• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کاجول کی نانی شوبھنا سمرتھ، ابتدائی دور کی فلموں کا ایک اہم نام ہوا کرتی تھیں

Updated: November 17, 2024, 11:46 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بولتی فلموں کے ابتدائی دور میں فلمی دنیا میں قدم رکھنے والوں میں شوبھنا سمرتھ ایک خاص مقام رکھتی ہیں۔ انہوں نے مراٹھی اور ہندی فلموں میں کام کیا۔ وہ مراٹھی فلموں کی فلمساز اور ہدایت کارہ بھی رہیں۔

Former famous actress Shobhana Samarth. Photo: INN
ماضی کی مشہور اداکارہ شوبھنا سمرتھ۔ تصویر : آئی این این

بولتی فلموں کے ابتدائی دور میں فلمی دنیا میں قدم رکھنے والوں میں شوبھنا سمرتھ ایک خاص مقام رکھتی ہیں۔ انہوں نے مراٹھی اور ہندی فلموں میں کام کیا۔ وہ مراٹھی فلموں کی فلمساز اور ہدایت کارہ بھی رہیں۔ ان کی پہلی ہندی فلم’نگاہِ نفرت‘(۱۹۳۵ء)تھی۔ ۱۷؍ نومبر ۱۹۱۵ءکو ممبئی میں پیدا ہونے والی شوبھنا سمرتھ کا اصل نام سروج شلوتری تھا۔ وہ ۱۹۴۳ءمیں ریلیز ہونےوالی فلم ’رام راجیہ‘ میں سیتاکا کردار ادا کرنے پر مشہورہوئیں بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ یہ فلم اُن کی شناخت بن گئی۔ شوبھنا اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھیں۔ ان کی والدہ رتن بائی نے ۱۹۳۶ءمیں مراٹھی فلم ’آزادی کی سرحدیں ‘ میں کام کیا۔ 
  شوبھنا نے میٹرک کا امتحان پاس کرنے کی کوشش کی لیکن اس وقت تک وہ فلمی دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ شوبھنا کے ماموں نے اس فیصلے کی مخالفت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کےماموں نے خود اپنی بیٹی نلینی جیونت کو فلموں میں کام کرنےسےنہیں روکا۔ اگرچہ شوبھنا کی پہلی فلم’نگاہِ نفرت‘ کامیابی سے ہمکنار نہ ہو سکی لیکن ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔ یہ فلم اردو اور مراٹھی دونوں زبانوں میں بنائی گئی۔ انہیں اردو زبان بالکل نہیں آتی تھی اس لئے مکالمے بڑی مشکل سے بولے۔ بعد ازاں انہوں نے اردو زبان سیکھی۔ وہ کولہاپور سائن ٹون سے۱۳؍ماہ تک وابستہ رہیں لیکن صرف ایک فلم میں کام کیا۔ پھر انہوں نےساگر فلم کمپنی میں شمولیت اختیارکرلی اور ۱۹۳۷ء میں ’کوکیلا‘میں کام کیا۔ اس فلم میں ان کے ساتھ موتی لال، سیتا دیوی اور ستارہ دیوی تھیں۔ ۱۹۳۶ءمیں اسی فلم کمپنی کی دوسری فلم ’دو دیوانے‘ ریلیز ہوئی جس میں شوبھناکے ساتھ موتی لال، یعقوب اور ستارہ دیوی نے اپنے فن کے جوہر دکھائے۔ ۱۹۳۷ءکے آخر میں شوبھنا نےساگر کمپنی چھوڑکر دوسری فلم کمپنی ’جنرل فلمز‘میں شمولیت اختیار کرلی۔ انہوں نے اس کمپنی کی فلم’نرالا ہندوستان‘ میں متاثرکن اداکاری کی۔ فلم میں ان کے ساتھ پریم ادیب اور واسطی تھے۔ پھر ۱۹۳۹ءمیں ان کی فلم’پتی پتنی‘ ریلیز ہوئی۔ شوبھنا نے ایک بار پھر کمپنی بدلی اور اب ان کی منزل ’ہندوستان سائن ٹون‘ ٹھہری۔ ۱۹۴۱ءمیں انہوں نے ’گھرجمائی‘ میں اداکاری کی جس کی ہدایت کاری ان کے شوہر کمار سین سمرتھ نے کی تھی۔ شوبھنا سمرتھ نےزندگی میں بڑی محنت کی۔ ان کا خاندان فنکاروں کا خاندان کہلاتا ہے۔ ان کی ۳؍بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ ان کی ۲؍ بیٹیوں، نوتن اور تنوجہ نے اداکاری کے میدان میں بہت نام کمایا۔ خاص طور پر نوتن کا تو کوئی جواب ہی نہیں تھا۔ نوتن کے بیٹے موہنیش بہل نے بھی کئی فلموں میں اداکاری کی۔ تنوجہ کی بیٹیوں کاجول اور تنیشا مکرجی نے بھی فلموں میں اداکاری کی اور کاجول توبہترین اداکارہ قرار دی جاتی ہیں۔ 
  شوبھنا سمرتھ کی مشہور فلموں میں نگاہِ نفرت، پتی پتنی، رام راجیہ، شاہکار، ملکہ، ہماری بیٹی، انسانیت، لو اِن شملہ، چھلیا، دو چور اورگھر دوار شامل ہیں۔ ۱۹۵۰ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہماری بیٹی‘ کی ہدایت کاری شوبھنا سمرتھ نے کی تھی۔ 
 شوبھنا سمرتھ ۱۹۸۵ءتک فلموں میں کام کرتی رہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک ورسٹائل اداکارہ تھیں۔ ۴۰ءاور۵۰ءکی دہائی کی اداکاراؤں کیلئے وہ ایک رول ماڈل تھیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کی بیٹی نوتن نے ان سے بھی زیادہ شہرت حاصل کی۔ نوتن کی اداکاری میں کہیں کہیں اپنی ماں شوبھنا کے فن کا عکس ملتا ہے۔ ۹؍ فروری۲۰۰۰ءکو شوبھنا سمرتھ ۸۳؍برس کی عمر میں چل بسیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK