Inquilab Logo

’’میں اب اس پوزیشن میں ہوں کہخراب رول کو مسترد کرسکتا ہوں‘‘

Updated: June 30, 2024, 1:29 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

فلم اداکار گلشن دیوئیا کا کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری میں ، میں نے اپنے لئے ایک الگ راہ بنائی تھی،اس پرچلتا رہا، کچھ عرصہ ناکام بھی رہا لیکن اب میرا فارمولہ کارگر ثابت ہونے لگا ہے۔

Gulshan Devaiah. Photo: INN
گلشن دیوئیا۔ تصویر : آئی این این

گلشن دیوئیا نے اپنی اداکاری سے بالی ووڈ میں اپنا ایک الگ مقام بنایا ہے۔ وہ مختلف کرداروں کے ذریعہ فلم شائقین کو تفریح فراہم کررہے ہیں۔ حال ہی میں ریلیز ہونے والی سیریز  ’بیڈ کوپ‘ میں بھی انہوں نے اپنی اداکاری سے مداحوں کیلئے دلچسپی کا سامان فراہم کیا ہے۔ امسال ان کی مزید ۲؍فلمیں ریلیز  ہونے والی ہیں جن میں ’ اُلجھ‘ اور ’لو افیئر‘ قابل ذکر ہیں۔ گزشتہ سال ان کی ۲؍ ویب سیریز گنس اینڈ گلاب اور دہاڑ بھی ریلیز ہوئی تھیں۔ دہاڑ میں انہوں نے پولیس افسر کا کردار ادا کیا تھا۔ بیڈ کوپ میں بھی وہ پولیس افسر کے رول میں ہیں۔ اس ویب سیریز  میں انہوں نے دُہرا رول نبھایا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں انوراگ کشیپ بھی اہم رول میں ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے گلشن دیوئیا سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:’دہاڑ‘ کا پولیس افسر اس’ بیڈ کوپ‘ کے پولیس افسر سے کس طرح الگ ہے؟ اس بارے میں کچھ بتائیں 
 ج:فلم دہاڑمیں میں نے دیوی لال کا رول ادا کیا تھا جوکہ ایک تفتیشی افسر رہتاہے۔ وہ معاملات کی تحقیقات کرتا رہتا تھا۔ بیڈ کوپ میں میں نے ایک فلمی انسپکٹر کا رول ادا کیا ہے جوکہ روہت شیٹی کی فلموں جیسا ہے۔ وہ اپنی ڈیوٹی بھی نبھاتا ہے، موج مستی کرتاہے اور ایک جملے میں جواب دیتاہے۔ اس ویب سیریز کا پولیس افسر زیادہ سنجیدہ نہیں ہے بلکہ اس میں الگ الگ شیڈ ہیں۔ ویب سیریز کے رائٹرس نے جب مجھے اس رول کیلئے پوچھا تو میں نے فوراً ہی ہامی نہیں بھری تھی بلکہ اس کے بارے میں کچھ دنوں تک غوروخوض کیاتھا۔ میں نے یہ سوچا کہ یہ رول کس طرح نبھا سکتا ہوں۔ میں یہ رول صرف تفریح کیلئے نہیں نبھانا چاہتا تھا بلکہ بہتر انداز میں پردے پر دکھانا چاہتا تھا، اس لئے میں نے رائٹرس سے تھوڑا وقت مانگا تھا۔ 
انوراگ کشیپ کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کاتجربہ کیسا رہا ؟
 ج:انوراگ کشیپ نے ہی مجھے پہلا موقع دیا تھا، اسلئے وہ میرے کریئر میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے اور آج بھی سیکھتارہتاہوں۔ بیڈ کوپ میں وہ میرے ہدایتکاریا فلمساز کی حیثیت سے شامل نہیں ہوئے تھے بلکہ میرے ساتھی اداکار تھے۔ ان کے ساتھ نئے روپ اور انداز میں کام کرنے میں مزہ آیا۔ جتنے اچھے وہ فلمساز اور ہدایتکار ہیں اتنے ہی اچھے وہ اداکار بھی ہیں۔ انہیں کیمرے کے پیچھے اور سامنے کام کرنے کا تجربہ ہے اور وہ اداکاری کی باریکیوں سے بہت اچھی طرح واقف ہیں۔ ان کے ساتھ کیمرے کے سامنے کام کر کے بہت اچھا لگا اور بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔ 
آپ اپنے کرداروں کو کس طرح نبھانے کی کوشش کرتے ہیں ؟
 ج:جب بھی میرے سامنے کوئی اسکرپٹ آتی ہے اور میرے رول کے بارے میں بتایا جاتا ہے تو میں اسے بغور پڑھتا ہوں اوراسے اچھے سے سمجھنے کی کوشش کرتاہوں۔ اس کے بعد ہی ا س کیلئے ہاں کہتاہوں۔ میں یہ سوچتا ہوں کہ اس رول میں کوئی تخلیقی چیز لے آؤں جس سے وہ پردے پر حقیقی معلوم ہو۔ اس کیلئے میں اس رول کے پس منظر کو بھی سمجھنے کی کوشش کرتاہوں۔ 
س:کیا ’اُلجھ‘ تھیٹر میں ریلیز ہونے والی ہے؟
 ج:جی ہاں، امید کی جارہی ہے کہ فلم الجھ تھیٹر میں ریلیز ہوگی کیونکہ یہ بڑے بجٹ کی فلم ہے اور اس میں جھانوی کپور بھی ہیں جنہیں شائقین بڑے پردے پر دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہنا چاہوں گا کہ آج کی تاریخ میں ٹکٹ لے کر تھیٹر میں فلم دیکھنا مشکل ہے، اس کے باوجود بہت سے لوگ ہیں جو اچھی فلموں کو دیکھنے کیلئے تھیٹر تک آتے ہیں۔ ایسے افراد کی حوصلہ افزائی کی وجہ ہی سے ہم جیسے اداکاروں کی ہمت بڑھتی ہے اور اپنا کام بہتر انداز میں کرپاتے ہیں۔ گزشتہ سال میری ایک فلم’ ایٹ اے ایم میٹرو‘ آئی تھی جوکہ تھیٹر میں ریلیز ہوئی تھی لیکن اسے دیکھنے کیلئے تھیٹر میں بہت کم لوگ آئے تھے۔ حالانکہ اس کی تشہیر بڑے پیمانے پر نہیں کی گئی تھی۔ میں الجھ کیلئے پُر جوش ہوں کیونکہ اس میں جھانوی کپور نے مرکزی کردار اداکیاہے اور اس فلم کی تشہیر بھی بڑے پیمانے پر کی جائے گی۔ 
آپ کو اسٹارڈم نہیں ملنے کا افسوس ہے؟ 
 ج: بالکل نہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھاکہ مجھے اسٹارڈم ملےاور میں ستاروں کی محفلوں میں مدعو کیا جاؤں۔ میں ایک فنکار ہوں اور میرے پاس ایک آرٹ اور کرافٹ ہے۔ اس کی بنیاد پر ہی میں نے گزشتہ ۱۳؍ برسوں سے فلم انڈسٹری میں مختلف رول نبھائے ہیں۔ میں بہت سنا کرتا تھا کہ فلاں اسٹار نے مہنگی کار خرید لی اور فلاں نے اتنا بڑا اپارٹمنٹ لے لیا۔ یہ سب اسٹارڈم کیلئے ضروری ہے لیکن میں بحیثیت آرٹسٹ ایسے اسٹار سے کچھ الگ کرنے کی خواہش رکھتاہوں اور اس کیلئے بہت سی نئی نئی چیزیں کرنا پسند کرتاہوں۔ مجھے بہت سے افراد ملتے ہیں جو مشورہ دیتے ہیں کہ مجھے یہ کرنا چاہئے تھا اور ایسا کرنا چاہئے تھا، وہ میرے بھلے کیلئے ہی کہتے ہیں، اسلئے میں انہیں نظرانداز نہیں کرسکتا لیکن میرے خیال میں جولوگ اپنے لئے الگ راستہ بناتے ہیں تو ان کے راستے میں بہت سی رکاوٹیں بھی آتی ہیں۔ وہ کئی بار ناکام ہوتے ہیں ۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ رہا۔ ۲۰۱۱ء سے میں اپنے راستے پر چل رہا ہوں، شروعات میں ناکامی ہاتھ آئی لیکن میں آگے بڑھتا گیا اور اپنی الگ راہ بنانے میں کامیابی حاصل کی۔ میرا یہ فارمولااب کارگر ثابت ہورہا ہے اور انڈسٹری میں میر ے لئے بھی جگہ بن گئی ہے۔ 
کیا آپ کی اس حکمت عملی سے آپ کی فیس متاثر ہوتی ہے؟
 ج: میں نے ہمیشہ ہی کوشش کی ہے کہ میں اپنی حکمت عملی پر قائم رہوں۔ میری فطرت میں بھی یہ بات ہے کہ میں اپنے ہی اصولوں پر کام کروں۔ دیگر افراد کے مقابلے میں میری فیس کم ہے لیکن میں اس میں بھی خوش ہوں۔ میں دیگر لوگوں کی طرح انڈسٹری میں خود کو محفوظ رکھنے کی کوشش نہیں کر رہا ہوں بلکہ مجھے جو رول پسند آتاہے وہی کرنے میں یقین رکھتاہوں۔ انڈسٹری میں اب میری اہمیت اتنی ہوگئی ہے کہ میں خراب کیریکٹر کو انکار بھی کرسکتاہوں اور اپنی پسند کے رول نبھا سکتاہوں۔ 
آپ کی ذاتی زندگی میں ۴؍سال پہلے کچھ پریشانیاں آئی تھیں، کیا اب آپ کی زندگی کی گاڑی پٹری پر لوٹ آئی ہے؟
 ج:۴؍سال قبل میری بیوی کیلی روئی اور میرے درمیان کچھ تنازعات ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ہمارے درمیان طلاق ہوگیا تھا۔ بہرحال میں نے اس کے بارے میں غوروخوض کیا تومجھے احساس ہوا کہ میں غلط تھا اور میرے اندر بھی کچھ خامیاں تھیں۔ میں نے ازدواجی رشتے میں خود کو ضدی پایا جس کی وجہ سے کیلی اور میرے درمیان دوریاں بڑھتی گئیں۔ دوسری طرف کیلی نے بھی تسلیم کیا کہ ان سے بھی کچھ غلطیاں ہوئی ہیں۔ یہ احساس ہونے کے بعد اب ہم دونوں ایک دوسرے کے گلے شکوے دور کررہے ہیں او رایک ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔ حالانکہ اب تک یہ طے نہیں کیا ہے کہ ہم دونوں دوبارہ شادی کرلیں۔ بہرحال کیلی اگر کہے گی تو میں انکار بھی نہیں کروں گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK