اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں کو چھو لینے والی عظیم اداکارہ مینا کماری حقیقی زندگی میں ’ملکہ جذبات‘ کے نام سے مشہور ہوئیں۔
EPAPER
Updated: March 31, 2024, 2:32 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں کو چھو لینے والی عظیم اداکارہ مینا کماری حقیقی زندگی میں ’ملکہ جذبات‘ کے نام سے مشہور ہوئیں۔
اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں کو چھو لینے والی عظیم اداکارہ مینا کماری حقیقی زندگی میں ’ملکہ جذبات‘ کے نام سے مشہور ہوئیں۔ ممبئی میں یکم اگست ۱۹۳۲ءکو ایک درمیانے طبقے کے مسلم خاندان میں مینا کماری جب پیدا ہوئیں تو باپ علی بخش اور ماں اقبال بانو نے ان کا نام ’’ماہ جبیں ‘‘ رکھا۔ ان کے والدین فلموں اور تھیٹر میں چھوٹے موٹے کردار ادا کرتے تھےجس کی وجہ سے ان کی زندگی کے ابتدائی ایام انتہائی کسمپرسی میں گزرے۔ والدین کو شوق تھا کہ ان کی اولاد بھی فلم نگری میں قدم رکھے جس کی وجہ سے ماہ جبیں کو ’مینا کماری‘ بننا پڑا اور۷؍برس کی عمر میں ہی انہوں نے چائلڈ ایکٹریس کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔
۱۹۴۹ءمیں مینا کماری نے بحیثیت ہیروئن اپنی پہلی فلم میں کام کیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی وجہ شہرت غمگین کردار رہے جن کو فلم بینوں نےبےحد سراہا۔ اس زمانے میں جہاں نرگس اور مدھوبالا جیسی اداکارائیں بالی ووڈ میں موجود تھیں وہیں مینا کماری نے اپنی الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے۹۰؍فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے جن میں پاکیزہ،پرینیتا،کوہ نور،صاحب بی بی اور غلام،کاجل،پھول اور پتھر جیسی سدا بہار فلمیں شامل ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے’دوبیگھہ زمین، دل اپنا اور پریت پرائی،آرتی،میں چپ رہوں گی، دل ایک مندر، پھول اور پتھر اور میرے اپنے جیسی مشہور فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
مینا کماری اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ شاعرہ بھی تھیں اور’ناز‘ تخلص رکھتی تھیں۔ انہیں مطالعے کا بھی شوق تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے چند فلموں میں گلوکاری کا جوہر بھی آزمایا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی فلموں جن میں انہوں نے بطور چائلڈ ایکٹریس کام کیا میں اپنی آواز میں گیت ریکارڈ بھی کرائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنی نظموں کو بھی اپنی آواز میں ریکارڈ کروایا اور ان پر مبنی البم’آئی رائٹ،آئی رسیٹ‘ ۱۹۷۱ء میں جاری ہوا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے فلم پاکیزہ کیلئے کاسٹیوم ڈیزائننگ کا کام بھی کیا تھا۔
انہوں نے اپنی زندگی میں ۴؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔بلکہ اس ایوارڈ کا آغاز ہی ان سے ہوا یعنی ۱۹۵۴ء میں منعقد ہونے والے پہلے فلم فیئر ایوارڈکی تقریب میں انہیں بھی فلم بیجو بائورا کیلئے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔انہیں دوسرا فلم فیئر ایوارڈ ۱۹۵۵ء میں فلم پرینیتا کیلئے دیا گیا۔ ۱۹۶۳ء میں انہیں فلم صاحب بی بی اور غلام کیلئے تیسرا ایوارڈ ملا جبکہ چوتھا ایوارڈ انہیں ۱۹۶۶ء کی فلم ’کاجل‘ میں بہترین اداکاری کیلئے دیا گیا۔
اداکاری کے دوران ہی انہوں نے معروف فلمسازکمال امروہی سےشادی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی جس کے بعد ان کی دوستی دھرمیندر سے ہوئی لیکن انہوں نےبھی مینا کماری کو دھوکا دے دیا، تنہائی اوربے وفائی نے مینا کماری کو شراب نوشی کی راہ پر لگادیاجس کے باعث انہیں جگر کا عارضہ ہوا اور وہ اسی عارضے میں مبتلا ہوکر ۳۱؍ مارچ۱۹۷۲ءمیں صرف ۴۰؍برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں،گو ان کے انتقال کو۵؍ دہائیوں سے زائد وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی وہ بالی ووڈ میں ’’ٹریجیڈی کوئن‘‘ کے نام سے جانی جاتی ہیں۔