Inquilab Logo Happiest Places to Work

عرفان خان نے ہالی ووڈ میں بھی خوب نام کمایا تھا

Updated: April 29, 2025, 11:09 AM IST | Agency | Mumbai

عرفان خان نے اپنی زبردست اداکاری سے نہ صرف بالی ووڈ بلکہ ہالی ووڈ میں بھی اپنے ہنر کا جوہر دکھایا۔ عرفان خان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا مقدر خود ہی بنایا اور ممبئی جیسے شہر میں ان کا کوئی گاڈفادر بھی نہیں تھا لیکن اپنی اداکاری کے ہنر سے انہوں نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا تھا۔

A great actor Irrfan Khan. Photo: INN
ایک عمدہ اداکار عرفان خان۔ تصویر: آئی این این

عرفان خان نے اپنی زبردست اداکاری سے نہ صرف بالی ووڈ بلکہ ہالی ووڈ میں بھی اپنے ہنر کا جوہر دکھایا۔ عرفان خان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا مقدر خود ہی بنایا اور ممبئی جیسے شہر میں ان کا کوئی گاڈفادر بھی نہیں تھا لیکن اپنی اداکاری کے ہنر سے انہوں نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا تھا۔ عرفان کی پیدائش راجستھان کے جے پورکے آمیر اوڑ علاقے کے ایک عام سے کنبے میں ۷؍ جنوری۱۹۶۷ءکوہوئی تھی۔ ان کے والد کی ایک ٹائر پنچر بنانے کی دکان تھی۔ عرفاں خان کے کریئر کی شروعات ٹیلی ویژن سیرئل سےہوئی تھی۔ اپنے شروعاتی دنوں میں وہ چانکیہ، بھارت ایک کھوج، چندر کانتا جیسے سیریلوں میں نظر آئے۔ انہوں نے اپنےفلمی کریئر کی شروعات ۱۹۸۸ءمیں ریلیزہوئی میرا نائر کی فلم ’سلام بامبے‘ سے ایک چھوٹے سے رول سے کی تھی۔ ۱۹۹۰ءمیں ریلیز فلم ’ایک ڈاکٹر کی موت‘ سے عرفان اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ رفتہ رفتہ انہیں کام ملنے لگا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ایک دہائی کا سفر گزر گیا لیکن انہیں اسٹارڈم نہیں ملا۔ ۲۰۰۱ء میں عرفان کی فلم دی واریئر اور قصور ریلیز ہوئی جو کامیاب رہیں۔ اس کے بعد۲۰۰۳ءمیں عرفان خان کی فلم حاصل ریلیز ہوئی اور اس کے ٹھیک بعدمقبول۔ ان دونوں فلموں نے انہیں وہ شہرت دلائی جس کے وہ حقدارتھے اور ان دونوں ہی فلموں کے بعد ان کے کریئرنےاچانک رفتار پکڑ لی۔ 
 عرفان خان نےنہ صرف بالی ووڈ بلکہ ہالی ووڈ کی کئی فلموں میں بھی کام کیا اور اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ ۲۰۰۸ءمیں ریلیز سپر ہٹ ہالی ووڈ فلم سلم ڈاگ ملینیئرمیں عرفان خان نے زبردست رول ادا کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ہالی ووڈفلم دی امیزنگ اسپائڈر مین، جوراسک ورلڈ، انفرنو، اے مائیٹی ہارٹ، سینی کوڈو وغیرہ فلموں میں بھی کام کیا۔ ۲۰۱۶ء میں ریلیز ہوئی ہالی ووڈ فلم دی جنگل بک میں عرفان نےاپنی آواز بھی دی۔ ہالی ووڈ کے مشہور ادا کار ٹام ہینکس کو یہ کہنے کےلئے مجبور ہوناپڑاکہ عرفان خان کی آنکھیں بھی اداکاری کرتی تھیں۔ ۲۰۱۱ءمیں ہندوستانی حکومت نے عرفان خان کوپدم شری سے نوازا۔ ۲۰۱۲ءمیں انہیں فلم پان سنگھ تومرمیں اداکاری کےلئے بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈدیاگیا۔ ۲۰۱۲ءمیں فلم لائف آف پائی میں کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ فلم پوری دنیا میں سپرہٹ ہوئی۔ اس کے بعد عرفان نے ۲۰۱۳ءمیں ریلیز ہوئی سپرہٹ فلم دی لنچ باکس میں بھی کام کیا۔ ۲۰۰۴ءمیں انہیں فلم حاصل کےلئے بہترین ویلین کافلم فیئرایوارڈ بھی ملا۔ ۲۰۰۸ءمیں فلم لائف ان اے میٹرو کیلئے فلم فیئر کے بہترین معاون اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے بعد انہیں فلم ہندی میڈیم کے لئے بھی بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ عرفان خان نےتقریباً ۹۰؍فلموں میں کام کیا۔ ان کے کریئر کی بہترین فلموں میں گناہ، فٹ پاتھ، آن:مین ایٹ ورک، چاکلیٹ، روگ، ساڑھے سات پھیرے، سنڈے، کریزی۴؍، بلو، جذبہ، پیکو، یہ سالی زندگی، تھینکیو، رائٹ یا رانگ، حصہ، ناک آؤٹ، ایسڈ فیکٹری، نیویارک، صاحب بی بی اور گینگسٹر ریٹرنس، ڈی ڈے، غنڈے، حیدر، تلوار، مداری، انگریزی میڈیم اور ہندی میڈیم وغیرہ شامل ہیں۔ عرفان خان کافی عرصے سے لا علاج کینسر سے مبتلا رہے اور ۲۹؍اپریل ۲۰۲۰ءکے دن انہوں نے زندگی کی جدو جہد ہار کر داعی اجل کو لبیک کہا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK