• Sat, 09 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’میں اپنے کرداروں کو سمجھتا ہوں اورانہیں جاننے کیلئے خاصا وقت لیتاہوں‘‘

Updated: September 10, 2023, 12:57 PM IST | Abdul Kareem Kasam Ali | Mumbai

’ ہنٹر‘ اور’ کمانڈو۳‘ جیسی فلموں کےاداکارگلشن دیوئیا نےکہاکہ میں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز منفی کردار سے کیاتھا لیکن اب اس سے دوری اختیار کرتے ہوئے مثبت کرداروں پر اپنی توجہ مرکوز کررہا ہوں۔

Gulshan Devaiah. Photo. INN
گلشن دیوئیا۔ تصویر:آئی این این

۲۰۱۰ءسے بالی ووڈ میں سرگرم گلشن دیوئیا کی مئی میں ایک فلم ریلیز ہوچکی ہے اور ان کی اگلی ۲؍ فلمیں ریلیز کی دہلیز پر ہیں ۔ امسال ان کی ۸؍ اے ایم میٹرو ریلیز ہوچکی ہے جو کہ اوسط درجے کی فلم تھی۔ کورونا کے بعد سے ان کی ہر سال ۲؍ سے ۳؍ فلمیں ریلیز ہوتی رہی ہیں ۔ گلشن کی اگلی فلم ’لَو افیئر‘ اور ’اُلجھ ‘ ریلیز کے قریب ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی انہو ں نے ’دہاڑ‘ ویب شو میں بھی کام کیا تھا۔ ایک اور ویب سیریز ’گنس اینڈ گلابس‘ میں بھی نظر آچکے ہیں ۔ بنگلورسے ممبئی منتقل ہونے والے گلشن نے اپنے منفرد کرداروں سے بالی ووڈ میں الگ پہچان بنالی ہے۔ انہوں نے فلم انڈسٹری سے قبل تھیٹراور اسٹیج شوز بھی کئے تھے۔ نمائندہ انقلاب نے اداکار ان سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
گلابس اینڈ گنس کی کامیابی پر آپ کا کیا رد عمل ہے؟ کیا آتمارام کا کردار پورے سیزن جاری رہے گا؟
 ج: جب بھی میرے کام کی تعریف ہوتی ہے تو مجھے بہت اچھا محسوس ہوتا ہے۔ یہ شائقین کی محبت ہے جو وہ میری اتنی پزیرائی کرتے ہیں ۔ میں ان سبھی کے خلوص اور محبت کا احترام کرتا ہوں اور دل سے انہیں شکریہ کہتاہوں ۔ رہی بات پورے سیزن میں میرے کردار آتمارام کو دکھانے کی تو اس پر میرا اختیار نہیں ہے۔ یہ کہانی لکھنے والے اور ہدایتکار پر منحصر ہے کہ وہ میرے کیریکٹر کو پردے پر کتنی دیر تک زندہ رکھتے ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ اس ویب شو کا دوسرا سیزن ضرور آئے گا اور میرے مداح مجھے اس میں ضرور دیکھیں گے۔ 
اپنے کرداروں کو بہتر بنانے کیلئے آپ کون سی حکمت عملی اختیار کرتے ہیں ؟
 ج: میں اپنے کرداروں کو بہتربنانے کیلئے ان کے تعلق سے زیادہ ریسرچ نہیں کرتا، نہ ہی ان کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل کرتاہوں ۔ سب سے پہلے میں یہ دیکھتاہوں کہ مصنف نے یہ کردار کس طرح لکھا ہے اور وہ مجھ سے اسے کس طرح اداکرنے کی توقع کرتاہے۔ اس کے بعد میں اس کردار کو سمجھنے کی اپنے طور پر کوشش کرتاہوں اور اس کے بارے میں جاننے کیلئے خاصاوقت لیتاہوں ۔ بس یہی میری حکمت عملی ہوتی ہے۔ اس میں اہم بات کہانی کی ہوتی ہے کیونکہ مجھے اس کے مطابق ہی اپنے رول کو نبھانا ہوتاہے۔ 
آپ منفی اور مثبت کرداروں میں سے کسے ترجیح دیتے ہیں ؟ 
 ج: میرے لئے دونوں ہی کردار اہم ہوتے ہیں ۔ میں نے بالی ووڈ میں شروعات منفی کردار ہی سے کی تھی،اس کے بعد مجھے اسی طرح کے رول ملتے گئے، لیکن اب میں اس طرح کے رول سے اجتناب کرتا ہوں کیونکہ اس وقت مثبت کردار پسند آرہے ہیں ۔ میں آتما رام کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن ہدایتکار نے کہاکہ میں اسے ایک بار پڑھ لوں اور سمجھ لوں ، اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں ۔ ان کے کہنے پر میں نے اس رول کو اداکرنے کی ہامی بھری تھی ورنہ میں اس وقت منفی کرداروں سے دوری اختیار کررہاہوں ۔ 
آدرش گورو اور دولخیر سلمان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا ؟
ج: آدرش گورو اور دولخیر سلمان دونو ں ہی اچھے اداکار ہیں ۔ حالانکہ میں نے ان دونوں کے ساتھ اسکرین شیئر نہیں کیاہے۔دولخیر سلمان کے ساتھ تکنیکی کے طورپر ایک منظر ہے لیکن آدرش کے ساتھ میرا کوئی منظر نہیں ہے۔ راج کمار راؤ کے ساتھ میں نے تیسری بار کام کیاہے تو ان کے ساتھ اچھے تجربات رہے ہیں ۔میں آدرش اور دولخیر کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کا خواہشمند ہوں ۔ دولخیر کے ساتھ میں نے بنگلور میں اس ویب سیریز کی تشہیر بھی کی تھی ۔ وہ اچھے اداکارہونے کے ساتھ ہی خوش مزاج انسان بھی ہیں ۔ 
کن ہدایتکاروں کے ساتھ کام کرنا پسند ہے؟
ج: میں آنند دیگھے کے ساتھ کام کرنا پسند کرتاہوں ۔ وہ فلم یا ویب سیریز بنانے کیلئے زیادہ وقت نہیں لیتے۔ وہ کم وقت میں بہت سا کام نمٹا دیتے ہیں ۔ میں نے سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ بھی کام کیا ہےاور ان دونوں کے طریقوں میں زمین آسمان کا فر ق ہے۔ سنجے لیلا بھنسالی ایک منظرکو مکمل کرنے کیلئے ۳؍ دن کا وقت لیتے ہیں ۔ اگر کوئی گیت شوٹ ہورہا ہے تو اس کیلئے انہیں ۱۴؍دن لگ جاتے ہیں ۔ حالانکہ آنند دیگھے اوربھنسالی دونوں کے کام میں کافی فر ق ہے۔ میں نے دونوں ہدایتکاروں کے ساتھ بہت کچھ سیکھا ہے۔آنند کا اپنا تجربہ ہے اور بھنسالی کا اپنا طریقہ کار ہے۔ وہ دونوں اس کے مطابق ہی فلم بناتے ہیں ۔ 
کیا آپ بھی اقربا پروری کا شکار ہوئے ہیں ؟
ج: یہ بات صحیح ہے کہ فلم انڈسٹری یا شو بز انڈسٹری میں اقرباپروری ہوتی ہے۔ میں ۳؍ بار اس کا شکار ہوچکا ہوں ۔ یہ ویب سیریز اور فلم دونوں میں ہوتاہے اور میں دونوں ہی میں اس کا شکار ہوچکا ہوں ۔ مجھے باہر سے ہی معلوم ہوتا تھا یا پھر پروڈکشن ہاؤس کے رویے سے میں معلوم کرلیتا تھا کہ میرا رول کسی اور کو دے دیا گیا ہے۔ بہرحال میں اس کیلئے آنسو نہیں بہاتااورشکایت کئے بغیر آگے بڑھ جاتا ہوں ۔ جو میری قسمت میں ہے جومجھے مل کر رہےگا۔ اگر میں اس کے بارے میں زیادہ سوچوں گا تو خود ہی پریشان رہوں گا۔ اسلئے ان سبھی باتوں کو نظر انداز کرکے آگے بڑھ جاتا ہوں ۔ 
کیا شائقین نے آپ سے زیادہ امید یں وابستہ کرلی ہیں ،آپ اپنے آئندہ کے کچھ پروجیکٹس کے بارے میں بتائیں ؟
 ج: یہ بات بالکل صحیح ہے کہ شائقین نے مجھ سے زیادہ امیدیں وابستہ کرلی ہیں ۔ وہ مجھ سے اچھے کام اور رول کی امید کرتے ہیں اور میری بھی کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنے کام سے انہیں تفریح فراہم کرتا رہوں ۔ اچھی فلموں میں کام کرکے اور اچھے کرداروں کا انتخاب کرکے اپنے شائقین کی امیدوں پر کھرا اُتروں ۔ میں اپنے آئندہ کے پروجیکٹس کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کرسکتا البتہ اتنا ضرور بتا سکتا ہوں کہ ایک پروجیکٹ کی شوٹنگ لندن میں مکمل ہوچکی ہے اور اس کا اگلا شیڈول ہندوستان میں شوٹ ہوگا۔ 
ساتھی اداکاروں کے ساتھ کام کرتے وقت آپ کس بات کو اہمیت دیتے ہیں ؟
ج: میں نے اب تک جن ساتھی اداکاروں کے ساتھ کام کیاہے انہوں نے میری کبھی شکایت نہیں کی ہے۔ میری بھی کوشش یہی ہوتی ہے کہ میری وجہ سے انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔کسی کے ساتھ میری دشمنی نہیں ہے او ر کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔ میں صرف اپنے کام پر توجہ دینا پسند کرتا ہوں ۔ 
اوٹی ٹی پلیٹ فارم پرکن اداکاروں کو دیکھنا پسند کرتے ہیں ؟
ج: او ٹی ٹی پر بہت سے ایسے شوز ہیں جنہیں میں دیکھنا پسند کرتا ہوں ۔ ایسے کئی اداکار ہیں جن کی اداکاری کا میں مداح ہوں جن میں آدرش گورو، پرتیک شریا اور علی ظفر اور ان کی گینگ ، میرا مطلب مرزا پور سے ہے۔ حالانکہ میں اس وقت کرائم کی کہانی پر مبنی ویب سیریز نہیں دیکھ رہا ہوں ۔ میں نے جن کا تذکرہ کیا ہے وہ ایسے اداکار ہیں جن کے ساتھ میں کام کرنا پسند کروں گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK