Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

کے آصف نےچند فلمیں بنائیں لیکن شاہکار بنائیں

Updated: March 09, 2025, 11:37 PM IST | Mumbai

کے آصف کافلمی کریئربظاہر تین چار فلموں تک ہی محدود ہے لیکن ان کے اندر کام کرنے کا جو جذبہ تھا وہ اتنی شدت سے ابھرکر سامنے آتا تھا کہ فلم بینوں کے دلوں پر نقش ہو جاتا تھا۔

K Asif can be seen on the sets of Mughal-e-Azam. Photo: INN.
کے آصف کو مغل اعظم کے سیٹ پر دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این۔

بالی ووڈ میں فلم ساز کے آصف کو جن کا پورا نام آصف کریم تھا، بالی ووڈ کی دنیا میں ایک معروف فلمی ہستی کے طور پر یاد کیا جاتا هےجنهوں نے۳؍ دہائیوں پر محیط اپنےفلمی کریئرمیں اپنی فلموں کےذریعے فلم بینوں کے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ 
کے آصف کافلمی کریئربظاہر تین چار فلموں تک ہی محدود ہے لیکن ان کے اندر کام کرنے کا جو جذبہ تھا وہ اتنی شدت سے ابھرکر سامنے آتا تھا کہ فلم بینوں کے دلوں پر نقش ہو جاتا تھا۔ وہ اپنے کام کو بے نقص رکھنے میں اس قدر استغراق سے کام لیتے تھے کہ اکثر ان پر سست رفتاری کا الزام بھی لگتا رہا جس کی انہوں نے کبھی پروا نہیں کی اور جب بھی ان کی فلم پردہ سیمیں کی زینت بنی تو ایک عہد کو متاثر کر گئی۔ کےآصف نے ۱۴؍جون ۱۹۲۲ءکواترپردیش کےاٹاوہ میں ایک درمیانے طبقے کے مسلم خاندان میں آنکھیں کھولیں۔ 
کے آصف سليم اور اناركلی کی محبت کی کہانی سے کافی متاثرتھے۔ فلموں سے دلچسپی بڑھنے پر وہ اس کہانی کو پردہ سیمیں پر لانے کاخواب دیکھنے لگے۔ ۱۹۴۵ء میں بطور ڈائریکٹر انہوں نے فلم پھول سے اپنے فلمی کریئرکاآغاز کیا۔ پرتھوی راج کپور، ثریا اور درگا کھوٹےجیسے بڑے ستاروں والی یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد کے آصف نے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی ہمت پیدا کی اور ’’مغل اعظم‘‘ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں انہوں نے شہزادہ سلیم کے کردار کےلئے چندر موہن کو اور انارکلی کے کردار کے لئے اداکارہ ویتا کے علاوہ اکبر کے کردار کے لیے سپرو کا انتخاب کیا تھا۔ اداکارچندر موہن کی ۱۹۴۶ءمیں بے وقت موت ہو گئی۔ اس کے بعد کے آصف نے سپرو کے سامنےاکبر کا کردار ادا کرنے کی تجویز پیش کی اور انارکلی کے کردار کے لیے نرگس اور سلیم کے کردار کے لئے دلیپ کمار کو منتخب کیا لیکن سپرو جو نرگس کے ساتھ فلموں میں بطور اداکار کام کر چکے تھے، اکبر کا کردار نبھانےسے انکار کر دیا۔ بعد میں اداکارہ نرگس نے بھی فلم میں کام کرنے سے انکار کر دیا۔ تب مدھوبالا کےسامنے انار کلی کاکردار ادا کرنے کی تجویز پیش کی گئی اور اکبر کے کردارکیلئے پرتھوی راج کپور کو منتخب کیا گیا۔ اس طرح ۱۹۵۱ء میں ایک بار پھر مغل اعظم کی فلم سازی کا کام شروع ہوا۔ 
اسی دوران كےآصف نے دلیپ کمار نرگس اور بلراج ساہنی کے ساتھ فلم ہلچل شروع کی، جو کامیاب ثابت ہوئی۔ اس فلم سے منسلک ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ ’اپٹا‘ سے وابستگی اور اپنے انقلابی اور کمیونسٹ خیالات کی وجہ بلراج ساہنی کو جیل بھی جانا پڑا۔ خصوصی انتظامات کے تحت وہ فلم کی شوٹنگ کیا کرتے تھے اور شوٹنگ ختم ہونے کے بعد وہ واپس جیل چلے جاتے تھے۔ فلم’’ مغل اعظم‘‘ بنانے میں تقریبا ۱۰؍سال کا وقت لگ گیا۔ اس دوران سلیم انارکلی کی محبت کی کہانی پربنی ایک اور فلم اناركلی پردہ سیمیں پر آکر سپر ہٹ بھی ہو گئی۔ باوجودیکہ ۱۹۶۰ءمیں جب مغل اعظم منظر عام پرآئی تو اس نے باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے۔ 
فلم مغل اعظم کی کامیابی کے بعد كےآصف نےراجندر کمار اور سائرہ بانو کے ساتھ’ سستا خون مہنگا پانی‘بنانی شروع کی لیکن کچھ دنوں کی شوٹنگ ہونے کےبعد انہوں نے اس فلم کو بند کر دیا اور گرودت اور نمی کےساتھ لیلی مجنوں کی کہانی پر مبنی فلم ’محبت اور خدا‘ کی عکس بندی شروع کردی۔ گرودت کی ۱۹۶۴ءمیں بے وقت موت کے بعدگرودت کی جگہ اداکار سنجیو کمار کو کام کرنے کا موقع دیا لیکن ان کا یہ خواب پورا نہ ہوسکا اور۹؍مارچ ۱۹۷۱ءکو دل کا دورہ پڑنے سے وہ اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ کے آصف کی اہلیہ اختر کی کوشش سےیہ فلم ۱۹۸۶ءمیں کسی طرح نامکمل ہی ریلیز کر دی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK