Updated: December 21, 2024, 6:07 PM IST
| Jerusalem
اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے چیف فلپ لازارینی نے کہا کہ ’’ایک طرف جہاں فلسطینی غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کا سامنا کر رہےہیں وہیں دوسری طرف بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی حفاظت کرنےو الے افراد کو بھی اسرائیل کے پرتشدد استحصال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
یو این آر ڈبلیو اے کے چیف فلپ لازارینی۔ تصویر: ایکس
اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے چیف فلپ لازارینی نے کہا کہ ’’غزہ میں فلسطینی ایک طرف جہاں فلسطینی اسرائیل کی نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں وہاں دوسری طرف ’’انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی حفاظت کرنےو الےا فراد بھی اسرائیل کے ’’پرتشدد استحصال‘‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘انہوں نےعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی پروپیگنڈے کو ختم کرنے کیلئے مزاحمت کرے۔
برطانیہ کے دی گارجین اخبار میں شائع کردہ رپورٹ کے مطابق لازارینی نے کہا کہ ’’فی الحال غزہ میں ایسے امداد کارکنان،جنہیں جنگ زدہ علاقوں میں کام کرنے کا دہائیوںپرانا تجربہ ہے، کو دہشت گرد ٹھہرایا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل کے حامیوں پر تنقید کرنے والوں کو ڈرایا جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ اسرائیل کےو زیر خارجہ نے امریکہ اور یورپ میں ’’اشتعال انگیز‘‘ پروپیگنڈہ پھیلانے کیلئے بل بورڈ کو پیسے دیئے تھے اور انہوں نے غلط معلومات پھیلانے کیلئے گوگل کے اشتہارات کا سہارا لیا تھا۔‘‘یو این کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے ہیڈنے کہا کہ ’’غیر قانونی مقبوضہ حکومت کے جارحانہ رویے کو نظر انداز کرنے کیلئے مالی طور پر معاونت کی جارہی ہے اور ہماری آنکھوں کے سامنے بین الاقوامی قوانین کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ضیاء الرحمٰن برق پر ۹ء۱؍ کروڑ کا جرمانہ، گھر پر بلڈوزر کارروائی
فلپ لازارینی نے مزید کہا کہ ’’غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں ایسے دوراہے پر پہنچ گئی ہے جہاں انسانیت خاموش کھڑی ہے۔ہمارے پاس اب بھی ایسے مستقبل کو تبدیل کرنے کے مواقع ہیں جہاں پروپیگنڈہ اورہتھیاروں نے بین الاقوامی فیصلوں کی جگہ لے لی ہے اورجہاں یہ طےکرنا پڑتا ہے کہ قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کا نفاذ کیسے کیا جائے۔‘‘جمعہ کو غزہ کے طبی کارکنان نے بتایا تھا کہ ’’گزشتہ ۲۴؍گھنٹے میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ۲۷؍افرادکی موت ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۵؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔