• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’آئی سی ۸۱۴: دی قندھار ہائی جیک‘ کے متعلق ’را‘ کے سابق افسران کا انکشاف

Updated: September 07, 2024, 10:16 PM IST | Mumbai

نیٹ فلکس پر اسٹریم ہونے والی انوبھوسنہا کی ’’آئی سی ۸۱۴: دی قندھار ہائی جیک‘‘ شائقین میں پسندکی جارہی ہے۔ اس معاملے سے جڑے ’’را‘‘ (آر اے ڈبلیو) کے چیف اے ایس دولت اور سابق اسپیشل سیکریٹری آنند ارنی نے کئی انکشافات کئے ہیں۔

This web series is being loved by fans. Photo: INN.
یہ ویب سیریز شائقین میں پسند کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

انوبھو سنہا کی ویب سیریز ’’آئی سی ۸۴۱: دی قندھار ہائی جیک‘‘ نئی نسل کو ہندوستانی تاریخ کے ایک پرانے سانحے سے متعارف کروار رہی ہے۔ اس بدنام زمانہ ہائی جیک کی کہانی کو پردے پر دکھانے کے بعد اس دور میں مذاکرات میں شامل ہندوستانی حکام پرانے دنوں کو یاد کر رہے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں اس وقت کے ’’را‘‘ (آر اے ڈبلیو) کے چیف اے ایس دولت اور ادارے کے سابق اسپیشل سیکریٹری آنند آرنی نے مذاکرات کو یاد کیا اور کہا کہ اس وقت طالبان کا کوئی کنٹرول نہیں تھا۔ دی پرنٹ سے بات کرتے ہوئے آرنی نے کہا کہ ’’واضح طور پر ان کی اپنی حدود تھیں۔ متوکل (وزیر خارجہ) یقیناً گھبرائے ہوئے تھے۔ ۳۰؍ دسمبر کی اولین ساعتوں میں ’’دھماکہ‘‘ ہوا، جب ہوائی جہاز کا معاون پاور یونٹ (اے پی یو) دھماکے سے اڑ گیا۔ جس نمائندے نے دیکھا کہ کیا ہوا ہے وہ اتنا گھبرا گیا کہ اس نے کہا کہ طیارہ اڑ گیا ہے۔ یہ واضح تھا کہ (طالبان) مکمل کنٹرول میں نہیں تھے، وہ شرمندہ تھے۔‘‘
دولت نے کہا کہ ’’ہائی جیک کے بعد مَیں اگلے دن صبح ۱۰؍ بجے سے پہلے سی سی ایس (کیبنٹ کمیٹی برائے سیکوریٹی) کے اجلاس میں موجود تھا، اور میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ صبح کا ماحول ایسا تھا کہ جلد یا بدیر، کچھ نہ کچھ کرنا ہی پڑے گا۔ اس وقت این ایس اے، برجیش مشرا نے کہا کہ میرے خیال میں آپ کو مذاکرات کاروں کی ایک ٹیم بھیجنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ہر طرف سے دو، آئی بی سے دو اور را سے دو لوگوں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ را سے ہم نے سی ڈی سہائے اور آنند ارنی کو بھیجا۔‘‘
ارنی نے انکشاف کیا کہ یرغمالوں کو مناسب کھانا نہیں دیا گیا تھا۔ ارنی نے کہا کہ ’’شو میں دکھایا گیا ہے کہ مسافروں کو سہولیات دی جارہی ہیں لیکن میں آپ کو بتادوں کہ اس وقت رمضان شروع تھا اور انہیں کھانا نہیں دیا گیا تھا۔ دوسرے دن ہی ہم پہنچے تھے۔‘‘ یہ ویب سیریز نیٹ فلکس پر اسٹریم ہورہی ہے اور شائقین میں پسند کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK