• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شمی کپور کو ذہن میں رکھ کرموسیقار اور گیت کار گانے بناتے تھے

Updated: October 21, 2024, 11:11 AM IST | Mumbai

زندگی کو اپنے کردار میں متحرک کرنے والے شمي کپور کی فلموں پر نظر ڈالنے پر ان پر فلمائےنغموں اور گیت کے بولوں میں مستی کا احساس ہوتاہے۔

actor Shammi Kapoor. Photo: INN.
مست مولا اداکار شمی کپور۔ تصویر: آئی این این۔

بالی ووڈمیں شمي کپور ایسے اداکارہیں جنہوں نے امنگ اور جذبات کو بڑے پردے پر انتہائی رومانوی انداز میں پیش کیا۔ زندگی کو اپنے کردار میں متحرک کرنے والے شمي کپور کی فلموں پر نظر ڈالنے پر ان پر فلمائےنغموں اور گیت کے بولوں میں مستی کا احساس ہوتاہے۔ ’بار بار دیکھوہزار بار دیکھو‘ اور ’چاہے مجھے کوئی جنگلی كهے‘جیسے گیتوں میں آج بھی ان کی باغیانہ تصویر ہمارے ذہن میں گردش کرنے لگتی ہے۔ 
شمي کپور کو ریبل یعنی باغی اداکار کا لقب اس لئے دیا گیا ہے کہ کیونکہ اداسی، مايوسي اور دیوداس نما اداکاری کےروایتی طرز کو بالکل مسترد کر کے اپنے اداکاری کے لئے ایک نئی راہ پیدا کی۔ 
۲۱؍اکتوبر۱۹۳۱ءکوممبئی میں پیدا ہونے والے شمي کپور کے والد پرتھوی راج کپور فلم انڈسٹری کے عظیم اداکارتھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونے پر شمي کپور کا رجحان بھی اداکاری کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکاربننےکا خواب دیکھنے لگے۔ ۱۹۵۳ءمیں آئی فلم ’جیون جیوتی‘ سے بطور اداکار شمي کپور نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔ 
۱۹۵۳ءسے۱۹۵۷ءتک شمی کپور فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کیلئے جدوجہد کرتے رہے۔ اس دوران انہیں جو بھی کردار ملا اسے وہ قبول کرتے چلے گئے۔ انہوں نے’ ٹھوکر، لڑکی، کھوج، محبوب، احسان، چور بازار، تانگے والی، سپه سالار، ہم سب چور ہیں اور میم صاحب جیسی کئی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ 
 شمي کپورجب فلم انڈسٹری میں آئے تو ان کی جسمانی ساخت اور ان کا جھک کر چلنا اور باڈی لینگویج فلم کے نقطہ نظر سے مناسب نہیں تھی لیکن بعد میں یہی اسٹائل لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ ان کیلئےموسیقاروں نے جذبات سے پر موسیقی، نوجوانوں کے دلوں کو بے چین کرنے والی دھن بنانی پڑی اور نغمہ نگاروں کو انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے گانےلکھنے پڑے۔ ان کے لئے عظیم گلوکار محمد رفیع نےاپنی شاندار آواز سے جو انداز اختیار کیا وہ ان کے لیے بہت مناسب ثابت ہوا۔ 
شمي کپور کا ستارہ ڈائریکٹر ناصر حسین کی سال ۱۹۵۷ءمیں آئی فلم ’تم سا نہیں دیکھا‘سے چمکا۔ بہترین نغمہ اور اداکاری سے سجی اس فلم کی کامیابی نے شمي کپور کو اسٹار کے طور پر ان کی شناخت قائم کی۔ آج بھی اس فلم کےسدا بہار نغمات ناظرین اور سامعین کوسحر میں مبتلا کر دیتےہیں۔ ۶۰ءکےعشروں میں شمي کپورشہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے۔ جب کبھی فلم سازوں کو کسی نئی اداکارہ کوفلم انڈسٹری میں موقع دینا مقصود ہوتا تھا تو انہیں شمي کپور کے ساتھ فلم میں لیتے تھے۔ ان اداکاراؤں میں سائرہ بانو( جنگلي)، آشا پاریکھ’ دل دے کر دیکھو‘ اور شرمیلا ٹیگور (کشمیر کی کلی) شامل ہیں۔ 
انہوں نے ۵؍دہائیوں پر مشتمل فلمی کریئر میں تقریبا ۲۰۰؍ فلموں میں کام کیا۔ ان کی کچھ قابل ذکر فلمیں رنگین راتیں، تم سا نہیں دیکھا، مجرم، اجالا، دل دےکر دیکھو، جنگلی، پروفیسر، چائنا ٹاؤن، بلف ماسٹر، كشمير کی كلی، راجكمار، جانور، تیسری منزل، این ایوننگ ان پیرس، برهمچاري، تم سے اچھا کون ہے اور پرنس ہیں۔ اپنی شاندار اداکاری سے ناظرین کے دلوں پر خاص جگہ بنانے والے شمي کپور۱۴؍اگست۲۰۱۱ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK