• Sun, 12 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اوٹی ٹی پر اداکارہی اہم نہیں ہوتا، کہانی کا موضوع بھی اہمیت رکھتاہے ‘‘

Updated: January 12, 2025, 2:17 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

’پیج تھری‘ سے اداکاری کا آغاز کرنےوالی ہنسا سنگھ اِن دنوں  اپنی ویب سیریز ’ڈِسپیچ‘ کی کامیابی سے خوش ہیں اور اب ایسے رول کی تلاش میں  ہیں  جو انہیں  ناظرین سےبراہ راست جوڑ دے۔

Hansa Singh. Photo: INN.
ہنسا سنگھ۔ تصویر: آئی این این۔

شو بِز انڈسٹری میں بہت سے ایسے اداکار ہیں جو زیادہ مقبول نہیں ہیں لیکن انہوں نے انڈسٹری کی بہت سی فلموں اور ویب شوز کے ذریعہ اپنا لوہا منوایا ہے۔ ان ہی میں سے ایک نام اداکارہ ہنسا سنگھ کا بھی ہے۔ ہنسا سنگھ پہلی بار فلم پیج تھری میں نظرآئی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے’’ ہنی ہے تو منی ہے‘‘ میں گووندا کے ساتھ کام کیا۔ کرش اور اس کے سیکوئل میں بھی وہ نظرآئیں جبکہ فلم ہنٹر میں بھی اپنی اداکاری کےجوہر دکھائے۔ ہنسا سنگھ نے دہلی یونیورسٹی سے ڈگری مکمل کی اور ایکٹنگ کا ڈپلوما نیویارک فلم اکیڈمی سے حاصل کیا۔ ان کی ویب سیریز ڈِسپیچ نے بھی اچھا مظاہرہ کیاجس میں انہوں نے منوج باجپئی کے ساتھ کام کیا ہے۔ نمائندہ انقلاب نے ہنسا سنگھ سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت آپ کہاں مصروف ہیں؟
ویب سیریز ڈِسپیچ کی ریلیز کے بعد فی الحال میں گھر پر ہی ہوں اور نئے پروجیکٹ کا انتظار کررہی ہوں۔ ویب سیریز کی مصروفیت کے بعد اب میں   تھوڑا آرام کررہی ہوں۔ خدا کی نعمت زندگی سے لطف اندوز ہورہی ہوں اور اس خوبصورت چیز کو زیادہ قریب سے جاننے اور سمجھنے کی کوشش کررہی ہوں۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ میں یہ کررہی ہوں یا میں وہ کررہا ہوں لیکن میں زندگی کو قریب سے جاننے کی کوشش کررہی ہوں۔ زندگی بہت اچھی ہے لیکن چند مادیت پسند افراد اسے جینا بھول جاتے ہیں۔ میں کوشش کرتی ہوں کہ اس سے روبرو ہوتی رہوں۔ 
ڈِسپیچ سے کس طرح وابستگی ہوئی ؟
کووڈ کے بعد آڈیشن کا ایک نیا طریقہ شروع ہوگیا ہے۔ پہلے آپ پروڈکشن ہاؤس جاکر آڈیشن دیا کرتے تھے لیکن اب یہ سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔ ہمیں اپنے طورپر آڈیشن دے کر پروڈکشن ہاؤس میں ویڈیوز بھیجنے ہوتے ہیں۔ اب ایسا لگتاہے کہ ہم ہی ڈائریکٹر، ہم ہی رائٹر، ہم ہی کیمرہ مین اور ہم ہی اداکار ہیں۔ بہرحال میں نے بھی اس ویب شو کیلئے اسی طرح آڈیشن بھیجا تھا اور اس کے کاسٹنگ ڈائریکٹر پرشانت نے مجھ سے بات چیت بھی کی تھی۔ اس سے پہلے بھی میں نے ہنسل مہتا کی فلم سٹی لائٹ میں انہیں آڈیشن دیا تھا۔ ڈِسپیچ کیلئے آڈیشن دینے کے بعد میں نے اس کے کال کا انتظار نہیں کیا اور اپنے کاموں میں مصروف ہوگئی۔ ایک روز اچانک فون آیا کہ مجھے اس شو میں ایک رول کے لئے منتخب کرلیا گیا ہے۔ میں خوش تھی کہ بالآخر مجھے منوج باجپئی کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔ پرشانت مجھ سے اسی وقت بات کرتے ہیں جب انہیں لگتاہے کہ میرے لائق کوئی اچھا رول آیا ہو۔ بہرحال مختلف آڈیشن کے بعد مجھے اس شو کیلئے منتخب کرلیاگیا۔ 
منوج باجپئی کے ساتھ کام کا تجربہ کیسا رہا؟ 
منوج باجپئی کے ساتھ میں نے گووندا کی فلم ’ہنی ہے تو منی ہے‘ میں بھی کام کیا تھا لیکن اس وقت اس میں بہت سے اداکار تھےاس لئے ان سے زیادہ بات چیت نہیں ہوپاتی تھی۔ اس کے بعد ان کے ساتھ ایک اور فلم میں کام کرنے کا موقع ملا جس میں میں، منوج اور شارب ہاشمی تھے۔ اس فلم کیلئے ہم نے پوری تیاری کی تھی لیکن یہ فلم مکمل نہیں ہوسکی تاہم منوج اور میں کافی قریب آگئے تھے کیونکہ ہم مسلسل مشق کیا کرتے اور ریہرسل میں مصروف رہا کرتے تھے۔ میں منوج کو اس وقت سے جانتی ہوں جب منوج شہرت کی اتنی بلندیوں پر نہیں پہنچے تھے۔ ڈِسپیچ میں جب ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تو میں خوش تھی۔ ہماری ملاقات فلم کے ہدایتکار نے کروائی تھی۔ وہ سبھی سے تعارف کروا رہے تھے تو میرے پاس آئےاور کہا کہ یہ منوج باجپئی ہیں، میں انہیں پہلے سے جانتی تھی ان سے ملاقات پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ اس شو کی کاسٹ میں میں ہی تھی جو انہیں پہلے سے جانتی تھی۔ بہرکیف جان پہچان ہونے اور کام کرنے میں کافی فرق ہوتا ہے۔ سبھی کو پتہ ہے کہ منوج کتنے اچھے اداکار ہیں۔ ہم دونوں کافی ریہرسل کیا کرتے تھے۔ ایک دن تو ایسا ہوا کہ ہماراایک ہی شاٹ لیا گیا تھا۔ اسی طرح ایک اور دن میرا اور ان کا شاٹ جاری تھا اور ہم اس میں اتنا مصروف تھے کہ ڈائریکٹر کے کٹ کہنے کی آواز بھی نہیں سنائی دی۔ منوج پر اپنے کام کی دھن سوار رہتی ہے۔ میں انہیں اکثر کہتی ہوں کہ انہوں نے مجھے بہت پاور فُل بنادیا ہے۔ 
اوٹی ٹی سےکیا اداکاروں کو نئی پہچان ملی ہے؟
او ٹی ٹی کے آنے سے بہت سے اچھے اداکاروں کو موقع ملا ہے لیکن اس پر اسٹار کے آنے سے اسے تھوڑا نقصان ہورہاہے۔ ہمیں یہ بات تسلیم کرنی ہوگی کہ ٹی وی، فلم اور او ٹی ٹی پر کام کرنے والوں کی شناخت الگ الگ ہوتی ہے۔ انہیں ایک کرکے دیکھنا غلطی ہوگی۔ ایک بار اداکار کے کے مینن نے کہا تھاکہ او ٹی ٹی اداکاروں کے لئے ہے، اسٹارس کے لئے نہیں۔ یہ بات بالکل صحیح ہے، لیکن آج میں میں میں کرنے والے افراد جیب میں پیسہ لے کر اپنا اپنا اوٹی ٹی چینل کھول رہے ہیں جس سے او ٹی ٹی کی پہچان بھی خراب ہو رہی ہے۔ بہرحال او ٹی ٹی اس کے موضوع کے لئے بھی اہمیت رکھتاہے۔ اگر میں میں میں والا عنصر ختم ہوجائے تو بہت سے اچھے اداکاراو ٹی ٹی پر اپنا ہنر پیش کرسکتے ہیں ۔ حالانکہ او ٹی ٹی کے فائدے اور نقصان دونوں ہیں۔ 
آپ کس طرح کی ویب سیریز میں کام کرنے میں یقین رکھتی ہیں؟
جس طرح کے رول ویب سیریز میں اداکارہ شفالی چھایہ کرتی ہیں میں بھی اسی طرح کے رول نبھانے میں یقین رکھتی ہوں۔ میں تھوڑے مضبوط رول نبھانا چاہتی ہوں تاکہ اپنی پہچان بنا سکوں۔ میں چاہتی ہوں کہ مجھے ایسے رول کی پیشکش ہو جو عوام سے وابستہ ہوں اور انہیں متاثرکریں۔ امید کرتی ہوں کہ اوپر والا اس طرح کے رول جلد ہی میری جھولی میں ڈالے گا۔ 
۲۰؍سالہ کریئر کو کس طرح بیان کریں گی ؟
میں یہ چند سطریں کہنا چاہو ں گی کہ تھوڑا سا پیا ر ہوا ہے، تھوڑا ہے باقی، ہم تو دل دے ہی چکے، بس تیری ہاں ہے باقی۔ شو بز انڈسٹری میں میرا ۲۰؍ سالہ کریئر بہت شاندار رہا ہے اور میں اب بھی کام کررہی ہوں۔ اس کے ساتھ ہی میں فٹ ہوں اور اپنی فٹنیس کا پورا دھیان رکھتی ہوں۔ میں نے کریئر میں کبھی ہار نہیں مانی اور کئی بار انکار کے بعد اپنی جدوجہد کرتی رہی۔ لوگ مجھے جانتے ہیں لیکن پہنچانتے نہیں ۔ میں چاہتی ہوں کہ میں اپنے کام سے انڈسٹری میں ہمیشہ پہچانی جاؤں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK