فلمی دنیا میں حب الوطنی کے گانوں کی بات کی جائے تو مہندر کپور کی پرسکون اور سنجیدہ آواز ذہن میں آتی ہے۔
EPAPER
Updated: September 15, 2024, 2:48 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai
فلمی دنیا میں حب الوطنی کے گانوں کی بات کی جائے تو مہندر کپور کی پرسکون اور سنجیدہ آواز ذہن میں آتی ہے۔
فلمی دنیا میں حب الوطنی کے گانوں کی بات کی جائے تو مہندر کپور کی پرسکون اور سنجیدہ آواز ذہن میں آتی ہے۔ اگرچہ انہوں نے تقریباً تمام رنگوں کے گیت گائے لیکن انہیں شہرت صرف حب الوطنی اور مذہبی گیتوں سے ملی ہے۔
مہندر کپور۹؍ جنوری۱۹۳۴ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ جب وہ ایک ماہ کے تھے تو ان کے والد ممبئی آگئے اور کپڑوں کا کاروبار شروع کیا۔ بچپن اور جوانی کے دنوں میں مہندر کپور اکثر گھر اور اسکول میں گایا کرتے تھے۔
۱۹۵۳ء میں انھیں پہلی بار ’مدمست‘ نامی فلم میں گانے کا موقع ملا۔ اس سے اس کی شناخت ہونے لگی۔ ایک دفعہ انہیں گانے کے مقابلے میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ نوشاد جیسے لیجنڈ موسیقار اس میں خاص مہمان تھے۔ مہندر کپور نے وہاں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر پہلا مقام حاصل کیا۔ وہ ان کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ نوشاد نے خوش ہو کر انہیں اپنی ایک فلم میں گانے کا موقع دیا۔
اس کے بعد مہندر کپور نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان دنوں تمام پروڈیوسرز محمد رفیع، طلعت محمود، سی ایچ آتما، ہیمنت کمار، مکیش اور کشور کمار جیسے بڑے گلوکار وں ہی کو اپنی فلموں میں گانے کا موقع دیا کرتے تھے۔ نئے گلوکار ہونے کی وجہ سے ان کے درمیان جگہ پانا اور بنانا آسان نہیں تھا لیکن مہندر کپور نے یہ کامیابی اپنی محنت اور لگن سے حاصل کی۔
مشہور گلوکار محمد رفیع کا تعلق بھی پنجاب سے تھا۔ دس سال کی عمر میں پہلی بار مہندر کپور نے انہیں گاتے ہوئے سنا تھا۔ اسی دن سے انہوں نے محمد رفیع کو اپنا گرو تسلیم کرلیا اور ان کی نقل کرنے لگے۔ گلوکاری میں کامیابی حاصل کرلینے اور فلم انڈسٹری میں ایک مقام بنا لینے کے بعد بھی انہوں نے پنڈت حسن لال، بھگت رام، پنڈت جگن ناتھ، نیاز احمد خان، عبدالرحمان خان، افضل حسین خان، پنڈت تلسی داس شرما، نوشاد اور سی رام چندر جیسے سینئر موسیقاروں سے سیکھ کر اپنے فن کو مسلسل نکھارنے کی کوشش بھی کرتے رہے۔
پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور اداکار منوج کمار سے ان کی گہری دوستی تھی۔ ۱۹۶۸ء میں جب منوج کمار نے فلم’اپکار‘ بنائی تو مہندر کپور کا گانا’’میرے دیش کی دھرتی سونا اگلے، اگلے ہیرے موتی‘‘ ہر گھر میں مشہور ہوگیا۔ اسی طرح فلم’شہید‘ کا گانا’’میرا رنگ دے، بسنتی چولا‘‘ اور’پورب اور پچھم‘ کا گانا ’’ہائے پریت جہاں کی ریت، سدا میں گیت وہاں کے گاتا ہوں ....وہ `بھارت کا رہنے والا ہوں، بھارت کی بات سناتا ہوں ‘‘ وغیرہ کے ساتھ حب الوطنی کے گیتوں کے گلوکار کے طور پر پہچانے گئے۔
بے پناہ صلاحیتوں سے مالا مال مہندر کپور نے مراٹھی فلموں میں بھی گانے گائے۔ انہوں نے کے سی بوکاڈیا کی فلم میدان جنگ کیلئے بپی لہری کی ہدایت کاری میں ایک ہی دن (۷؍ ستمبر۱۹۹۳ء) میں ۷؍ گانے ریکارڈ کئے تھے۔ یہ فلمی دنیا کا شاندار ریکارڈ ہے۔ انہوں نے دوردرشن کے مقبول سیریل مہابھارت کا ٹائٹل گانا (اتھ شری مہابھارت کتھا) بھی گایا۔
اپنی زندگی کے آخری ایام میں وہ مذہبی گانوں کی طرف راغب ہوگئے تھے۔ گلوکاری کے شعبے میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت ہند کی جانب سے پدم شری کا اعزاز دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی انہیں بہت سارے اعزازات ملے تھے۔ دھرتی کو سب کچھ سمجھنے والے مہندر کپور ۲۷؍ ستمبر۲۰۰۸ء کو اسی دھرتی کی گود میں ہمیشہ کیلئے سو گئے لیکن ان کے نغمے لوگوں کو بیدار کرتے رہیں گے۔