• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’بڑے فیصلے کرنے کیلئے انسان کے پاس کچھ بچت بھی ہونی چاہئے ‘‘

Updated: December 22, 2024, 6:33 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

ٹی وی اوراو ٹی ٹی اداکارمنسوی وشسٹ نے کہاکہ ڈھائی سال اسکرین سے دور رہنے کے بعد میں نے اپنے اندرکئی تبدیلیاں محسوس کیں، یہ وقفہ میرے لئے بہت کار آمد رہا۔

Manasvi Vashist has earned a lot of fame in a short period of time. Photo: INN.
منسوی وشسٹ نے کم عرصے میں زیادہ نام کمایا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

اداکارمنسوی وشسٹ نے کارپوریٹ کی دنیا سے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ بعد میں وہ اس کریئر کو ختم کرنے کے بعد شو بز کی دنیا میں آگئے۔ حالانکہ وہ کورونا کے بعد اس شعبے سے دو سال تک دور رہے۔ اس وقت وہ امیزون ایم ایکس پلیئر کے شو کیمپس بیٹس میں اہان کے رول میں نظر آئے تھے۔ انہوں نے املی اورعشق میں مرجاواں جیسے کامیاب شو میں بھی کام کیا ہے۔ ان کا شماراپنے کام پر توجہ دینے والے اداکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے او ٹی ٹی شو کیلئے بہت محنت کی ہے اور اس کیلئے انہوں نے خصوصی طورپر رقص کی ٹریننگ بھی لی ہے۔ انقلاب نےمنسوی سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت آپ کہاں مصروف ہیں ؟
ج:میرا شو امیزون ایم ایکس پلیئر پر ابھی ختم ہوا ہے اور میں دوسرے شو کے تعلق سے بات چیت کررہاہوں۔ میں اس وقت ایک فلم میں کام کرنے کے بارے میں بھی بات چیت کررہا ہوں لیکن ابھی اسے حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔ میں کوشش کررہا ہوں کہ ٹی وی سے ہٹ کر اوٹی ٹی اور فلموں پر توجہ دوں کیونکہ اس وقت ویب سیریز اور فلم کا دور چل رہا ہے اور میں نے ٹی وی پر بہت وقت تک کام کیاہے۔ بہرحال میری کوشش جاری ہے۔ 
کیمپس بیٹس کا تجربہ کیسا رہا؟
ج:بہت اچھا تجربہ رہا۔ میں کوشش کررہا تھا کہ کوئی ویب شو مل جائے اور مجھے کیمپس بیٹس شو مل گیا۔ اس میں میں نے اہان کا کردار ادا کیا تھا جسے شائقین نے بہت پسند کیا۔ میں ٹی وی سے ہٹ کر کچھ تجربہ کرنا چاہتا تھا اور جب یہ شو ملا تو میں نے اس کیلئے ہامی بھر دی۔ ٹی وی پر کام کرنے کا تجربہ تھا تو زیادہ پریشانی پیش نہیں آئی۔ یہ شو بھی شائقین کو پسند آیا۔ میں مسلسل کوشش کررہا ہوں کہ ویب شوز اور فلموں میں کام کرنے کا تجربہ کرتا رہوں۔ دیکھتے ہیں مستقبل میں کتنا کامیاب ہوتاہوں۔ 
آپ نے ڈھائی سال کا وقفہ لیا تھا، کوئی خاص وجہ رہی تھی؟
ج:ڈھائی سال کا وقفہ لینے کا فیصلہ میں نے بہت سوچ سمجھ کر کیا تھا۔ ٹی وی پر کام کرنے کے دوران میں بہت مصروف رہتا تھا اور اپنے اور اہل خانہ کیلئے وقت نہیں نکال پاتا تھا۔ ٹی وی پر کام کرتے وقت کمٹمنٹ بہت زیادہ ہوتی ہے اور کام کا بوجھ بھی ہوتاہے اسی وجہ سے میں نے بریک کا فیصلہ کیاتھا۔ ڈھائی برس کے دوران میں نے کچھ وقت سفر میں گزارا، اس کے بعد مختلف ورک شاپس میں شرکت کیا کرتا تھا اور اپنے فن کو نکھارتا رہتا تھا۔ میں نے کچھ ٹریننگ سیشنز میں بھی شرکت کی تھی۔ یہ ساری چیزیں کرنے کے بعد میں نے او ٹی ٹی کیلئے آڈیشن دینا شروع کیا اورایک روز کامیابی ملی اور میں نے اہان کا رول قبول کرلیا۔ بہرحال میرے لئے ڈھائی برس کا یہ وقفہ بہت کامیاب رہا۔ 
کیا آپ نے رقص کی ٹریننگ بھی لی تھی ؟
ج:میں نے جو ویب شو کیا تھا وہ رقص پر ہی مبنی تھا، اسلئے مجھے اس کی ٹریننگ لینی پڑی تھی۔ اس سے قبل میں نے کبھی ڈانس نہیں کیا ہے کیونکہ مجھے یہ آتا ہی نہیں۔ میں نے ورکشاپس کئے اور اتنا ڈانس سیکھنے کی کوشش کی کہ میرے کردار اہان کیلئے کافی ہوجائے۔ اہان دراصل ایک ڈانسر ہے اور وہ یوٹیوبر ہے۔ وہ ایسا انفلوئنسر ہے جو ڈانس کرتے ہوئے اپنی ریلس بناتا ہے اوراسے اپ لوڈ کرتاہے۔ اس کےسوشل میڈیا پر بہت مداح ہیں ۔ بس اس رول کیلئے میں نے ایک ماہ کے اندر جتنا ڈانس آتا تھا، سیکھ لیا۔ اب میں بھی کہہ سکتاہوں کہ مجھے بھی رقص آتاہے۔ 
آپ کے کریئر کی دوسری اننگز کا تجربہ کیسا رہا؟
ج:میں زندگی کو ایک ہی اننگز مان کر چلتاہوں کیونکہ ہمارا جنم ایک ہی بار ہوا ہے۔ میں حال میں جینے والا انسان ہوں اور مستقبل کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا۔ اب کریئر کی جو نئی اننگز شروع ہوئی ہے اس میں کوشش یہی رہے گی کہ میں اچھا کام کروں اور اپنے شائقین کی تفریح کروں۔ میں کام کیلئے زیادہ نہیں سوچتا اور جو بھی رول ملتاہے اسے نبھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ بہرکیف ڈھائی برس کے بعد اسکرین پر لوٹنے کا تجربہ اچھا رہا ہے اور اپنے اندرکافی ساری تبدیلیاں محسوس کررہا ہوں۔ 
کیا آپ ٹی وی سے دور ہی رہیں گے؟ 
ج:میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ میں زیادہ سوچتا نہیں ہوں۔ میں نے ایسا کچھ طے نہیں کیا ہے کہ میں صرف او ٹی ٹی پر کام کرتا رہوں گا۔ اگر مجھے ٹی وی پر اچھا پروجیکٹ ملتاہے تو میں وہ بھی کرنے کیلئے تیار ہوں۔ دراصل میں نے اب او ٹی ٹی پر ایک شو کیاہے تو اسی سمت آگے بڑھنے کی کوشش کروں گا۔ اگر اس دوران فلم کی پیشکش ہوتی ہے تو میں اس طرف بھی چلا جاؤں گا کیونکہ میں نے دو پلیٹ فارم پر کام کرلیا ہے اور تیسرے پلیٹ فارم کا تجربہ بھی حاصل کرنا ضروری ہے۔ وہ تو بڑا اسپیکٹرم ہوتاہے اور اس کیلئے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ 
کسی خاص شو یا رول کرنے کے بارے میں سوچا ہے؟
ج:میں جس اسٹیج پر ہوں، وہاں میں اس کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔ بحیثیت اداکار میں سبھی طرح کے رول نبھانے کیلئے تیار ہوں۔ میں یہی چاہتا ہوں کہ اچھے رول نبھاتا رہوں۔ ہاں اگر میرے ہاتھ میں ہوتا تو میں تھرلرس کہانی پر مبنی شوز کرنے کو ترجیح دیتا۔ ایسے شوز کی کہانیاں بہت دلچسپ ہوتی ہیں ۔ بحیثیت اداکار اور شائق میں تھرلرس شو کرنا چاہتاہوں۔ 
ڈھائی سال کے وقفے میں کس چیز پر زیادہ محنت کی ؟
ج:میں آپ کو ایسے تو کوئی خاص چیز کے بارے میں نہیں بتا سکتا۔ ہاں ایک بات کہنا چاہوں کہ کسی بھی آدمی کو ایک بریک لینے کے بارے میں سوچنا چاہئےکیونکہ جب آپ زندگی یاکریئر بھاگتے رہتے ہیں تو جلدبازی میں کچھ ایسے فیصلے کرلیتے ہیں جن پر بعد میں پچھتاوا ہوتاہے۔ میں یہی کہنا چاہوں گا کہ ایک آدمی کو وقفہ لیکر اس بارے میں سوچنا چاہئے کہ اسے زندگی میں آگے کیا کرنا ہے، بس یہی سوچ کر میں نے بریک لیا تھا۔ 
او ٹی ٹی اور ٹی وی میں کیا فرق محسوس کیا ؟
ج:او ٹی ٹی اور ٹی وی پر ایکٹنگ کا انداز الگ الگ ہوتا ہے۔ مثلاً ٹی وی پر ہم اداکاروں کو بہت ڈراما کرنا پڑتاہے جب کہ او ٹی ٹی شوز میں حقیقی اداکاری پر توجہ دینی ہوتی ہے۔ دونوں پلیٹ فارم کی آڈینس الگ الگ ہے اور اس کے مطابق ہی ایکٹنگ کرنی ہوتی ہے۔ ویب شو کرنے کے بعد یہی تبدیلی میں نے محسوس کی۔ 
کوئی خاص ویب شو دیکھنا پسند کرتے ہیں ؟
ج:ایسے تو بہت ساری ویب سیریز ہیں جن کا نام میں لے سکتاہوں لیکن حال ہی میں میں نے ایک ویب شوجس نام ’گیارہ گیارہ‘ تھا، وہ دیکھا ہے۔ اس میں سبھی اداکاروں خصوصاً راگھو جویل نےبہت اچھا کام کیاہے۔ سائنس فکشن کا یہ شو مجھے بہت پسندآیا تھا۔ بحیثیت اداکار اور شائق مجھے اس کا پلاٹ پسند ہے۔ 
ڈھائی سال کے بریک میں آپ کی مالی امداد کون کرتا تھا؟
ج: سچ تو یہ ہے کہ میں نے خود ہی اپنی مالی امداد کی ہے۔ دراصل میں شو بز انڈسٹری سے پہلے کارپوریٹ کی دنیا میں کام کرتا تھا اور وہاں میں نے یہ تجربہ حاصل کیا تھا کہ آدمی کے پاس اس کی اپنی کچھ بچت ہونی چاہئے۔ ایکٹنگ کریئر کے دوران میں نے بچت کی تھی اور اس کی بنیاد پر ہی میں نے کام سے بریک لینے کا فیصلہ کیا تھا، ورنہ میں اتنا بڑا فیصلہ نہیں کرپاتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK