• Tue, 11 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطینی قیدی شادی برغوتی رہا ہونے کے بعد ۴۵؍سال بعد اپنے والد فخری برغوتی سے ملے

Updated: February 10, 2025, 9:01 PM IST | Gaza Strip

سنیچر کو ۱۸۳؍ فلسطینیوں کےساتھ رہا ہونےو الے فلسطینی قیدی شادی برغوتی ۴۵؍ سال بعد اپنے والدسےفخری برغوتی سے ملے۔ شادی برغوتی کو ۲۰۰۴ء میں حراست میں لیا گیا تھا ۔جب ان کے والد کو حراست میں لیا گیا تھا تو وہ صرف ۱۱؍ ماہ کے تھے۔ ان کے والد کو ۲۰۱۱ء میں رہا کر دیا گیا تھا۔

Shadi Barghouti with his family. Photo: X
شادی برغوتی اپنے اہل خانہ کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

فلسطینی قیدی، شادی البرغوتی، جو سنیچر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان ’’فلسطینی قیدی اور اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی‘‘ کے معاہدےکے تحت رہا کئے گئے ۱۸۳؍ فلسطینیوں میں سے ایک تھے، ۴۵؍سال بعد اپنے والد سے ملے۔ ۱۹۷۸ء میں جب فخری برغوتی کو حراست میں لیا گیا تھا تو ان کے بڑے بیٹے صرف ۱۱؍ ماہ کے تھے جبکہ چھوٹے بیٹے کی پیدائش نہیں ہوئی تھی۔ فخری برغوتی ۱۹۵۴ء میں راملہ، مغربی کنارے کے گاؤں کوبر میں پیدا ہوئے تھے۔ فخری برغوتی البرغوتی نے اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیل کے کئی مظالم کے شاہد ہیں۔

شادی برغوتی ۴۵؍ سال بعد اپنے والد سے ملنے کے بعد۔ تصویر: ایکس

اپنے بھائی کے قتل سے دل برداشتہ ہوکر انہوں نے متعدد قومی سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا۔ بعد ازیں انہیں نبی صلاح گاؤں کے قریب اسرائیل کے ایک انٹیلی جینس ملٹری آفیسر کے قتل میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’انہیں اس قتل میں ملوث ہونے کی بہت بڑی رقم چکانی پڑی ہے، انہیں اپنے بچوں کا بچپن دیکھنے کا موقع نہیں ملا جب وہ جیل میں تھے تو ان کے والدین اور دو بھائیوں کا انتقال ہوگیا تھا۔‘‘۲۰۱۱ء میں رہا ہونے کے بعد انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’میرے لئے اپنے اہل خانہ سے زیادہ میری سرزمین اہمیت رکھتی ہے۔‘‘

اس درمیان فخری کے بیٹے شادی برغوتی، جو اب ۴۷؍سال کے ہوچکے ہیں، کو ۲۰۰۴ء میں حراست میں لیا گیاتھا اوراسلحہ کے مبینہ قبضے ، ایک غیر قانونی ادارے سے وابستہ ہونے اور قتل میں ملوث ہونے کیلئے ۲۷؍ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہوں نے بہت سی تکلیفوں کا سامنا کیا ہے اور دہائیوں سے اپنے والد سے دور رہنے کا غم بھی برداشت کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بسکٹ سے فون ٹیرف تک کے نرخ بڑھ سکتے ہیں

سنیچر کو فخری برغوتی کی رہائی کے بعد شادی برغوتی نے کہا کہ ’’ہم نے ہمیشہ خواب دیکھا تھا کہ ایسا ہوگا، جیل کے ڈائریکٹرکو حکم جاری کیا جائے گا کہ وہ جیل کا دروزہ کھول دے۔‘‘ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ نعرہ لگایا ’’مزاحمت زندہ آباد۔‘‘ ۴۵؍ سال بعد بالآخر اپنے بیٹے کو دیکھنے کے بعد فخری برغوتی کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے تھے جبکہ اس دوران وہ جسمانی درد کا بھی سامنا کر رہے تھے جو انہیں اسرائیلی فوج کے مظالم سے پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈان میں غذائی قلت کا شکار ہو کر بیمار پڑنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ

۴۵؍ سال بعد اپنے اہل خانہ سے ملنے سے ایک رات قبل اسرائیلی فوج نے کوبر میں ان کے گھر پر پتھراؤ کیا تھا ، ان پر حملہ کیا تھا اور ان کی پسلیاں توڑ دی تھیں۔ برغوتی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’’وہ نصف رات ہمارے گھر میں داخل ہوئے تھے، انہوںنے سب کچھ توڑ دیا ، مجھے ایک کمرے میں لے گئے اور بہت مارا پیٹا۔‘‘قبل ازیں اسرائیلی فوج نے رہا کئے گئے فلسطینیوں کے گاؤں میں پرچیاں تقسیم کی تھیں جن پر عربی میں لکھا تھا ’’ہم ہرمرتبہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے وقت آپ کے گاؤں کا دورہ کریں گے چاہے وہ جو بھی ہو۔ آپ کو متنبہ کیا جارہا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK