• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دارا سنگھ نے کشتی کے اکھاڑے سے فلموں تک میں دھاک جمائی

Updated: November 20, 2024, 1:02 PM IST | Agency | Mumbai

دارا سنگھ کا شمار میں ہندوستانی  پہلوان اور ایک اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش ۱۹؍ نومبر ۱۹۲۸ء کو پنجاب کے ایک جاٹ  سکھ خاندان میں بلونت کور اور سورت سنگھ رندھاوا کے یہاں ہوئی تھی۔

Dara Singh did what he did brilliantly. Photo: INN
دارا سنگھ نے جو کیا شاندار انداز میں کیا۔ تصویر : آئی این این

دارا سنگھ کا شمار میں ہندوستانی  پہلوان اور ایک اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش ۱۹؍ نومبر ۱۹۲۸ء کو پنجاب کے ایک جاٹ  سکھ خاندان میں بلونت کور اور سورت سنگھ رندھاوا کے یہاں ہوئی تھی۔ اپنے لمبے قد و قامت کی وجہ سے اُن کو بچپن سے ہی پہلوانی کا شوق تھا۔ بچپن میں وہ اپنےآبائی کھیتوں میں کام کرتےتھے۔ اُنہوں نے ۱۹۶۶ءمیں رستم پنجاب اور ۱۹۷۸ء میں رستم ہند کا خطاب حاصل کیا۔ دارا سنگھ  نے ہندوستانی طرز کی پہلوانی کی باقاعدہ تربیت لی جو ریت کے اکھاڑے میں لڑی جاتی ہے۔ دارا سنگھ ہندوستان کے کشتی کے ٹورنامنٹوں کی بڑی مقبول شخصیت تھے۔ وہ ہندوستان کی نوابی ریاستوں کی دعوت پروہاں بھی جایا کرتے تھے۔ وہ ہاٹ میلوں میں کشتی لڑتے تھے۔ انہوں نے کئی عظیم پہلوانوں کو مات دی اور امریکہ میں کئی پیشہ ور پہلوانوں کو ہرایا۔ وہ ۱۹۴۷ء میں سنگاپور چلے گئے تھے اور کوالالمپورمیں ترلوک سنگھ کو ہراکر ملیشیا میں چیمپئن بن گئے تھے۔ انہوں نے پیشہ ور پہلوان کے بطور مشرق بعید کے تقریباً تمام ممالک کا دورہ کیا۔ داراسنگھ نے لوتھیز اور ہسٹانلسا زیباسکو جیسے بین اقوامی پہلوانوں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے ۵۰۰؍ سےزیاہ پیشہ ورانہ کشتیاں لڑیں اور کبھی شکست کا منہ نہیں دیکھا۔ درا سنگھ نے ۱۹۵۳ءمیں پیشہ ورانہ انڈین ریسلنگ چمپئن شپ جیتی اور ۱۹۵۹ء میں کناڈا کے چمپئن جارج نگوڈنوکر کو ہراکر دولت مشترکہ چمپئن ٹرافی جیتی۔ انہوں نے ۱۹۸۳ء میں سرگرم کشتی سے ریٹائرمنٹ لے لیا اور ۱۹۸۹ء میں اپنی خودنوشت سوانح میری آتم کتھا پنجابی میں شائع کی۔۷؍سال بعد انہیں نیوزی لینڈ کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ ان کے آخری ٹورنامنٹ کا افتتاح وزیراعظم راجیو گاندھی نے کیا تھا جس میں انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ انہیں جیت کا تحفہ اس وقت کے صدر گیانی ذیل سنگھ نے دیا تھا۔ دارا سنگھ کے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۵۲ء میں ریلیز ہوئی فلم سنگدل سے ہوا تھا۔ انہوں نے بڑی تعداد میں ہندی فلمیں بنائیں جن کے ہیرو وہ خود ہوا کرتے تھے۔
 مجموعی طور پراُنہوں نے ۱۲۱؍ہندی اور۲۱؍ پنجابی فلموں میں کام کیا۔ وہ ایک تیلگو اور ایک ملیالم فلم میں مہمان اداکار کے طور پر بھی نظرآئے۔ اُنہوں نے اداکارہ ممتازکے ساتھ بہت کامیاب فلمی جوڑی بنائی جس نے ۱۶؍فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ان میں سے ۱۰؍فلمیں بہت کامیاب ہوئیں۔  اس کے بعد یکے بعد دیگر کئی فلمیں آئیں جیسے کنگ کانگ، فولاد، رستم بغداد جس سے انہیں بالی ووڈ کے ایکشن کنگ کا خطاب مل گیا۔ وہ اس زمانے کی بی زمرے کی ایکشن فلموں کے ہیرو تھے۔ دارا سنگھ  نے ہی فلموں میں اپنی شرٹ اتارنے کا چلن شروع کیا تھا۔ دارا سنگھ  کا فلمی سفر  ۵۰؍سال سے زیادہ عرصہ پر محیط تھا۔ ان کی فلموں میں آنند اور میرا نام جوکر جیسی کلاسیکل فلمیں بھی شامل تھیں۔ دارا سنگھ کے۶؍ بچوں میں۳؍ بیٹے اور۳؍ بیٹیاں شامل ہیں۔۱۹۸۰ءاور۱۹۹۰ء کی دہائی میں وہ ٹیلی ویژن سےجڑگئے اور انہوں نے رامائن ٹی وی سیریل میں ہنومان کا یادگاررول ادا کیا۔ لوگوں نے انہیں اس قدر پسند کیا کہ بی آر چوپڑہ نے انہیں مہابھارت میں بھی یہی رول دیا۔ انہوں نے کئی  دیگر ٹی وی سیریل میں بھی کام کیا جن میں حد کردی آپ نے بھی شامل ہے۔ ان کی آخری فلم جب وی میٹ تھی اور آخری پنجابی فلم ’دل اپنا پنجابی‘ تھی۔ داراسنگھ موہالی (چندی گڑھ) میں مشہور داراسنگھ اسٹوڈیو کے مالک بھی تھے جسے ۱۹۷۸ءمیں قائم کیا گیا تھا۔ وہ اگست ۲۰۰۳ء سے اگست ۲۰۰۹ء تک راجیہ سبھا کے نامزد ممبر رہے۔ دارا سنگھ کا انتقال ۱۲؍جولائی ۲۰۱۲ء کو ہوا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK