• Mon, 24 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عمرہ کی تصویرشیئر کرنے کے بعد کرکٹر محمد سراج کو آن لائن بدسلوکی کا سامنا

Updated: February 23, 2025, 4:00 PM IST | Hyderabad

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محمد سراج نے عمرہ کرنے کے بعد مقدس سفر کی اپنی حالیہ تصویر شیئر کی جس کے بعدہندوتوا کے ٹرولوں کے ذریعہ انہیں ہراساں کیا گیا اور غیر مناسب تبصرے کئے گئے۔

Muhammad Siraj. Photo: INN.
محمد سراج۔ تصویر: آئی این این۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محمد سراج نے عمرہ کرنے کے بعد اپنے حالیہ مقدس سفر کی تصویر شیئر کی۔ حیدرآبادی گیند باز نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی ایک دل چھو لینے والی تصویر پوسٹ کی جس میں وہ خانہ کعبہ کے سامنے روایتی احرام کے لباس میں ملبوس دکھائی دے رہے ہیں۔ محمد سراج نے عمرہ کی تصویر کو’’الحمدللہ ‘‘کے کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا۔ تاہم، اس پوسٹ کے بعد محمد سراج کو ہندوتوا کے ٹرولوں کے ذریعہ آن لائن ہراساں کیا گیا۔ محمد سراج کی اس تصویر نے۱ء۸؍ ملین صارفین کے رد عمل کو پسند کرنے اور تبصروں میں مشغول ہونے کے ساتھ تیزی سے نمایاں توجہ حاصل کی۔ تاہم، انہیں دائیں بازو کے اکاؤنٹس کی جانب سے آن لائن ہراساں کئے جانے اورنفرت کا بھی سامنا کرنا پڑا جنہیں فرقہ وارانہ تبصرے اور جملے جیسے’’کٹھ ملا‘‘اور’’توہم پرست پریکٹیشنر‘‘کہا گیا۔ 

محمد سراج کا روحانی وقفہ ایسے وقت میں آیا ہے جب وہ اپنے کرکٹ کریئر میں پیشہ ورانہ ناکامیوں اور چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔ ۳۰؍ سالہ نوجوان کوآئی سی سی چمپئن ٹرافی۲۰۲۵ء کیلئے ہندوستان کے۱۵؍ رکنی اسکواڈ سے باہر رکھا گیا تھا جس نے بہت سے لوگوں کو چونکا دیا۔ یہی نہیں، رائل چیلنجرز بنگلورو (آر سی بی ) نے بھی انہیں آئی پی ایل۲۰۲۵ء سے باہر کردیا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب محمد سراج کو آن لائن فرقہ وارانہ نفرت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس قبل بھی انہیں اپنے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ 
بتا دیں کہ مئی۲۰۲۴ء میں سراج کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اپنی ’’آل آئیز آن رفح‘‘ پوسٹ کو حذف کرنے پر مجبور کیا گیا جہاں انہوں نے اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا۔ ان کی پوسٹ کو دائیں بازو کے صارفین نے ’’حماس کے دہشت گردوں کا ہمدرد‘‘ قرار دیتے ہوئے شیئر کیا تھا۔ محمد سراج واحد ہندوستانی مسلمان کرکٹر نہیں ہیں جنہیں آن لائن نفرت اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ۲۵؍ اکتوبر۲۰۲۱ء کو فاسٹ بالر محمد سمیع کوبھی دائیں بازو کے ٹرولز کی جانب سے آن لائن بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب ہندوستان ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ ہار گیا تھا۔ سمیع اور ارشدیپ سنگھ کو بالترتیب پاکستانی ایجنٹ اور خالصتانی کہا گیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK