Updated: September 19, 2024, 8:33 PM IST
| Mumbai
بامبے ہائی کورٹ نے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ۲۵؍ ستمبر تک کنگنا رناؤت کی فلم ’’ایمرجنسی‘‘ کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے حوالےسے حتمی فیصلے کرے۔ عدالت نے کہا کہ سی بی ایف سی کو فیصلہ کرنے میں جرأت مندی کا مظاہرہ کرنے چاہئے، چاہے فلم کی ریلیز کو روکنا پڑ جائے۔
فلم ایمرجنسی کا پوسٹر۔ تصویر: آئی این این
فلم ایمرجنسی، جس میں سیاستداں اور اداکارہ کنگنا رناؤت نے ملک کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کیا ہے، کے شریک پرڈیوسر زی انٹرٹینمنٹ نے بامبے ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ سینٹرل سرٹیفکیشن بورڈ آف انڈیا (سی بی ایف سی) فلم کی ریلیز میں تاخیر اس لئے کررہا ہے کیونکہ زیر اقتدار بی جے پی کو شبہ ہے کہ یہ فلم ہریانہ میں ریاستی اسمبلی انتخابات میں اس کے امکانات کو متاثر کرسکتی ہے۔ سینئر وکیل وینکٹیش دھونڈ، جو زی انٹرٹینمنٹ کیلئے عدالت میں پیش ہوئے تھے، نے کہا کہ اس فلم کو سکھ مخالف فلم کے دور پر دیکھا جارہا ہے اور ہریانہ میں سکھوں کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فلم کے شریک پروڈیوسرز میں سے ایک بی جے پی کے قانون ساز بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: بہرائچ کے بعد اب بریلی ضلع میں بھیڑیوں کی دہشت، گھرمیں گھس کر باپ بیٹے پر حملہا
دھونڈ نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے شریک پروڈیوسرز میں سے ایک بی جے پی کی رکن پارلیمان بھی ہیں اور بی جے پی نے نہیں چاہتی کہ کوئی فلم بی جے پی کے رکن کے ذریعے متعدد طبقوں کے جذبات کو مجروح کرے۔‘‘ عدالت نے سوال قائم کیا کہ ’’جیسا کہ آپ نے کہا، اس فلم کو سکھ مخالف فلم کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اسے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات سے قبل ریلیز کیا جائے جس کے بعد سکھ طبقے کے افراد یہ کہیں گے کہ دیکھئے اس فلم کو آپ نے ریلیز کیا ہے اور ہم آپ کو اپنے ووٹ نہیں دیں گے۔ کس طرح یہ ہریانہ کو متاثر کرے گی؟‘‘
یہ بھی پڑھئے: فلمی قلم کارسلیم خان کو انجان خاتون کے ذریعے گینگسٹر بشنوئی کے نام سے دھمکی
دھونڈ نے مزید کہا کہ ’’ہریانہ میں سکھوں کی زیادہ آبادی ہے اور بی جے پی نہیں چاہتی کہ کوئی ایسی فلم ریلیز کی جائے جس سے انتخابات سے قبل سکھ طبقے کے افراد کے جذبات مجروح ہوں۔‘‘ عدالت نے کہا کہ ’’سی بی ایف سی کو کسی فلم کو سرٹیفکیٹ دیتے وقت امن و امان کے اثرات کے بارے میں جانچنے یا فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور فلم کو دستاویزی فلم کی طرح نہیں دیکھا جانا چاہئے ایسا نہ ہو کہ یہ تخلیقی آزادی کو روکے۔‘‘
سی بی ایف سی کیلئے پیش ہوئے وکیل ابھینو چندرچڈ نے عدالت سے کہا کہ ’’سنسر بورڈ فلم کے خلاف موصول ہونے والی نمائندگیوں اور اعتراضات کا جائزہ لے رہا ہے۔ فلم میں کچھ ایسے مناظر ہیں جن میں ایک شخص، ایک خاص مذہبی قائل شخصیت سیاسی جماعتوں کے ساتھ معاہدہ کررہا ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ حقیقت میں درست ہے۔‘‘ عدالت نے کہا کہ ’’یہ فلم کوئی ڈاکیومینٹری نہیں ہے۔آپ یہ سمجھتے ہیں کہ عوام بیوقوف ہے، وہ فلم میں جو دیکھ رہے ہیں اس پر یقین کر لیں گے؟ تخلیقی آزادی کا کیا؟یہ فیصلہ کرنا سی بی ایف سی کا نہیں ہے کہ اس فلم سے امن عامہ متاثر ہوگا۔ اسے ختم ہونا چاہئے ورنہ ہم فلم میں تخلیقی آزادی کو مکمل طور پر ختم کر رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اٹلی: ایمیلیا رومانیا میں سیلاب، ہزاروں افراد کا انخلاء
یہ فلم، جسے حساس موضوع پر بنایا گیا ہے، مبینہ طور پر ’’سکھ مخالف‘‘ ہے جس کی وجہ سے اسے سی بی ایف سی سے سرٹیفکیٹ ملنے کے عمل میں تاخیر ہورہی ہے۔ سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ میں جسٹس برجیس کولا بوالا اور فردوس پونی والا کی بینچ کو بتایا گیا کہ سی بی ایف سی بی جے پی کے ’’مجموعی مفادات‘‘ کی حفاظت کیلئے سیاسی دباؤ کے تحت کام کر رہی ہے۔ وینکٹیش دھونڈ، عدالت میں زی اسٹوڈیو کی نمائندگی کرنے والے وکیل، کے مطابق سرٹیفکیشن بورڈ ہریانہ میں اکتوبر میں ریاستی اسمبلی الیکشن تک جان بوجھ کر فلم کی ریلیز میں تاخیر کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کی بینچ نے سی بی ایف سی کو ۲۵؍ ستمبر تک فلم کے سرٹیفکیشن پر حتمی فیصلہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے زور دیا کہ بورڈ کو اپنا فیصلہ کرنے میں جرأت مندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، چاہے اس کا مطلب فلم کی ریلیز کو روکنا کیوں نہ ہو۔
یہ بھی پڑھئے: فواد خان اور ماہرہ خان کی مرکزی اداکاری والی فلم ’’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ ہندوستان میں ریلیز ہوگی
سی بی ایف پی، نے مزید وقت کی درخواست کی ہے اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے پہلے اس کی نظر ثانی کرنے والی کمیٹی کو فلم کا اچھی طرح سے جائزہ لینے کی ضرورت کا حوالہ دیا ہے۔ اس کے باوجود بامبے ہائی کورٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ ایمرجنسی کیلئے حتمی فیصلہ بروقت ہونا چاہئے۔ فلم کی ہدایتکاری کے فرائض کنگنا رناؤت نے انجام دیئے ہیں۔ اس فلم میں انوپم کھیر، ملند سومن، مہیماچودھری اور شریاس تلپڑے کو کاسٹ کیا گیا ہے۔ شریاس تلپڑے نے ایمرجنسی میں ملک کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اور انوپم کھیر نے سابق لیڈر جے پرکاش نارائن کا کردار ادا کیا ہے۔ اس فلم میں ستیش کوشک بھی سابق نائب وزیر اعظم جگجیو رام کے کردار میں نظر آئیں گے۔