ٹی وی اداکارمنیش ناگ دیو کا کہنا ہےکہ ٹی وی اور اوٹی ٹی کے خیالات اور مواد میں کافی فرق ہے۔ ٹی وی پر فیملی شوز کو ترجیح دی جاتی ہے جبکہ او ٹی ٹی پر حقیقت پر مبنی شوز اور فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔
EPAPER
Updated: October 27, 2024, 12:41 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
ٹی وی اداکارمنیش ناگ دیو کا کہنا ہےکہ ٹی وی اور اوٹی ٹی کے خیالات اور مواد میں کافی فرق ہے۔ ٹی وی پر فیملی شوز کو ترجیح دی جاتی ہے جبکہ او ٹی ٹی پر حقیقت پر مبنی شوز اور فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔
ممبئی سے تعلق رکھنے والے اداکار منیش ناگ دیو نے اپنے کریئر کی شروعات ۲۰۰۷ء سے کی تھی۔ انہوں نے اس وقت کے نمبروَن شو ’بنوں میں تیری دلہن ‘ میں چینو کا رول نبھایا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹی وی انڈسٹری میں کبھی مڑکر نہیں دیکھا اور مسلسل مختلف شوز میں مصروف رہے۔ اس وقت وہ ٹی وی کے نمبروَن شو’ انوپما‘ میں مصروف ہیں۔ منیش نے اس شو کے علاوہ مدھوبالا، ساؤدھان انڈیا، پوتررشتہ، بیگوسرائے، اُڑان اور سوراج جیسے کامیاب شوز میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے۔ وہ مثبت رول کے ساتھ ساتھ منفی کردار ادا کرنے میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے منیش ناگ دیو سے بات چیت کی ہے جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
شوبز انڈسٹری میں کریئر بنانے کا فیصلہ کس طرح کیا ؟
ج: کالج کے دنوں میں مجھے کلچرل پروگراموں میں شرکت کا بہت شوق تھا۔ ان دنوں میں مختلف طرز کے انٹرکالج پروگرام میں شرکت کیا کرتا تھا۔ یہ شوق حد سے زیادہ بڑھ گیا اور میں نے اسے پیشہ کے طورپر اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا اور پھر اداکاری کی جانب متوجہ ہوا۔ الگ الگ پروڈکشن ہاؤس میں آڈیشن دینے کے بعد مجھے ہندوستان کے نمبروَن شو ’بنوں میں تیری دلہن ‘میں چینو کا رول نبھانے کا موقع ملا۔ مجھے پہلا بریک بھی جلدی ہی مل گیا تھا اور اس کےبعد پھر میں نےمڑ کرکبھی نہیں دیکھا۔ آج بھی میں شوبز میں بہت مصروف ہوں ۔
کیا آپ نے اداکاری کو نکھارنے کیلئے تھیٹرشوز بھی کئے ہیں ؟
ج:جی ہاں، میں نے تھیٹرس شوز میں کام کیاہے۔ میں نے دو سال تک اسٹیج شوز کئے ہیں تاکہ اپنی اداکاری میں بہتری لا سکوں۔ میں نے ایکٹنگ کے ورکشاپس اور کورسیز بھی کئے تاکہ مختلف انداز کو پردے پر بہتر انداز میں پیش کروں۔ اس کے ساتھ ہی میں نے ایڈفلموں وغیرہ میں بھی کام کیا ہے۔
پہلا بریک کس طرح ملا؟
ج: ۲۰۰۷ء میں ٹی وی شوز کو بہت پسند کیا جارہا تھا۔ اس وقت بیشتر شو کی ریٹنگ بھی اچھی تھی۔ انہی دنوں میں الگ الگ پروڈکشن ہاؤسیز میں آڈیشن دے رہا تھا اور خصوصی طورپر ’بنوں میں تیری دلہن‘ کے کردار چینو کیلئے ۵۔ ۶؍ آڈیشن دیئے تھے۔ پروڈکشن ہاؤس کو میں اس رول کیلئے معقول لگا تو انہوں نے مجھے اس کیلئے منتخب کر لیا۔ میں اس شو سے کافی دنوں تک وابستہ رہا۔ بس اس کے بعد انڈسٹری میں اپنی بھی گاڑی چل نکلی۔
آپ نے ٹی وی شوز پر ہی توجہ مرکوز کی ہے، کیا فلموں سے دور رہنا چاہتے ہیں ؟
ج:میں نے فلموں سے کبھی دوری اختیار نہیں کی بلکہ ٹی وی شوزمیں کام کرتے ہوئے میں نے فلموں میں بھی کام کیلئے کوشش کی تھی لیکن بالی ووڈ میں کا سٹنگ ڈائریکٹر کی اکثریت نے ٹی وی اداکاروں کو الگ ہی زمرے میں رکھاہے۔ انہیں لگتاہے کہ ٹی وی اداکاروں کی ایکٹنگ کچھ الگ ہے۔ بالی ووڈ کی یہ بات مجھے پسندنہیں آئی۔ دوسری بات میں نے شارٹ فلمیں بھی کی ہیں اس کے بعد بھی مجھے موقع نہیں ملا۔ بہرحال ٹی وی انڈسٹری میں اتنا کام ہے کہ اب فلموں کی طرف زیادہ توجہ نہیں ہے۔
ریئلیٹی یا ڈیلی سوپس میں کون سے شوز زیادہ پسند ہیں ؟
ج:بحیثیت اداکار میں ڈیلی سوپس کو زیادہ پسند کرتاہوں۔ اگر موجودہ دور کی بات کریں تو میں ویب شوز میں کام کرنا پسند کروں گا، میں نے ویب شو کیلئے ۳؍ سال کا وقفہ لیا تھا اور ایک چھوٹی سی ویب سیریز میں کام بھی کیا تھالیکن مجھے انوپما کی پیشکش ہوئی تو میں نے اس میں شرکت کی۔ بہرحال اداکار ہونے کے ناطے سیٹ میرا مندر ہے اور چاہوں گا کہ میں روزانہ وہاں حاضری لگاؤں اور اپنے کام میں مصروف رہوں۔
ٹی وی اور ویب سیریز میں آپ کو کیا فرق نظرآتاہے؟
ج:کورونا کے بعد شائقین ۲؍حصے میں تقسیم ہوگئے ہیں۔ ۸۰۔ ۹۰ء کی دہائی کے شائقین ٹی وی شوز دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ انہیں فیملی ڈرامے اور شوز بہت پسند آتے ہیں لیکن نئی نسل ویب شوزاور فلم کو چھوٹے پردے یعنی موبائل پر دیکھنا پسند کرتی ہے۔ ٹی وی اور اوٹی ٹی کے خیالات اور مواد میں بھی کافی فرق ہے۔ ٹی وی پر فیملی شوز کو ترجیح دی جاتی ہے جبکہ او ٹی ٹی پر حقیقت پر مبنی شوز اور فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔ میرے خیال میں ان دونوں کا موازنہ غیرضروری ہے۔
آپ کس طرح کے ویب سیریز کرنا پسند کرتے ہیں ؟
ج:میں مرزا پور جیسے ویب شوز کرنا پسندکروں گا۔ اگر ایسی ویب سیریز کرنے کا موقع ملے تو مجھے بہت خوشی ہوگی اور اس میں میں کوئی بھی رول کرنے کیلئے تیار ہوں۔ فی الحال میرے پاس اس طرح کے شوز کیلئے کال آتے رہتے ہیں ، اگر کسی شو میں موقع مل گیا تو میں جلدہی ویب شو میں نظرآؤں گا۔ میں نے ہمیشہ اچھے اور مضبوط رول کو ترجیح دی ہے۔
اپنے رول کیلئے کتنی ریہرسل کرتے ہیں ؟
ج:رول کی تیاری کیلئے کافی محنت کرتا ہوں۔ میرا کام کرنے کا طریقہ الگ ہے۔ اگر میں شوٹنگ نہیں کررہا ہوں تو اس وقت میں مختلف لوگوں سے ملاقات کرتاہوں اور ان کی باڈی لینگویج اور رویے کاجائزہ لیتاہوں۔ میرے اندر لوگوں کا جائزہ لینے کی بہت اچھی صلاحیت ہے۔ اگر میرے سامنے کوئی رول آتاہے تو میں ان تجربات کا استعمال کرتاہوں۔ اپنا ہوم ورک کرنے کے بعد ہدایتکار سے کہہ دیتاہوں کہ میں نے رول کیلئے ہوم ورک کرلیا ہے اور اب آپ کی باری ہے کہ بہتر انداز میں اسے شوٹ کریں۔
کریئر میں آنے والی رکاوٹوں کا سامنا کس طرح کرتے ہیں ؟
ج:کریئر میں رکاوٹیں آتی رہتی ہیں۔ اگر ہم ان کا بلند حوصلوں کے ساتھ اس کا سامنا کریں تو ساری چیزیں آسان ہو جاتی ہیں۔ میں نے شروعات میں رول پانے کیلئے کافی جدوجہد کی تھی، اس کے بعد رول ملنے شروع ہوگئے تو پھر اس سے بہتر کرنے کیلئے جدوجہد کرنی پڑی۔ یہ رکاوٹ سب سے مشکل ہوتی ہے کیونکہ آپ کو اچھے رول کیلئے انتظار کرنا پڑتا ہے اور کبھی کبھی تو گھر پر ہی رہنا ہوتاہے۔ بہرحال جدوجہد کے بعد ملنے والی کامیابی بھی مسرت بخش ہوتی ہے اور اس سے کریئر میں نئی بلندی پر پہنچنے کا حوصلہ بھی ملتاہے۔