• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کلیان جی نے فلمی کریئر میں تقریباً۲۵۰؍ فلموں میں موسیقی دی ہے

Updated: June 30, 2024, 11:35 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

موسیقار کلیان جی کا نام فلمی دنیا میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ وہ۷۰ء کی دہائی کے کامیاب موسیقاروں میں سے ایک ہیں۔

Kalyanji. Photo: INN
کلیان جی۔ تصویر : آئی این این

موسیقار کلیان جی کا نام فلمی دنیا میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ وہ۷۰ء کی دہائی کے کامیاب موسیقاروں میں سے ایک ہیں۔ زندگی کے انجانے سفر سے بے پناہ محبت کرنے والے کلیان جی کی زندگی سے پیار ان موسیقی سے پرُ ان لائنوں میں سمایا ہوا ہے:’ زندگی سے بہت پیار ہم نے کیا/ موت سے بھی محبت نبھائیں گے ہم/ روتے روتے زمانے میں آئے مگر/ ہنستے ہنستے زمانے سے جائیں گے ہم‘ اسی طرح’کیا خوب لگتی ہو، ‘’زندگی کا سفر، ‘’مجھ کو اس رات کی تنہائی میں آواز نہ دو‘ اور’قسمیں وعدے پیار وفا‘ جیسے دل کو چھو لینے والےگیتوں کی دھن بنانے والے موسیقار کلیان جی ویر جی شاہ کی پیدائش۳۰؍ جون۱۹۲۸ء کوگجرات کے کچھ کے کنڈروڈی میں ہوئی تھی۔ وہ بچپن ہی سے موسیقار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے حالانکہ انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی تعلیم نہیں لی تھی اور اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کیلئے وہ ممبئی آگئے۔ ممبئی آنے کے بعد ان کی ملاقات موسیقار ہیمنت کمار سے ہوئی اور ان کے ساتھ بطور معاون کام کرنے لگے۔ بطور موسیقار سب سے پہلے انہیں ۱۹۵۸ء میں فلم ’سمراٹ چندرگپت‘ میں موسیقی دینے کا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی کی وجہ سے وہ اپنی کوئی شناخت نہیں بنا پائے۔ 
 اس دوران انہوں نے کئی بی اور سی گریڈ کی فلمیں بھی کیں۔ تقریباً دوبرس تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرنے کے بعد۱۹۶۰ء میں کلیان جی نے اپنے چھوٹے بھائی آنند جی کو بھی ممبئی بلالیا اور دونوں نے ساتھ مل کر موسیقی دینی شروع کردی اور کلیان جی آنند جی کے نام سے مشہور ہوگئے۔ اسی سال فلم ’چھلیا‘ کی کامیابی کے بعد بطور موسیقار کچھ حد تک وہ اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ اس فلم میں ان کی موسیقی سے سجے نغمات ڈم ڈم ڈگا ڈگا، چھليا میرا نام سامعین کے درمیان آج بھی مقبول ہیں۔ ۱۹۶۵ء میں ریلیز فلم ’ہمالیہ کی گود میں ‘ کی کامیابی کے بعد کلیان جی آنندجی شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے۔ ان کی جوڑی پروڈیوسر، ڈائرکٹر منوج کمار کے ساتھ خوب جمی۔ منوج کمار نے سب سے پہلے انہیں فلم ’اپکار‘ میں موسیقی دینے کی پیشکش کی۔ ان کی موسیقی سے سجے دل کو چھو لینے والے اندیور کے نغمے ’قسمیں وعدے پیار وفا کے‘ نے ناظرین کومسحور کردیا۔ اس کے علاوہ منوج کمار کی ہی فلم ’پورب اور پچھم‘ کے لئے کلیان جی نے ’دلہن چلی وہ پہن چلی تین رنگ کی چولی‘ اور ’کوئی جب تمہارا ہردے توڑ دے‘ نغموں میں سدابہار موسیقی دے کر الگ ہی سما باندھ دیا۔ ’’چھوڑ دے ساری دنیا کسی کے لئے، چندن سا بدن اور میں تو بھول چلی بابل کا دیش‘‘ جیسے نہ بھولنے والے اندیور کے لکھے نغموں کو کلیان جی آنند جی نے ہی موسیقی دی تھی۔ ۱۹۷۰ء میں وجے آنند کی ہدایت والی فلم جانی میرا نام میں ’’نفرت کرنے والوں کے سینے میں پیار بھردوں، پل بھر کیلئے کوئی مجھے پیار کرلے‘‘جیسی رومانوی موسیقی دے کر انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا۔ 
 من موہن دیسائی کی فلم ’’سچا جھوٹا‘‘ کے لئے کلیان جی آنند جی نے بے مثال موسیقی دی۔ ’میری پیاری بہنیاں بنے گی دلہنیاں ‘‘ آج بھی شادیوں کے موقع پر سنا جاتا ہے تو سلطان احمدکی فلم ’’داتا‘‘ کا نغمہ ’’بابل کا یہ گھر بہنا ایک دن کا ٹھکانہ ہے‘‘ ناظرین کی آنکھوں کو نم کردیتا ہے۔ 
۱۹۶۸ءمیں فلم سرسوتی چند کیلئے کلیان جی آنند جی کو سرفہرست موسیقار کا نیشنل ایوارڈ کے ساتھ ساتھ فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔ اس کے علاوہ۱۹۷۴ء میں فلم کورا کاغذ کیلئے بھی انہیں بہترین موسیقار کے فلم فیئرایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ۱۹۹۲ء میں موسیقی کے میدان میں قابل قدر شراکت کے مدنظر انہیں پدم شری سے بھی نوازا گیا۔ اپنی جادوئی موسیقی سے سامعین کو مسحور کرنے والے کلیان جی ۲۴؍اگست۲۰۰۰ء کو انتقال کر گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK