فلم اورٹی وی اداکارکپل نرمل کا کہنا ہےکہ میں کریئر کے جس موڑ پر ہوں، وہاں اگر کہوں کہ میں صرف فلموں میں کام کروں گا تو یہ بڑی بات ہوگی، میں ہر پلیٹ فارم پر کام کرنا چاہتاہوں۔
EPAPER
Updated: September 15, 2024, 2:27 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
فلم اورٹی وی اداکارکپل نرمل کا کہنا ہےکہ میں کریئر کے جس موڑ پر ہوں، وہاں اگر کہوں کہ میں صرف فلموں میں کام کروں گا تو یہ بڑی بات ہوگی، میں ہر پلیٹ فارم پر کام کرنا چاہتاہوں۔
انڈسٹری میں ایسے بہت سے اداکار ہیں جنہوں نے بہت سی ملازمتیں کیں لیکن انہیں اطمینان اور سکون نہیں ملا تو انہوں نے شوبز انڈسٹری کا رخ کیا۔ انہی اداکاروں کی فہرست میں ایک نام کپل نرمل کا بھی ہے۔ انہوں نے راجستھان میں رہتے ہوئے کئی جگہوں پر قسمت آزمائی لیکن انہوں نے خود کو اداکاری کے شعبے میں ہی مطمئن پایا۔ راجستھان سے اداکاری کا کریئر شروع کرنے والے کپل نے بہت سے شوز میں کام کیاہے جن میں راجا کی آئے گی بارات، تیرے لئے، پردیس میں ملا کوئی اپنا، نہ آنا اس دیس لاڈو، ایک ویر کی ارداس: ویرا، عشق کلس کے نام قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے ایک فلم ویدا میں بھی کام کیا ہے۔ یہ اس سال ریلیز ہونے والی بڑے بجٹ کی فلم تھی جس میں جان ابراہم نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ کپل نرمل نے ڈیلی سوپس کے ساتھ ہی ریئلیٹی شوز بھی کئے ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے کپل نرمل سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اداکاری کےشعبے میں آپ کا کس طرح داخلہ ہوا ؟
ج: کالج ختم کرنے کے بعد ظاہر سی بات تھی کہ ملازمت کرنی تھی۔ میں بھی دیگر طلبہ کی طرح تلاش معاش میں نکل پڑا۔ راجستھان میں کئی ملازمتوں میں قسمت آزمائی لیکن میں کہیں بھی مطمئن نہیں ہورہاتھا۔ میں نے تجربہ سبھی طرح کی ملازمتوں کاکیا اور اس میں خود کو منوانے کی کوشش بھی کی لیکن میرا دل اس طرف مائل نہیں ہو رہا تھا۔ اس کے بعدمیں نے ایکٹنگ کی طرف دیکھنا شروع کردیا۔ راجستھان میں اس وقت دوردرشن کا چینل ڈی ڈی راجستھان تھا۔ میں نے اس چینل سے رابطہ کیا اور اس کے شوز میں کام کرنا شروع کردیا۔ کہتے ہیں کہ آپ ایک قدم کسی طرف بڑھاؤ تو وہ ۳؍ قدم آپ کی جانب بڑھاتا ہے۔ میرے معاملے میں بھی ایساہی ہوا، دوردرشن پر ایک شو کے بعد مزید شوز کئے۔ اس کے بعد راجستھان ای ٹی وی پر بچوں کے ایک شو کی میزبانی کی، اس طرح میں نے ایکٹنگ کے شعبے میں کریئر بنانا شروع کردیا۔ مجھے احساس ہونے لگا کہ میں اس کام سے بہت مطمئن ہوں۔
کیا آپ نے اداکاری کی تعلیم بھی حاصل کی ہے؟
ج:میں نے اداکاری کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہے۔ میں نے جو سیکھا ہے، وہ خود سے سیکھا ہے۔ ایکٹنگ کی ٹریننگ کا موقع بھی میسر نہیں تھا۔ ہمارے یہاں راجستھان میں تھیٹرس گروپ تھے جن میں رویندر منچ اور جواہر کلا کیندرشامل ہیں، لیکن میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ مجھے تھیٹر کرنے کی ضرورت ہے، اس لئے میں نے تھیٹرس میں کام کرنے کو غیرضروری سمجھا۔
ٹی وی کریئر میں کس شو سے آپ کو زیادہ شہرت ملی ؟
ج:میرے کریئر کا دوسرا شو جس نام ’راجا کی آئے گی بارات‘ تھا، اس کی وجہ سے مجھے کافی شہرت ملی۔ اس شو کی وجہ سے شو بزانڈسٹری میں میری شناخت قائم ہوگئی۔ یہ ٹی وی سیریل اسٹار پلس پر آتاتھا۔ اس کے بعد میں گھر گھر کا نام بن گیا تھا۔ اس شو کے ۴؍ سال بعد ایک اورشو’ ویرا‘ دکھایا جانے لگا تھا۔ اس شو سے میری پہچان اور بڑھی اور مجھے مختلف شوز کی پیشکش آنے لگی۔ یہ ڈیل سوپ بھی اسٹار پلس پر ہی دکھایا جاتا تھا۔ اسٹار پلس نے میری کامیابی میں اہم رول ادا کیاہے۔ اس چینل کی وجہ سے میں نے انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کرلی تھی۔
آپ نے اپنے کریئر میں ۲؍ ڈانس رئیلیٹی شوز میں بھی شرکت کی ہے، کیا آپ ماہر ڈانسر بھی ہیں ؟
ج:جی نہیں میں کوئی ماہر ڈانسر نہیں ہوں۔ میں نے یہ شو ایسے ہی کرلئے تھے۔ جب میں راجستھان میں تھا تو وہاں چند ڈانس گروپ تھے جن سے میں وابستہ ہوگیا اور ان کے ساتھ ڈانس سیکھا کرتا تھا۔ میں نے وہاں اپنی صلاحیت کو نکھارا اور ان گروپس کے ساتھ چند ایک شوز میں کام بھی کیا۔ جب مجھے نچ بلئے اورذرا نچ کے دکھا کی پیشکش ہوئی تو میں نے ہامی بھرلی۔ راجستھان میں میں نے ڈانس کی جو ٹریننگ حاصل کی تھی، اس تجربہ کا پورا استعمال ان شوز میں کیا۔ کہتے ہیں کہ آپ تیراکی سیکھ لیں تو آپ ۱۰؍ سال کے بعد بھی تیراکی کر سکتے ہیں۔ میں نے اپنے شو ق کیلئے رقص سیکھا تھا جس کا فائدہ مجھے ریئلیٹی شوز میں ملا۔
کیا آپ کرکٹ کھیلنے کے شوقین ہیں ؟
ج: شاید آپ باکس کرکٹ لیگ کے شو کی بات کررہے ہیں۔ جی نہیں میں کرکٹ کھیلنے کا شوقین نہیں ہوں، میں نے دوستوں کیلئے اس لیگ میں شرکت کی تھی۔ مجھے وقت گزاری کرنی تھی اور دوستوں کے کہنے پر میں نے باکس کرکٹ لیگ میں کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن مجھے کرکٹ کھیلنے میں زیادہ دلچسپی نہیں ہے۔
آپ کے کریئر کی پہلی فلم ویدا میں تجربہ کیسا رہا؟
ج:ویدا میں میرے ساتھ کچھ چیزیں اچھی ہوئیں اور کچھ اچھی نہیں ہوئیں، لیکن ایک اداکار کیلئے یہ بہت اہم ہوتاہے کہ وہ بڑے پردے پر کام کرے اور شائقین کو اپنی اداکاری سے متاثر کرے۔ پہلی فلم کا اچھا تجربہ یہ رہا ہے کہ میں نے اچھے اورتجربہ کار ہدایتکار کے ساتھ کام کیاہے۔ اس کے ساتھ جان ابراہم جیسا منجھا ہوا اداکار بھی اس فلم میں تھا تو ان کے ساتھ بھی اچھا وقت گزرا۔
جان ابراہم کے ساتھ کوئی یادگار لمحہ بتائیں ؟
ج:جان ابراہم سے زیادہ باتیں نہیں ہوتی تھیں۔ میں کم گو ہوں اور سیٹ پر اپنے کام پر توجہ مرکوز کرتا ہوں۔ اسلئے جان ابراہم سے زیادہ گفتگو نہیں ہوپاتی تھی۔ میں یہی سوچتا تھا کہ ہدایتکار نے اس رول کیلئے مجھے منتخب کیا ہے تو میں اسے بہتر انداز میں نبھاؤں اور اس کے ساتھ انصاف کروں۔ میرا کم بولنا بہت سے افراد کو اچھا نہیں لگتا ہے لیکن میری فطرت ہی ایسی ہے۔
کیا اب آپ فلموں پر ہی توجہ دیں گے؟
ج:میں کریئر کے جس موڑ پر کھڑا ہوں وہاں میں یہ کہوں کہ میں صرف فلموں میں ہی کام کرنا چاہتا ہوں تو یہ بہت بڑی بات ہوجائے گی۔ میں نے خود کو سبھی پلیٹ فارم کیلئے تیار رکھا ہے۔ اگر مجھےفلم یا او ٹی ٹی کی پیشکش ہوتی ہے تو میں ضرور اس میں کام کروں گا۔ میں ’نا‘ نہیں کہوں گا۔ کریئر میں اتارچڑھاؤ آتے رہتے ہیں تو ان سے نمٹنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی پیشہ ورانہ طور پر کسی کو بھی ’نا‘ نہیں کہنا چاہئے۔ میں نے خودکو ذہنی طورپر اس بات کیلئے تیار رکھا ہے۔ میں ٹی وی شوز میں بھی برابر کام کرتا رہوں گا۔
کیا آپ سوشل میڈیا پر بھی سرگرم ہیں ؟
ج:جی نہیں، میں سوشل میڈیا سے دور ہی رہتاہوں۔ میرے پاس ایسے ویڈیوزبھی نہیں ہیں جنہیں میں اپ لوڈ کرسکوں۔ میرے پاس اتنا کام ہوتاہے کہ میں سوشل میڈیا پر زیادہ توجہ نہیں دے پاتاہوں۔ بہرحال یہ بھی ایک ٹیلنٹ ہے۔ کئی افراد مجھ سے کہہ چکے ہیں کہ میں سوشل میڈیا پر بھی سرگرم رہوں۔ دیکھتے ہیں مستقبل میں کیا ہوتاہے۔
او ٹی ٹی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
ج:او ٹی ٹی پرآج کل بے وقوف بنایا جارہا ہے او ر بہت سے ایسے ویب شو دکھائے جارہے ہیں جنہیں میں کچرا کہوں گا۔ اگر مجھے کوئی اچھی ویب سیریز ملے تو میں ضرور کروں گا، لیکن سب سے پہلے اس کا پروڈکشن ہاؤس اور ہدایتکار کون ہے، یہ دیکھوں گا۔ اداکار کیلئے او ٹی ٹی کی اچھی بات یہ ہے کہ اس میں اسے اپنے کردار کے ساتھ کھیلنے اور واضح کرنے کا پورا موقع ملتاہے۔ وہ اپنے ہنرکو بہتر انداز میں پیش کرسکتاہے۔
اداکاری کے ساتھ اور کیا کرنا پسند ہے؟
ج:حال ہی میں میں نے اپنا ایک یوٹیوب چینل شروع کیا ہے۔ اس میں، میں اپنی آواز کے ذریعہ مختلف مقامات کی سیر کرواتاہوں۔ میں خود اس میں دکھائی نہیں دیتا بلکہ اپنی آواز کے ذریعہ دیکھنے والوں کو متوجہ کرتا ہوں۔ یہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے دیکھتے ہیں، اس میں کتنی کامیابی ملتی ہے۔