• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اپنے بیٹوں کیلئے کرینہ کپور اپنا اسکرین ٹائم طے کرتی ہیں

Updated: September 18, 2024, 10:59 PM IST | Mumbai

کرینہ کپور نے حال ہی میں ایک تقریب میں کہا کہ وہ اپنے بیٹے تیمور علی خان اور جہانگیر علی خان کیلئے اپنا اسکرین ٹائم طے کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنی فلم ’’دی برمنگھم مرڈرز ‘‘ کے بارے میں کہا کہ ’’مجھے ڈیٹیکٹیو کا کردار ادا کرناتھا، جو میں نے کامیابی سے ادا کیا۔ اب دوسرے کردار کے بارے میں سوچ رہی ہوں۔‘‘

Kareena Kapoor. Photo: INN
کرینہ کپور۔ تصویر: آئی این این

کرینہ کپور نے بالی ووڈ میں اپنے ۲۵؍سال مکمل کر لئے ہیں۔حال ہی میں ان کی نئی فلم ’’دی برمنگھم مرڈرز‘‘ ریلیز ہوئی ہے۔ ان کی اس فلم کا جشن منانے کیلئے پی وی آر سنیماز نے ان کے اعزاز میں فلم فیسٹیول کا انعقاد کیا ہے۔ انہوں نے اس مخصوص تقریب میں اپنی فلم کے متعلق دلچسپ باتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ’’میں ہمیشہ سے ایک ڈیٹیکٹیو کا کردار ادا کرنا چاہتی تھی جو میں نے کر لیا۔ اب مجھے یہ سوچنا ہے کہ میں اور کیا کر سکتی ہوں۔ میں نےاب تک کسی مخصوص صنف کے بارے میں نہیں سوچا ہے۔ میں ایسے کردار کی تلاش میں ہوں جسے نبھانے میں مجھے لطف محسوس ہو کیونکہ آپ کو شوٹنگ کے دوران ۵۰؍، ۶۰؍ یا ۷۰؍ دن خود کو اس کردار میں ڈھالنا ہوتا ہے۔ اسی لئے یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے کردار کو نبھانے میں لطف محسوس کریں۔ علاوہ ازیں، آپ کسی مخصوص کردار کو طویل مدت تک کس طرح ادا کر سکتے ہیں۔
یہ یاد دلانے پر کہ انہوں نے ایک مرتبہ اپنے بڑے بیٹے تیمو ر علی خان کے بارے میں بتایا تھا کہ تیمور نے سیف علی خان کے ساتھ بھول بھلیاں دیکھی تھی اور اسے کافی لطف محسوس ہوا تھا،کرینہ کپور نے ہلکی سی مسکراہٹ دی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ تیمور علی خان اور جیہ (کرینہ کپور اور سیف علی خان کا چھوٹا بیٹا جہانگیر علی خان) کیلئے موبائل دیکھنے کے اوقات طے کرتی ہیں؟، توانہوں نے کہا کہ ’’ہاں، اس کے علاوہ کوئی آپشن ہی نہیں ہے۔ ان دنوں والدین کو وہی کرنا ہوتا ہے جو ان کے بچےچاہتے ہیں۔ جب ہم انہیں سلانے کی تیاری کرتے ہیں تو ہم خود بھی مطالعہ کرتے ہیں، ٹی وی نہیں دیکھتے جب تک وہ سو نہیں جاتے۔ ورنہ وہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ ’’ہم فون کیوں دیکھ رہے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ بچے مثالوں کے ذریعے سیکھتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ جب وہ ہمیں فون کا استعمال کرتے ہوئے، یا ٹی وی دیکھتے ہوئے دیکھتے ہیں تو انہیں بھی وہی کرنا ہوتا ہے جو ہم کر رہے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK