نرگس کاشمارہندی فلم انڈسٹری کی تجربہ کار اداکاراؤں میں کیاجاتاہے۔ اداکارہ ہونےکے علاوہ وہ سیاست دان بھی تھیں۔
EPAPER
Updated: May 03, 2024, 10:32 AM IST | Agency | Mumbai
نرگس کاشمارہندی فلم انڈسٹری کی تجربہ کار اداکاراؤں میں کیاجاتاہے۔ اداکارہ ہونےکے علاوہ وہ سیاست دان بھی تھیں۔
نرگس کاشمارہندی فلم انڈسٹری کی تجربہ کار اداکاراؤں میں کیاجاتاہے۔ اداکارہ ہونےکے علاوہ وہ سیاست دان بھی تھیں۔ انہوں نے۶؍ سال کی کم عمری میں فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ ۳؍ دہائیوں پرمحیط کریئرمیں، انہوں نے ماضی کے کئی سپر اسٹارز کے ساتھ کام کیا۔ ہندی فلم انڈسٹری کی تجربہ کار اداکارہ نرگس کوپہلی بار ۱۹۳۵ءکی فلم تلاش حق میں دیکھاگیاتھا جب وہ صرف ۶؍ سال کی تھیں، لیکن ان کی باقاعدہ اداکاری کے کریئر کا آغاز ۱۹۴۲ء کی فلم تمنا سےہوا۔ نرگِس نےتقریباً ۴؍دہائی تک اپنی متاثرکن اداکاری سے ناظرین کومسحور کیا۔ بچپن میں وہ اداکارہ نہیں بلکہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں۔
نرگس دت بالی ووڈ کا ایک جاناپہچانا نام ہے۔ انہوں نےبالی ووڈکو کئی بہترین فلمیں دیں۔ ان کا نام آتےہی فلم مدر انڈیا سے محبوب خان کی تصویر ذہن میں آجاتی ہے۔ صرف ۲۸؍سال کی عمر میں انہوں نےسنیل دت اور راجندر کمار کی ماں کا کردار ادا کر کے سب کوحیران کر دیا۔ ہر کوئی ان کی اداکاری کی تعریف کرتاہے۔ ان کا شمار ہندی سنیما کی عظیم اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے۔
کنیزفاطمہ راشد عرف نرگس کی پیدائش یکم جون۱۹۲۹ءکوکلکتہ شہرمیں ہوئی۔ ان کی ماں جدن بائی کےاداکارہ اور فلم ساز ہونے کی وجہ سے گھرمیں فلمی ماحول تھا۔ اس کے باوجود بچپن میں نرگس کی اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ ان کی تمنا ڈاکٹر بننے کی تھی جبکہ ان کی ماں چاہتی تھیں کہ وہ اداکارہ بنیں۔ ۱۹۴۵ءمیں نرگس کومحبوب خان کی فلم ’ہمایوں ‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ۱۹۴۹ءمیں ان کی برسات اور انداز جیسی کامیاب فلمیں منظرعام پرآئیں۔ فلم انداز میں ان کے ساتھ دلیپ کمار اور راج کپورجیسےنامور اداکار تھے اس کے باوجود نرگس شائقین کواپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہیں۔
۱۹۵۰ءسے۱۹۵۴ءکے دوران ان کی شیشہ، بےوفا، آشیانہ، عنبر، انہونی، شکست، پاپی، دھن اور انگارےجیسی کئی فلمیں منظرعام پر آئیں لیکن باکس آفس پر ناکام رہیں جو ان کے فلمی کرئیرکیلئے برا ثابت ہوا لیکن۱۹۵۵ءمیں راج کپور کے ساتھ فلم ’شری ۴۲۰ء‘ ریلیز ہوئی جس کی کامیابی کے بعد وہ ایک مرتبہ پھرشہرت کی بلنديو ں پر جا پہنچیں۔ پردۂ سیمیں پرنرگس اورراج کپور کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا۔ ان دونوں نے سب سےپہلے ۱۹۴۸ء میں ریلیز فلم آگ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔ اس کے بعد ان کی برسات، انداز، جان پہچان، پیار، آوارہ، انہونی، آشیانہ، آہ، دھن، پاپی، شری۴۲۰؍، جاگتے رہو، چوری چوری جیسی کئی فلمیں پردہ سیمیں کی زینت بنیں۔
سنیل دت سےشادی کےتقریباً ۱۰؍سال کے بعد اپنے بھائی انورحسین اور اخترحسین کے کہنے پرنرگس۱۹۶۷ء میں فلم’رات اوردن‘ میں کام کیا۔ اس فلم کیلئےانہیں نیشنل ایوارڈسے نوازا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی اداکارہ کو یہ ایوارڈ دیا گیا تھا۔ نرگس نے اپنے فلمی کریئر میں تقریباً۵۵؍فلموں میں کا م کیا۔ انہیں اپنے فلمی کریئر میں بہت عزت ملی۔ وہ ایسی اداکارہ تھیں جنہیں پدم شري ایوارڈ سے بھی نوازا گیا اورانہیں راجیہ سبھاکا رکن بھی منتخب کیا گیا۔ اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کومسحورکرنے والی نرگس ۳؍ مئی ۱۹۸۱ء کو ہمیشہ کیلئے اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔