• Tue, 14 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

۶؍ دن بعد بھی امریکہ لاس اینجلس کی بھیانک آگ پر قابو پانے میں ناکام، ۱۲؍ ہزار عمارتیں جل گئیں

Updated: January 13, 2025, 10:36 AM IST | Agency | Washington

آگ بجھانے کیلئے ہیلی کاپیڑس کا استعمال، آگ کے پھیلنے کا اندیشہ، نئے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم، شہر کے اہم مراکز کو خطرہ۔

The wildfires raging in Los Angeles are also ravaging the city. Image: X
لاس اینجلس میں لگنےوالی جنگل کی بھیانک آگ شہر کو بھی تباہ کررہی ہے۔ تصویر: ایکس

امریکی ریاست کیلی فورنیا  کے اہم شہر لاس اینجلس  میں جو ہالی ووڈ کا مرکز ہے، لگنے والی آگ پر ۶؍ دن بعد بھی امریکہ قابو نہیں پاسکا ہے۔ اتوار کی صبح  (ہندوستانی وقت کے مطابق اتوار کی شام ) تک آگ کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ۱۶؍ ہوگئی ہے۔ یہ تعداد اس وقت ہے جبکہ ایسے تمام علاقوں کو پہلے ہی خالی کروا لیا جارہا ہے جن کے آگ کی زد میں آنے کا اندیشہ ہے۔   سنیچر کی رات مزید کئی علاقوں کو خالی کرنے کا حکم جاری کیاگیاہے جبکہ تیز ہواؤں کی بناپر لاس اینجلس شہر کے اہم مراکز کو بھی آگ خطرہ لاحق ہوگیاہے۔ 
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق قابو پانے کی تمام ترکوششوں کے باوجود سنیچر کو آگ مزید ۴؍ مربع کلومیٹر علاقے میں پھیل گئی ہے۔ کیلی فورنیا کے محکمہ موسمیات کی یہ پیش گوئی تشویش کا باعث ہے کہ اتوار کی صبح اور پیر کی شام سے منگل کی صبح تک تیز ہوائیں چلیں گی جن کی رفتار۴۸؍ کلومیٹر فی گھنٹہ سے۱۱۲؍کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔ تیز ہوائیں نہ صرف یہ کہ آگ کی شدت کو بڑھا سکتی  ہیں بلکہ نئے علاقوں میں پھیلا بھی سکتی ہیں۔  فائر بریگیڈ کے عملہ کیلئے وقت کے ساتھ مقابلہ کی کیفیت اورتیز ہواؤں سے پہلے پہلے آگ پر قابو پالینے کا چیلنج ہے۔ 
 سنیچر تک  کے اعداد و شمار کے مطابق لاس اینجلس میں۱۳؍ افراد لاپتا ہیں اور بارہ ہزار سے زائد عمارتیں اور ڈھانچے تباہ ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ شہر کے  ۳۵؍ ہزار مکانات  اور دفاتر بجلی سے محروم  ہیں۔ ’لاس اینجلس ٹائمز‘ کے مطابق سنیچر کو ہیلی کاپٹر اور طیاروں کے ذریعہ آگ سے متاثرہ مینڈول کینین کے علاقے اور اطراف میں پانی کا چھڑکاؤ  اور آگ کومزید پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ لاس اینجلس میں لگنےوالی آگ کو ایمرجنسی محکمہ نے ۲؍ الگ الگ آگ قراردیا ہے۔ ایک کا نام پیلیسیڈز فائر اور دوسری کا نام ایٹون فائر دیا گیا ہے۔ ایمرجنسی محکمہ کے مطابق سنیچر تک  پہلی آگ پر ۱۱؍ فیصد اور دوسری پر ۱۵؍ فیصد قابو پالیا گیا ہے۔ لاس اینجلس کی تاریخ میں لگنے والی یہ سب سب سے تباہ کن آگ ہے جس کی زد میں ۱۴۵؍ مربع کلومیٹر کا علاقہ آچکاہے اور ۱۲؍ ہزا ر سے زائد عمارتیں جل گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK