خود کشی نوٹ کے مطابق ساہو نے منوج پرمار کو فرش پر بٹھایا تھا جب کہ ساہوصوفے پر بیٹھا تھا اور اس کا پیر منوج پرمار کے کاندھے پرتھا اور کہہ رہا تھا کہ’’ یہ تمہا ری حیثیت ہے۔ ‘‘ نوٹ کے مطابق گھر والوں کوپورا دن کھانے نہیں دیا گیا اور واش روم استعمال کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ نوٹ میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں نے دروازہ بند کردیاتھا۔ اس کے علاوہ ای ڈی نے زیورات اور۱۰؍ لاکھ روپے ضبط کر لئے تھے جو پرمار نے اپنی بیوی کے نام پر بینک آف بڑودہ کے قرض کی ادائیگی کیلئے اپنے رشتہ دار سے ادھار لئے تھے۔ انہوں نے ان اشیاء کو پنچنامے میں درج نہیں کیا۔ خودکشی یا مبینہ ہراسانی کے سلسلے میں ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ نیوز لانڈری نے اس معاملے پر سیہور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیپک شکلا سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔ 
’ راہل کیخلاف ویڈیو بناؤ، بی جے پی میں شامل ہوجاؤ‘
 نوٹ کے مطابق راہل کے ساتھ منوج پرمار کے بچوں کی تصویریں دیکھ کرای ڈی اہلکار نے ان سے کہا تھا کہ یہ تصویریں اور کانگریس کیلئے آپ کے بچوں کی مہم آپ کے گھر پر ای ڈی کی موجودگی کا سبب ہے۔ ساہو نے پرمار سے کہا کہ اگر آپ مقدمات ختم کرنا چاہتے ہیں اور اپنے گھروالوں کو بچانا چاہتے ہیں تو اپنے بچوں کو بی جے پی میں شامل کروائیں اور راہل گاندھی کے خلاف ایک ویڈیو ریکارڈ کروائیں ۔ راہل گاندھی بھی تمہیں نہیں بچا پائینگے، ہم جلد ہی انہیں بھی گرفتار کرلیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK