• Sat, 26 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹھگس آف ہندوستان کی ناکامی کو بھول کر میں نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا

Updated: November 08, 2020, 11:50 AM IST | Abdul Kareem Qasam Ali

فلم اداکارہ فاطمہ ثناشیخ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ۲؍سال کے بعد میری فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہونے والی ہیں جو شائقین کو ضرور پسند آئیں گی

Fatima Sana Sheikh
فاطمہ ثنا شیخ

چائلڈ آرٹسٹ کی حیثیت سے اپنے کریئر کا آغاز کرنے والی فاطمہ ثناء شیخ کی جلد ہی ۲؍فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں جن کا نام ’لوڈو‘ اور’ سورج پہ منگل بھاری ‘ ہے۔ اس میں بالی ووڈ اداکارہ نے مرکزی کردار اداکیا ہے۔ عامر خان کی فلم ’دنگل‘ سے شہرت پانے والی فاطمہ نے ۲؍سال کے بعدکسی فلم میں کام کیا ہے اور اس تعلق سے وہ بہت خوش ہیں۔ انہیں اپنے کریئر میں جدوجہد بھی کرنی پڑی لیکن انہوں نے اس میں بھی ایکٹنگ تلاش کرلی تھی۔ فاطمہ شیخ کو اس وقت بالی ووڈ کے سینئر اور منجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع مل رہا ہے اور وہ سینئر س کے ساتھ کام کرکے ان کے تجربے سے بہت کچھ سیکھ بھی رہی ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے فلم اداکارہ  فاطمہ ثنا شیخ سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:سورج پہ منگل بھاری کے بارے میں بتائیں، اس فلم میں آپ کا رول کیا ہے؟ 
ج: یہ ایک کامیڈی فلم ہے اور اس میں میرے کردار کا نام تُلسی ہے ۔ اس میں دلجیت دوسانجھ اور منوج باجپئی جیسے  منجھے ہوئے اداکار ہیںجو اپنی کامیڈی کے ذریعہ سبھی کو ہنسائیں گے۔ تُلسی بالکل اس کے پودے کی طرح ہے اور اس کادل بھی بالکل صاف ہے۔ یہ ایک اچھی فلم ہے اور شائقین کی تفریح ضرور کرے گی۔    
س:منوج باجپئی اور دلجیت دوسانجھ کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا ؟ 
ج:منوج باجپئی کے بارے میں کچھ بھی کہناچھوٹا منہ بڑی بات ہوگی کیونکہ ان کی اداکاری کے تو سبھی قائل ہیں اور سبھی ان کے کام کی تعریف کرتے ہیں۔ میں خوش نصیب ہوں کہ ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ ان کی کامیڈی کی ٹائمنگ بھی بہت اچھی ہے حالانکہ وہ سنجیدہ فلموں کے اداکار ہیں لیکن جب کامیڈی کرتے ہیں تب بہت مزہ آتاہے۔ وہ جونیئرس کے ساتھ بہت اچھے سے پیش آتے ہیں۔ دوسری طرف دلجیت دوسانجھ پنجابی فلم انڈسٹری کے معروف اور کامیاب اداکار ہیں۔ انہوں نے کئی ہٹ پنجابی فلموںمیں کام کیا ہےاور بالی ووڈ میں بھی انہوں نے چند کامیڈی فلموں میں قابل تعریف اداکاری کی ہے۔ سبھی کو ان کےمزاحیہ کردار پسند آتے ہیں۔ ان دونوں کے ساتھ کام کرکے بہت اچھالگا۔     
 س:کیا اس رول کیلئے آپ نے کوئی تیاری کی تھی؟ 
 ج:ایسےتوتُلسی کا کردار ایک عام سی لڑکی کا ہے۔فلم کے ہدایتکار ابھیشیک شرما نے پہلے ہی کہا تھا کہ  رول کو سمجھ لیں اور اس کے بعد اسکرپٹ پڑھ لیں۔ ہاں تُلسی مراٹھی لڑکی ہے تو مجھے اس کی بولی کیلئے مراٹھی زبان اور بولی سیکھنی پڑی تھی۔ اس کیلئے تھوڑی محنت کرنی پڑی  اور باقی چیزیں اپنے آپ آسان ہوگئیں۔ حالانکہ میں پہلی بار کامیڈی فلم میں کام کررہی ہوں لیکن منوج  باجپئی اور دلجیت کی وجہ سے مجھے مزاحیہ فلم کرنے میں مشکل پیش نہیں آئی۔  
س:فلم لوڈو کے بارے میں بتائیں ، اس میں آپ کون سا کردار اداکر رہی ہیں؟ 
ج: لوڈو میں کام کرنے کی ایک وجہ اس کے ہدایتکار انوراگ باسو تھے ۔ میںنے ان کی پچھلی سبھی فلمیں دیکھی ہیں اور اس وقت  میرے دل میں خیال آیا تھا کہ ان کے ساتھ کام کرنا ہے اور قسمت نے وہ موقع فراہم کردیا۔ یہ بھی ایک ڈارک کامیڈی اور کرائم کی کہانی پر مبنی فلم ہے اور اس میں بھی بہت سے اسٹار اداکارہیں۔ میں اپنے کردار کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کرسکتی لیکن اتنا بتا سکتی ہوںکہ میں راج کمار یادو کے مقابل کام کررہی ہوں۔ راج کمار کے ساتھ جوڑی بنانا بھی بہت اچھا رہا اور ان سے بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔وہ بھی سیٹ پربہت سنجیدہ رہتے ہیں اور اپنے کام پر پوری توجہ دیتے ہیں۔   
س:آپ کے کریئر کا ٹرننگ پوائنٹ کون سی فلم رہی؟
ج: میں بچپن ہی سے فلموں میں کام کررہی ہوں لیکن بچپن کی بات اور تھی اور جوانی کی بات اور ہوتی ہے۔ میرے کریئر میں فلم ’دنگل ‘ٹرننگ پوائنٹ ہے کیونکہ اس فلم  کی وجہ سے مجھے دیگر کئی بڑے بینرس کی فلمیں ملیں۔ سب سے بڑی بات میرے لئے اس فلم میں عامر خان کے ساتھ کام کرناتھی۔اس فلم سے قبل میں نے ۳؍سال تک آڈیشن دیا تھا اور میرے ہاتھ کوئی بھی فلم نہیں لگی تھی ۔ مجھے معلوم ہواکہ میں عامر خان کے ساتھ فلم کیلئے شارٹ لسٹ ہوئی ہوں تو مجھےبہت خوشی ہوئی۔ اس کے بعدیہ اطلاع ملی کہ میں نے فلم کیلئے دوسرا مرحلہ بھی پار کرلیا ہے تو میں اور خوش ہوئی ۔ اس کے بعد آخری ۵؍ میں میرا نام آیا اور  پھر مجھے اطلاع ملی کہ میں فلم ’دنگل ‘کیلئے مجھے منتخب کرلیا گیاہے۔
س:کیا فلم دنگل میں آپ کو خوف تھا کہ پورا کریڈٹ عامر خان لے جائیں گے؟
 ج: نہیں، میں نے ایساکچھ بھی نہیں سوچا تھا  کیونکہ چائلڈ آرٹسٹ کے رول نبھانے کے بعد مجھے کوئی بڑی فلم ملی تھی اور اس میں میں اپنے کام پر زیادہ توجہ دے رہی تھی۔ میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اس فلم میں مجھے کام مل جائے گا ۔ میرا کوئی فلمی پس منظر بھی نہیں ہے اس کے باوجود مجھے اتنی اچھی فلم ملی۔ میں یہ سوچ رہی تھی کہ شائقین کو میرا کام زیادہ پسندآئے ۔ 
س:آ پ کی ۲؍فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہورہی ہیں تو کیسا محسوس ہورہا ہے ؟
ج: بہت خوشی ہورہی ہے کیونکہ ’ٹھگس آف ہندوستان ‘ کے بعد میری ۲؍فلمیں ریلیز ہورہی ہیں۔ کووڈ ۱۹؍کے دور میں فلمیں ریلیز ہونا ہی بہت بڑی بات ہے۔ دونوں فلموں سے مجھے بہت امیدیں ہیں کیونکہ سبھی نے بہت زیادہ محنت کی ہے اور شائقین کو پسند آئے ایسی فلم بنائی گئی ہے۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ۲؍سال کے بعد میری فلمیں جو کہ بڑے بینر کی ہیں ریلیز ہورہی ہیں ۔
س:کیا ٹھگس آف ہندوستان کی ناکامی کے بعد آپ بہت زیادہ مایوس ہوئی تھیں؟
ج: بڑی فلم جب ناکام ہوتی ہے تو مایوسی ہوتی ہے کیونکہ اس میں امیتابھ بچن ، عامر خان  جیسے سپراسٹارس نے کام کیاتھاتو مجھ سے زیادہ مایوسی ان افراد کوہوئی تھی کیونکہ ان کے پیسے بھی لگے ہوئے تھے۔ حالانکہ اس فلم میں مجھے ایک بار پھر عامر خان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور میں پہلی بار امیتابھ بچن کے ساتھ نظر آئی ۔ ان دونوں سے اداکاری کے گُر سیکھنے کا موقع ملا۔ فلم کی ناکامی سے میرا دل تھوڑا بیٹھ گیا تھا لیکن جب میرے پاس لوڈو اور سورج پہ منگل بھاری فلمیں آئیں تو احساس ہوا کہ ایک فلم کی ناکامی سے مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ اسے بھول کر آگے بڑھتے چلے جاناہےاور میں نے ایسا ہی کیا ۔ 
س:چائلڈ آرٹسٹ کے بعد کتنی جدوجہد کی ؟
ج:   جب میں چائلڈ آرٹسٹ تھی تو اس وقت بہت کام تھا لیکن میں نے سوچا نہیں تھا کہ میں اداکارہ بنوں گی لیکن بعد میں احساس ہوا کہ میں اچھی اداکارہ بن سکتی ہوں اور اسی کی تلاش میں میں نے مسلسل ۳؍سال تک آڈیشن دئیے لیکن ناکامی پر کبھی مایوس نہیں ہوئی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK