• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ کا موازنہ نیوکلیائی حملے کے بعد کے جاپان سے کرنے پراسرائیل تلملا اٹھا

Updated: October 14, 2024, 11:25 AM IST | Agency | Tel Aviv/Tokyo

امن کا نوبیل انعام پانےوالی جاپانی تنظیم کی مذمت کی، امن بردار فوج پر حملے کے معاملہ میں بھی ہٹ دھرمی، اقوام متحدہ کو فوج ہٹالینے کا مشورہ دیا۔

Gaza and Lebanon are being bombarded continuously. Photo: INN
غزہ اور لبنان پر مسلسل بمباری کی جارہی ہے۔ تصویر : آئی این این

غزہ کو کھنڈر میں تبدیل اور ۴۲؍ ہزار سے زائد افراد کو شہید کردینے کے بعد بھی اسرائیل یہ نہیں چاہتا کہ کوئی اس کی مذمت کرے اوراس کے ظلم کو ظلم کہے۔ ۲۰۲۴ء کیلئے امن کے نوبیل انعام کیلئے منتخب ہونےوالے جاپانی ادارہ نیہان ہیدانکیو کے بانی اور شریک سربراہ توشی یو کی مماکی نے غزہ  کا موازنہ نیوکلیائی حملے کے بعد کے جاپان سے کیا ہے جس پر اتوار کو اسرائیل نے سخت برہمی کااظہار کیا۔ 
’’نیہان ہیدانکیو‘‘ جو ہیروشیما اور اگاساکی میں نیوکلیائی حملے میں بچ جانے والے افراد کے حقوق کی بحالی اور جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کیلئے سرگرم عمل ہے، کے سربراہ کے بیان پر جاپان  میں اسرائیل کے سفیر نے عجیب وغریب دلیل پیش کی۔ انہوں نے غزہ میں  ۴۲؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کے قتل عام کو یہ کہہ کر جائز ٹھہرانے کی کوشش کی کہ وہاں حماس کی حکمرانی ہے جو اسرائیل کی نظر میں ’’قاتل اور دہشت گرد تنظیم‘‘ ہے۔ اسرائیلی سفیر گیلاد کوہن نے اس بنیاد پر ناگاساکی اور غزہ کے موازنہ کو ’’اشتعال انگیز اور بے بنیاد‘‘ قراردیا۔ 

یہ بھی پڑھئے:لبنان: اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، ۹؍افراد ہلاک، قدیم مسجدبھی تباہ

 اُدھر تل ابیب میں اسرائیلی حکومت نے لبنان میں تعینات  اقوام متحدہ کی  امن بردار فوجوں پر حملوں  کے تعلق سے سوال اٹھنے پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی ادارہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امن بردار فوج کو وہاں سے ہٹا لے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں امن بردار فوج کے ۵؍ جوان زخمی ہوچکے ہیں۔اس تعلق سے پوری دنیا نے اسرائیل کی مذمت کی ہے اور امریکہ نے بھی اسے خیال رکھنے کی صلاح دی ہے۔ 

اتوار کو اسرائیل  کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اس کا جواب دیتے ہوئے یہ اوٹ پٹانگ الزام بھی لگادیا کہ حزب اللہ امن بردار فوج کو ’’انسانی ڈھال ‘‘کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اتوار کو انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو مشورہ دیا کہ وہ امن بردار فوج کو اُن علاقوں سے ہٹا لے جہاں اسے نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے اتوار کو جنوبی لبنان کے ۲۰؍ گاؤں  خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکوریٹی جنرل کیلئے انتہائی بھونڈے انداز میں جاری کئے گئے اپنے پیغام میں نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’’ سیکریٹری جنرل صاحب، امن بردار فوج کو نقصان پہنچنے والے علاقوں سے ہٹالیں۔ یہ  بلا کسی تاخیر فوراً ہوجانا چاہئے۔‘‘ 
 انہوں  نے یہ بیان اپنے دفتر میں بیٹھ کر ریکارڈ کرائے گئے ایک ویڈیو پیغام میں دیا ہے۔ انہوں  نے اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسرائیلی فوجوں نے کئی بار امن بردار فوجوں کو یہاں سے نکل جانے کیلئے کہا ہے مگر بار بار اس سے انکار کیا جاتا ہے۔ اس سے حزب اللہ کو انسانی ڈھال فراہم  ہوجاتی ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK