• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

قادر خان نے ویلن اور کامیڈین کے طور پر بھر پور تفریح فراہم کی

Updated: October 22, 2024, 11:36 AM IST | Agency | Mumbai

ہندوستانی فلموں میں قادر خان کو ایک ایسے کثیر جہتی فنکارکے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے مکالمہ نگار، رائٹر، ویلن، کامیڈین کے طور پرناظرین کے درمیان اپنی ایک انوکھی شناخت بنائی۔

Kader Khan, the owner of many talents. Photo: INN
متعدد صلاحیتوں کے مالک قادر خان۔ تصویر : آئی این این

ہندوستانی فلموں میں قادر خان کو ایک ایسے کثیر جہتی فنکارکے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے مکالمہ نگار، رائٹر، ویلن، کامیڈین کے طور پرناظرین کے درمیان اپنی ایک انوکھی شناخت بنائی۔ قادرخان کی اداکاری کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ کسی بھی طرح کےکردار کے لئے موزوں ہیں ۔ فلم قلی اور وردی میں ایک سفاک ویلن کا کردار ہو یا پھرقرض چکانا ہے، جیسی کرنی ویسی بھرنی فلم میں بہترین اداکاری یا پھر باپ نمبري بیٹا دس نمبري اور پیار کادیوتا جیسی فلموں میں مزاحیہ اداکاری، ان تمام کرداروں میں ان کا کوئی جواب نہیں ہے۔ 
 قادرخان ۲۲؍ اکتوبر ۱۹۳۷ء کو کابل، افغانستان میں پیدا ہوئے تھے۔ قادر خان نے عثمانہ یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم مکمل کی۔ اس کےبعد انہوں نے عربی زبان کی تربیت کیلئےایک ادارہ قائم کرنےکا فیصلہ کیا۔ قادر خان نے بطور پروفیسراپنےکریئرکی شروعات کی۔ اس دوران، قادر خان نےکالج میں منعقد ہونے والے ڈراموں میں حصہ لیا۔ ایک دفعہ، کالج کی سالانہ تقریب میں ، قادر خان کو کام کرنے کا موقع ملا۔ اس تقریب میں اداکار دلیپ کمار، قادر خان کی اداکاری سےکافی متاثر ہوئے اورانہیں اپنی فلم سگينا میں کام کرنے کی تجویز دی۔ 
 ۱۹۷۴ءمیں فلم’سگینہ‘کےبعد، قادر خان، فلم انڈسڑی میں شناخت بنانے کیلئے مسلسل جدوجہد کرتےرہے۔ اس دوران، دل دیوانہ، گمنام، عمر قید، اناڑی اوربے راگ جیسے فلمیں منظر عام پر آئیں ، لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ملا۔ 
 ۱۹۷۷ءمیں ، قادر خان کی خون پسینہ اور پرورش جیسی فلمیں ریلیزہوئیں ۔ ان فلموں کے ذریعے، وہ اپنی شناخت کچھ حد تک بہتر بنانے میں کامیاب رہے۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد قادر خان کو اچھی فلموں کی پیشکشیں شروع ہوگئی۔ ان فلموں میں مقدر کا سکندر، مسٹر نٹور لال، سہاگ، عبداللہ، دواور دو پانچ ، لوٹ مار، قربانی، یارانہ، بلندی اور نصیب شامل تھیں ۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد، قادر خان نے کامیابی کی نئی بلندیوں کو چھوا، اور بطور ویلن فلم انڈسٹری میں اپنی نئی پہنچان بنالی۔ فلم قلی ۱۹۸۳ءمیں ریلیزقادرخان کےکریئر کی سپرہٹ فلموں میں سے ایک ہے۔ امیتابھ بچن نے منموہن دیسائی کے بینر تلے فلم میں اہم کردار ادا کیا۔ فلم باکس آفس پر ہٹ رہی۔ اس کے ساتھ ہی، قادر خان فلم انڈسٹری کےبہترین ویلنوں کی فہرست میں شامل ہوگئے۔ ۱۹۹۰ءمیں ، ’باپ نمبری بیٹا دس نمبری ‘قادر خان کےکریئرکی اہم فلموں میں سے ایک ہے۔ اس فلم میں ، قادر خان اور شکتی کپور نے باپ اور بیٹے کا کردارادا کیا، جو دوسروں کو دھوکے سے ٹھگتے رہتے ہیں ۔ فلم میں ، قادرخان اور شکتی کپور نے اپنی مزاحیہ اداکاری سےناظرین کو بے حد لوٹ پوٹ کیا۔ فلم میں ان کی مضبوط اداکاری کیلئےقادرخان کوفلم فیئرایوارڈ سےنوازا گیا۔ دہائی کے آخر میں قادر خان نے اپنی ویلین کی شبیہ کو تبدیل کیا۔ قادر خان، فلموں میں شکتی کپور کے ساتھ بہت پسند کئے گئے۔ ان دونوں اداکاروں نے ابھی تک تقریبا۱۰۰؍فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ قادر خان نےاپنے فلمی کریئرمیں تقریباً ۳۰۰؍فلموں میں کام کیا ہے۔ ۳۱؍دسمبر ۲۰۱۸ء کو امریکہ کے شہر ٹورنٹو میں ان کا انتقال ہوگیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK