• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنگنا رناوت کا پالی ہل کا متنازع بنگلہ فروخت ہوگیا

Updated: September 11, 2024, 7:18 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ کنگنا رناوت کو آخر کار ایک خریدار مل گیا جس نے ۳۲؍کروڑ میں پرتعیش بنگلہ خریدا ہے۔

Kangana Ranaut. Photo: INN
کنگنا رناوت۔ تصویر : آئی این این

کنگنا رناوت، جو اس وقت اپنے تاریخی ڈراما فلم `’’ایمرجنسی‘‘ کی ریلیز کا انتظار کر رہی ہیں، نے اب اپنی ایک جائیداد فروخت کر دی ہے۔ رپورٹس کے مطابق کنگنا رناوت نے ممبئی میں اپنا پالی ہل بنگلہ تقریباً ۳۲؍کروڑ میں بیچ دیا ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو کنگنا نے جائیداد بیچ کر اچھا منافع کمایا ہے۔
اداکارہ نے یہ بنگلہ ۲۰۱۷ء میں تقریباً ۷ء۲۰؍کروڑ میں خریدا تھا۔ بعد میں، دسمبر ۲۰۲۲ءمیں، انہوں نے آئی سی آئی سی آئی بینک سے جائیداد کیلئے قرض لیا۔ ۲۷؍کروڑ کا قرض لینے کے بعد، رپورٹس کے مطابق اداکارہ نے اگست  ۲۰۲۴ءمیں ۴۰؍کروڑ میں جائیداد فروخت کیلئے لسٹ کی تھی۔ اب، زپکے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ کو بالآخر ایک خریدار مل گیا ہے جس نے ۳۲؍کروڑ میںیہ پرتعیش بنگلہ خریدا تھا۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

بنگلہ بیچنے کی خبر پر کنگنا کی ٹیم یا خود اداکارہ نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ لیکن کوڈ اسٹیٹ ایجنسی سے سمرن گپتا نے انکشاف کیا کہ بنگلے نے بہت سے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔ گپتا نے `ٹائمز آف انڈیا کو یہ بھی بتایا کہ پراپرٹی فروخت کیلئے مارکیٹ میں تھی۔
کنگنا رناوت کی جائیداد کیوں تنازعات میں گھری؟
کنگنا کی اس جائیداد کو متنازع سمجھا جاتا تھا کیونکہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اس کا کچھ حصہ منہدم کردیا تھا۔ یہ اس وقت ہوا جب کنگنا نے ادھو ٹھاکرے پر تنقید کی اور سوشانت سنگھ راجپوت کے انتقال پر شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے ساتھ تنازع کیا تھا۔ بی ایم سی نے دعویٰ کیا کہ انہدام ’’غیر قانونی تبدیلیوں‘‘ کی وجہ سے ہوا۔ انہدام کے بعد کنگنا کو ۲؍کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
کنگنا رناوت کو سی بی ایف سی سے تھمپس اپ ملا
اداکارہ اور سیاستداں کنگنا رناوت کی فلم ’’ ایمرجنسی‘‘نے آخر کار سی بی ایف سی کے خلاف جنگ جیت لی ہے۔ فلم کو سی بی ایف سی سے یواے سرٹیفکیٹ ملا ہے، حالانکہ ریلیز کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، فلم بنانے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تھیٹروں میں آنے سے پہلے اس میں مزید ترمیم کریں۔
انڈیا ٹوڈے ڈاٹ ان کی رپورٹس کے مطابق، سی بی ایف سی نے فلم سازوں سے کہا ہے کہ وہ فلم میں دکھائے گئے تاریخی واقعات پر دستبرداری فراہم کریں۔ فلم کی ریلیز کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ جلد ہی جاری کیا جائے گا۔ یواے سرٹیفکیٹ کا مطلب ہے کہ فلم کو ناظرین دیکھ سکتے ہیں لیکن صرف مناسب رہنمائی کے ساتھ۔ایمرجنسی کو ۸؍جولائی کو سنسر بورڈ کو نظرثانی کیلئے پیش کیا گیاتھا۔
۱۴؍اگست کو ’ایمرجنسی ‘کا ٹریلر آن لائن ریلیزہوا ہے، تب سے اس کی ریلیز پر پابندی لگانے کیلئے اعتراضات اور مطالبات بڑھ رہے ہیں۔بتا دیں کہ یہ سیاسی ڈراما ہندوستان کی آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی زندگی کو بیان کرتا ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے ۱۹۷۵ءمیں ایمرجنسی نافذ کی اور ان کے محافظوں کے ہاتھوں ان کا قتل ہوا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK