ٹی وی اورفلم اداکارہ مون بنرجی کا کہنا ہےکہ ’کسوٹی زندگی کی‘ شو سے میں راتوں رات اسٹار بن گئی تھی، لیکن اب میں ویب سیریز میں بھی کام کرنا چاہتی ہوں۔
EPAPER
Updated: April 27, 2025, 11:27 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
ٹی وی اورفلم اداکارہ مون بنرجی کا کہنا ہےکہ ’کسوٹی زندگی کی‘ شو سے میں راتوں رات اسٹار بن گئی تھی، لیکن اب میں ویب سیریز میں بھی کام کرنا چاہتی ہوں۔
اداکارہ مون بنرجی فلم انڈسٹری میں اب سینئر ہوگئی ہیں۔ انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز ۱۹۹۷ء سے کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے کئی اہم اور کامیاب شوز میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں لیکن انہیں سب سے زیادہ شہرت اسٹار پلس پر دکھائے جانے والے شو ’کسوٹی زندگی کی‘ سےملی تھی جس میں انہوں نے سمپدا انوراگ باسو کا رول نبھایا تھا۔ اس کے بعدمون نے سسرال گینداپھول، کچھ رنگ پیار کے ایسے بھی، ایک تھا راجا ایک تھی رانی، مُسکان اور مسکرانے کی وجہ تم ہو جیسے اہم شوز میں کام کیا۔ اب جلد ہی ان کا ایک اور شو پیش کیا جانے والا ہے۔ مون بنرجی نے رائٹر نیرج شرما سے شادی کی ہے۔ وہ کوکنگ شوز میں بھی نظرآنا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں بہت اچھا کھانا بنانا آتا ہے۔ مون نے ٹی وی شوز کے ساتھ ہی علاقائی فلموں میں بھی کام کیاہے۔ انقلاب نے مون بنرجی سے کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی ہے جس کے بعض اقتباسات یہاں پیش کئے جارہے ہیں :
اس وقت آپ کہاں مصروف ہیں ؟
ج:میں نے حال ہی میں ایک شو کی شوٹنگ مکمل کی ہے، جلد ہی اسی شو کی شوٹنگ دوبارہ شروع ہونے والی ہے، اسلئے میں ایک بار پھر بہت زیادہ مصروف ہونے والی ہوں۔ پروڈکشن ہاؤس نے اس شو کے بارے میں فی الحال کسی بھی طرح کی اطلاع دینے کیلئے منع کیا ہے، اسلئے اس شو سے وابستہ کوئی بھی شخص اس کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کرسکتا۔ امید کرتی ہوں کہ یہ ہمارے لئے کامیابی کا باعث ہوگا۔ میڈیا ہاؤس جب بھی ایسی پابندی عائد کرتے ہیں تو ہمیں اس کاپورا خیال رکھنا ہوتاہے۔
آپ نے اس انڈسڑی میں ایک طویل وقت گزارا ہے، اس دوران اچھا اور برا واقعہ کون سا رہا ؟
ج: میرے خیال سے میرے کریئرمیں سبھی اچھے واقعات ہی رونما ہوئے ہیں۔ ان سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور اچھے اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا بھی موقع ملا۔ میرے ساتھ سبھی کا رویہ اچھا رہا، سبھی نے محبت دی اور کسی نے بھی پریشان نہیں کیا۔ اچھے شوز کرنے کا موقع ملا اور بہت سے اچھے دوست بھی بنے۔ میں کسی برے واقعہ کی طرف اشارہ نہیں کرسکتی کیونکہ میرے کریئر میں ایساکچھ ہوا ہی نہیں۔ البتہ اس انڈسٹری کی ایک بات جو مجھے اچھی نہیں لگتی ہے، وہ یہ ہے کہ عین وقت پر سین تبدیل کردیا جاتا ہے۔ مثلاً اگر کسی کو شو سے باہر کرنا ہے تو پروڈکشن ہاؤس اُس کی ’موت‘ کا سین اسی دن طے کردیتا ہے۔ بہرحال انڈسٹری میں اتنے برسوں میں کافی اچھا تجربہ رہا۔
آپ نے اپنے اس طویل کریئر میں صرف ٹی وی شوز ہی پر کیوں زیادہ توجہ دی ؟
ج: ایسی بات نہیں ہے۔ میں نے فلمیں بھی کی ہیں لیکن وہ علاقائی ہیں۔ مجھے بچپن ہی سے اداکاری کا شوق رہا ہے، اسلئےمیں اسکول اور کالج کے کلچرل پروگرام میں ہمیشہ شرکت کرتی رہتی تھی۔ بچپن ہی میں مجھے بنگالی فلموں میں کام کرنے کا موقع مل گیا تھا۔ وہاں پر میں نے اشتہاری فلمیں بھی کی ہیں۔ اس کے بعد جنوبی ہند کی انڈسٹری میں بھی کام کرنے کا موقع ملا جہاں میں نے ایک فلم کی۔ میں شروع ہی سے کبھی فلم اور کبھی ٹی وی شوز کرتی رہی ہوں۔ ہندی زبان میں کوئی فلم نہیں کی کیونکہ ٹی و ی شوز میں ہی اتنی مصروف رہی کہ اس طرف دھیان دینے کا موقع ہی نہیں ملا۔ ٹی وی شوز میں بھی پہلے مرکزی کردار ادا کرتی رہی لیکن وقفے کے بعد میں نے ماں، بھابھی اور دیگر سائیڈ رول نبھانے شروع کردیئے۔ اس وقت میں نے ٹی وی شوز پر ہی توجہ مرکوز کررہی ہوں۔
انڈسٹری میں کس طرح کی تبدیلیاں محسوس کررہی ہیں ؟
ج:جب میں نے کریئر شروع کیا تھا وہ دور اور آج کے دور میں کافی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ اُس وقت شوز طویل عرصے تک چلتے تھے لیکن آج شوز شروع ہوکر جلدبند ہوجارہے ہیں۔ آج کام زیادہ ہوگیا ہے جبکہ اداکاروں کی تنخواہیں کم ہوگئی ہیں۔ پہلے شوز کی کہانی پر دھیان دیا جاتا تھا لیکن آج ایک ہفتے میں ۷؍ایپی سوڈ دکھانے کیلئے کہانی پر زیادہ توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ سینئر اداکاروں کا کوئی احترام نہیں کرتا۔ آج کوئی اداکار ایک شو میں ایک سال تک بھی کام نہیں کرتا ہے جبکہ اُس وقت ایک اداکار ۲۔ ۳؍ سال تک ایک ہی شو سے وابستہ رہتا تھا۔ میرے خیال میں آج ٹی وی شوز کے کنٹینٹ پر زیادہ توجہ نہیں دی جارہی ہے، اس لئے ٹی وی شوز کی حالت خراب ہورہی ہے۔
آپ کے کریئر کا پسندیدہ شو کون سا رہا ہے؟
ج:ایسے تو بہت سے شوز ہیں جن میں کام کر کے بہت خوشی ہوئی تھی، لیکن میرے کریئر کو شناخت دینے والا شو ’کسوٹی زندگی کی‘ کا تھا جس میں میں نے سمپدا کا رول نبھایا تھا۔ اس شو نے مجھے راتوں رات ٹی وی اسٹار بنا دیا تھا۔ اس شو سے میں کافی وقت تک وابستہ بھی رہی تھی۔ یہ ایکتا کپور کے پروڈکشن ہاؤس کا شو تھا، اس پروڈکشن ہاؤس سے جڑنے کے بعد میں بہت خوش تھی کہ میں نے جس چیز کی خواہش کی تھی وہ مجھے مل گئی۔ کسوٹی زندگی کی اس وقت بہت بڑا اور ہٹ شو تھا۔ اس سے وابستہ ہونے کے بعد میں بھی معروف اداکاروں میں شامل ہوگئی۔ بریک کے بعد میں نے ’کچھ رنگ پیار کے ایسے بھی‘ نامی شو میں کام کیا۔ اس میں آشا کا رول بہت اچھا ہے اور یہ شو بھی میرے دل کے قریب ہے۔
آپ سوشل میڈیا پر کتنا مصروف رہتی ہیں ؟
ج:سوشل میڈیا آج کی ضرورت ہے، اسلئے میں بھی کوشش کرتی رہتی ہوں کہ اس پر سرگرم رہوں لیکن میں اتنی زیادہ مصروف نہیں رہتی کہ روزانہ کوئی ویڈیو ہی اپ لوڈ کرتی ر ہوں۔ میں اکثراپنی شوٹنگ کے ویڈیو ز ہی اپ لوڈ کرتی ہوں۔ ویسے اس کے بعد اگر کبھی وقت مل جاتا ہے تو تھوڑے بہت تفریحی ویڈیوز بناکر بھی اپ لوڈ کردیتی ہوں۔
ایکٹنگ کے ساتھ اور کیا کرنا پسند ہے؟
ج:ایکٹنگ کے ساتھ مجھے کھانا بنانا پسند ہے۔ انڈسٹری میں داخلے سے قبل میں نے دادر کے ایک کیٹرنگ کالج میں داخلہ لیا تھا اور وہاں تعلیم بھی حاصل کی تھی۔ آج بھی میرے اندر کھانا بنانے کا فن موجود ہے۔ میں اپنے بیٹے کو مختلف پکوان بناکر دیتی رہتی ہوں۔ مجھے ہرطرح کا کھانا بنانا آتا ہے کیونکہ میں نے اس کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی ہے۔ اگر کریئرمیں کبھی کوکنگ شو میں کام کرنے کا موقع ملے گا تو میں ضرور کروں گی۔
آپ کے شو ہربھی انڈسٹری سے وابستہ ہیں تو آپ ایک دوسرے کی کس طرح مدد کرتے ہیں ؟
ج:وہ رائٹر ہیں اور مختلف کہانیاں لکھتے رہتے ہیں۔ مجھے لکھنے کا اتنا تجربہ نہیں ہے، اس کے باوجود میں کرداروں سے متعلق انہیں مشورہ دیتی رہتی ہوں۔ وہ بھی میری مدد کرتے ہیں اور مجھے مختلف کردار کس طرح نبھانے چاہئے، اس کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہی میں نے دوبارہ انڈسٹری میں قدم رکھا ہے۔ اگر میاں بیوی ایک دوسرے کی مدد کریں گے تو زندگی کی گاڑی چلتی رہے گی۔
ویب سیریز کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
ج:بحیثیت اداکارمیں ہر پلیٹ فارم پر کام کرنا پسند کروں گی۔ ویب سیریز بھی میری فہرست میں شامل ہے۔ اگر کسی ویب سیریز میں، مجھے کوئی اچھا رول ملتاہے تو میں ضرور کام کروں گی۔ میں کام کیلئے کبھی انکار نہیں کرتی بلکہ ہمیشہ چیلنجز کیلئے تیار رہتی ہوں۔ میں انگلش ویب سیریز دیکھنا پسند کرتی ہوں۔ سنا ہےکہ لوٹس نامی ویب سیریز بہت پسند کی جارہی ہے، اسلئے میں اسے دیکھنا چاہتی ہوں۔