ہندی فلموں کی مشہور اداکارہ نرگس نے تقریبا چار دہائی تک اپنی متاثر کن اداکاری سے ناظرین کومسحور کئے رکھا۔
EPAPER
Updated: June 01, 2024, 9:47 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ہندی فلموں کی مشہور اداکارہ نرگس نے تقریبا چار دہائی تک اپنی متاثر کن اداکاری سے ناظرین کومسحور کئے رکھا۔
ہندی فلموں کی مشہور اداکارہ نرگس نے تقریبا چار دہائی تک اپنی متاثر کن اداکاری سے ناظرین کومسحور کئے رکھا۔ کنیزفاطمہ راشد عرف نرگس کی پیدائش یکم جون ۱۹۲۹ءکو کلکتہ شہر میں ہوئی۔ ان کی ماں جدن بائی کے اداکارہ اور فلم ساز ہونے کی وجہ سے گھر میں فلمی ماحول تھا۔ اس کےباوجود بچپن میں نرگس کی اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ ان کی تمنا ڈاکٹر بننے کی تھی جبکہ ان کی ماں چاہتی تھیں کہ وہ اداکارہ بنیں۔
۱۹۴۹ءمیں ان کی برسات اور انداز جیسی کامیاب فلمیں منظرعام پرآئیں۔ فلم انداز میں ان کے ساتھ دلیپ کمار اور راج کپور جیسے نامور اداکار تھے اس کے باوجود بھی نرگس شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ ۱۹۵۰ءسے۱۹۵۴ء کےدوران ان کی شیشہ، بے وفا، آشیانہ، عنبر، انہونی، شکست، پاپی، دھن، انگارےجیسی کئی فلمیں منظرعام پر آئیں لیکن باکس آفس پرناکام رہیں جو ان کے فلمی کیرئیر کے لئے براثابت ہوا لیکن ۱۹۵۵ءمیں راج کپور کے ساتھ فلم ’شری۴۲۰؍‘ریلیز ہوئی جس کی کامیابی کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر سے شہرت کی بلنديو ں پر جا پہنچیں۔
پردہ سمیں پر نرگس اورراج کپور کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا۔ ان دونوں نےسب سےپہلے ۱۹۴۸ء میں ریلیز فلم آگ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔ اس کے بعد ان کی برسات، انداز، جان پہچان، پیار، آوارہ، انہونی، آشیانہ، آہ، دھن، پاپی، شری ۴۲۰؍، جاگتے رہو، چوری چوری جیسی کئی فلمیں پردہ سمیں کی زینت بنیں۔
۱۹۵۶ءمیں فلم چوري چوری نرگس اور راج کپور کی جوڑی والی آخری فلم تھی۔ حالانکہ راج کپور کی فلم ’جاگتے رہو‘ میں بھی نرگس نے مہمان اداکارہ کے طور پرکام کیا تھا اس فلم کے آخر میں لتا منگیشکر کی آواز میں نرگس پر ’جاگو موہن پیارے ‘ نغمہ فلمایا گیا تھا۔
۱۹۵۷ءمیں محبوب خان کی فلم’مدر انڈیا‘ نے نرگس کےفلمی کریئرکےساتھ ہی ان کی ذاتی زندگی میں بھی بہت اہم کردار ادا کیا۔ فلم کی شوٹنگ کے دوران نرگس کو سنیل دت نے آگ سے بچایا تھا۔ اس واقعہ کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ پرانی نرگس کی موت ہو گئی ہے اور اب نئی نرگس کی پیدائش ہوئی ہے اور انہوں نے اپنی عمر اور حیثیت کی پرواہ کئے بغیر سنیل دت سے شادی کرلی تھی۔
شادی کےبعد نرگس نے فلموں میں کام کرنا کچھ کم کر دیا تھا۔ تقریباً۱۰؍سال کے بعد اپنے بھائی انورحسین اور اختر حسین کے کہنے پر نرگس ۱۹۶۷ء میں فلم’ رات اور دن‘ میں کام کیا۔ اس فلم کے لیے انہیں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی اداکارہ کو یہ ایوارڈ دیا گیا تھا۔
نرگس نے اپنے فلمی کریئر میں تقریبا۵۵؍ فلموں میں کا م کیا۔ انہیں اپنےفلمی کریئرمیں بہت عزت ملی۔ وہ ایسی اداکارہ تھیں جنہیں پدمشري ایوارڈ سےبھی نوازا گیا اور انہیں راجیہ سبھا کا رکن بھی منتخب کیا گیا۔ اپنی سنجیدہ اداکاری سےناظرین کومسحور کرنےوالی نرگس۳؍ مئی۱۹۸۱ءکو ہمیشہ کے لئے اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔