طلبہ کیلئے کمرہ ٹھنڈا رکھنے اورشربت کا انتظام کرنےکی ہدایت، تعلیمی تنظیموں نے خیرقدم کیا لیکن امتحانات کو ۱۵؍ کے بجائے ۲۵؍ اپریل تک منعقد کرنےکی ہدایت پر تنقید کی۔
EPAPER
Updated: March 25, 2025, 10:05 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
طلبہ کیلئے کمرہ ٹھنڈا رکھنے اورشربت کا انتظام کرنےکی ہدایت، تعلیمی تنظیموں نے خیرقدم کیا لیکن امتحانات کو ۱۵؍ کے بجائے ۲۵؍ اپریل تک منعقد کرنےکی ہدایت پر تنقید کی۔
گرمی کی شدید لہر کے پیش نظر ریاستی محکمہ جنگلات و محصول ( ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ )کے انڈرسیکریٹری سنجیورانے کے ذریعے ۲۱؍مارچ کو ۱۶؍ مختلف محکموں کیلئے گائیڈ لائن جاری کی گئی ہےجس کےمطابق پرائمری اور سیکنڈری اسکولوںکو طلبہ کیلئے کمرہ میں ٹھنڈک، فوری طبی امداد، پینے کے پانی اور پنکھے وغیرہ کی سہولیات فراہم کرنےکی ہدایت دی گئی ہے ساتھ ہی اسکول اور امتحان کےاوقات میں تبدیلی کرنے اور دوپہر کےوقت طلبہ کو میدان میں لے جانے سےمنع کیاگیا ہے تاکہ طلبہ کو دھوپ کی شدت سےمحفوظ رکھا جاسکے ۔ ایک طرف گرمی کی شدت سے طلبہ کو محفوظ رکھنےکیلئے مذکورہ گائیڈ لائن جاری کی گی ہے تودوسری جانب اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ٹریننگ نے سالانہ امتحانات ۸؍ سے ۲۵؍ اپریل کے درمیان منعقد کرنےکااعلان کرکے طلبہ ،اساتذہ اور اسکولوں کیلئے پریشانی بڑھادی ہے جس کے خلاف جمعہ کو تعلیمی تنظیموں کی فیڈریشن کی اہم میٹنگ منعقد کی جائے گی۔
شدید گرمی کے تعلق سے محکمہ موسمیات نے جن رہنما خطوط جاری کرکے اس پر عمل کرنےکی ہدایت دی ہے، ان میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوںکو شدید گرمی میں طلبہ کیلئے کمرے میںٹھنڈک کا انتظام کرنے ،پینےکے پانی کا معقول انتظام کرنے، گرمی کی شدت کے پیش نظر جغرافیائی حالات کے مطابق اسکول کے اوقات میںتبدیلی کرنے، طلبہ کو میدان میں نہ لے جانے اورفیزیکل ٹریننگ نہ کرانے کامشورہ دیا ہے۔ شدیدگرمی کی صورت میں امتحانات صبح کے سیشن میںمنعقد کرنے اور مڈڈے میل کے طورپر طلبہ کو شربت، چھاچھ اور اوآرایس دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔
اکھل بھارتیہ اُردوشکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے اس تعلق سےکہاہےکہ ’’متوقع گرمی کی شدید لہرکے پیش نظر حکومت کی جانب سے اسکولوںکیلئے جاری کردہ گائیڈ لائن کاہم خیرمقدم کرتےہیں۔ گرمی سےطلبہ کومحفوظ رکھنے کیلئے کمرے میں ٹھنڈک، شربت ، چھاچھ اور دیگر اہم سہولیات کی فراہمی کی ہدایتیں دی گئی ہیں ۔ یہ سبھی سہولیات طلبہ کے حق میں ضروری ہیں لیکن اسکولوں کیلئے ان سہولیات کو فراہم کرنا سنگین مسئلہ ہے ۔متعدد اسکولوںمیں طلبہ کیلئے کمرے میں ٹھنڈک تو دور کمرے ہی نہیں ہیں۔ جہاں تک مڈڈے میل کے طورپر طلبہ کوگرمی میں شربت اور اوآرایس دینےکی ہدایت دی گئی ہے ،عام دنوںمیںمڈڈے میل میں دی جانے والی کھچڑی کیلئے چاول اور دیگر لوازمات کاانتظام نہیں ہوتاہے ۔ اساتذہ کسی طرح چاول وغیرہ کا انتظام کر کے طلبہ کو کھچڑی فراہم کرنےکا انتظام کرتےہیں، ایسے میں شربت ،چھاچھ اور اوآرایس کا انتظام کیسے کیاجائے ؟ یہ بھی ایک مسئلہ ہے، حکومت کوچاہئے کہ جو سہولیات فراہم کرنےکی ہدایت دی جا رہی ہیں، ان کیلئے ضروری وسائل بھی فراہم کرے ورنہ ان ہدایتوں سے صرف اسکولوںکی پریشانیوںمیں اضافہ ہوگا۔‘‘انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ ایک طرف مذکورہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ گرمی میں احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشور ہ دے رہاہے تودوسری جانب اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی )کے ڈائریکٹر راہل ریکھاور نے امسال ممبئی سمیت ریاست کے سبھی اسکولوں میں ایک ساتھ ۸؍سے ۲۵؍ اپریل کے درمیان سالانہ اورپیٹ امتحانات شدید گرمی میں منعقدکرنےکی ہدایت جاری کی ہے جس کی وجہ سے طلبہ کو گرمی میں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس وجہ سےجمعہ ۲۸؍مارچ کو تعلیمی تنظیموں کی فیڈریشن کی جانب سے ایک میٹنگ منعقد کی جارہی ہے جس میں اس تعلق سےاہم فیصلے کئے جائیں گے۔‘‘
مہانگر پالیکا شکشک سبھاکے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ کےبقول’’ ایس سی ای آر ٹی نے پہلی مرتبہ پورے مہاراشٹر میں ایک ساتھ سالانہ امتحانات منعقدکرنےکاشیڈول جاری کیاہے جو مہاراشٹر کے جغرافیائی حالات کی مناسبت سے بالکل غلط ہے۔ علاوہ ازیں سالانہ امتحانات ۲۵؍اپریل تک منعقد کرنےکا فیصلہ بھی مناسب نہیں ہے ۔عموماًہر سال ۱۵؍اپریل تک سالانہ امتحانات مکمل ہو جاتےہیں لیکن امسال اگر ۲۵؍اپریل تک امتحانات جاری رہتےہیں تو شدیدگرمی میں طلبہ کو اسکول آکر امتحان دینا پریشان کن ہوگا۔ چنانچہ محکمہ تعلیم سے اس معاملہ پر نظر ثانی کی درخواست ہے۔‘‘
ایس سی ای آر ٹی نے پہلی مرتبہ ریاست کےسبھی اسکولوں میں ۸؍سے ۲۵؍اپریل کےدرمیان سالانہ امتحانات منعقد کرنے کااعلان کیاہے۔ عموماً ہرسال ۱۵؍اپریل تک سالانہ امتحانات مکمل ہوجاتےتھے۔تعلیمی یونینوں نےاس فیصلہ کی مخالفت کی ہے ۔ اس کی وجہ سے ان والدین اورطلبہ کی پریشانی بڑھ گئی ہے جنہوںنے ۱۵؍اپریل کے بعد آبائی وطن جانےکی منصوبہ بندی کی ہے ،حالانکہ اس ضمن میں ایک وفد نے ایس سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر راہل ریکھاور سے ملاقات بھی کی تھی لیکن انہوں نے مذکورہ فیصلہ میں ترمیم نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔