• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیتو سنگھ: ۷۰ء اور ۸۰ء کی دہائی کی ایک عمدہ اداکارہ

Updated: July 08, 2024, 12:40 PM IST | Agency | New Delhi

بالی ووڈ میں نیتو سنگھ کا شمار ایسی اداکارہ کے طور پر کیا جاتا ہے جنہوں نے۷۰ء اور۸۰ء کی دہائی میں اپنے کول اسٹائل اور بااثر اداکاری سے فلم بینوں کواپنا دیوانہ بنایا۔ 

Actress Neetu Singh. Photo: INN
اداکارہ نیتو سنگھ۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں نیتو سنگھ کا شمار ایسی اداکارہ کے طور پر کیا جاتا ہے جنہوں نے۷۰ء اور۸۰ء کی دہائی میں اپنے کول اسٹائل اور بااثر اداکاری سے فلم بینوں کواپنا دیوانہ بنایا۔ ۸؍جولائی ۱۹۵۸ءکوپیدا ہونے والی نیتو سنگھ کو رقص میں کافی دلچسپی تھی۔ ان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ان کی ماں راجی سنگھ نےانہیں مشہور اداکارہ وجینتی مالا کے رقص اسکول میں رقص سیکھنے کی اجازت دے دی۔ رقص سیکھنےکے دوران وجینتی مالا ان کے رقص کے انداز سےبہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے نیتو کو اپنی فلم ’سورج‘ میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے کی پیشکش کی، جسے انہوں نے بخوشی قبول کر لیا۔ ۶۰ءکی دہائی میں نیتو سنگھ نے کئی فلموں میں چائلڈ اسٹار کے طور پر کام کیاجن میں دس لاکھ، دو دونی چار، وارث، گھر گھر کی کہانی، پوتر پاپی اور۱۹۶۸ءمیں آئی فلم ’دو کلیاں ‘قابل ذکر ہیں ۔ دو کلیاں میں نیتو نے دوہرے کردار ادا کیے تھےجسے شائقین نے کافی پسند کیا۔ فلم میں ان پر فلمایا گایا نغمہ ’بچے من کے سچے‘ ناظرین اور سامعین کے درمیان آج بھی کافی مقبول ہے۔ اس کے علاوہ نیتو سنگھ نے مکمل اداکارہ کے طور پراپنےفلمی کریئر کا آغاز۱۹۷۳ءکی فلم ’ركشاوالا‘ سے کیا۔ اس فلم میں ان کے ہیرو کے طور پر رندھیر کپور تھے۔ کمزورا سکرپٹ اور ہدایت کاری کی وجہ سے فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔ 
 نیتوسنگھ کو ابتدائی کامیابی دلانے میں ناصر حسین کی ۱۹۷۳ء میں آئی فلم ’یادوں کی بارات‘ کا اہم مقام ہے۔ اس فلم میں انہیں ایک چھوٹا سا کردار ادا کرنے کا موقع ملا۔ فلم میں ان پر فلمایا نغمہ’’ لےكر ہم دیوانہ دل‘‘ ان دنوں سامعین کے درمیان کافی مقبول ہوا تھا۔ آج بھی یہ گیت سامعین کو محظوظ کر دیتا ہے۔ 
 ۱۹۷۵ءمیں آئی فلم ’’کھیل کھیل میں ‘‘نیتو سنگھ کے فلمی کریئر کی پہلی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم میں ان کےہیرو کی طور پر رشی کپور تھے۔ نوجوان محبت کی کہانی پرمبنی اس فلم کو ناظرین نے کافی پسند کیا۔ فلم کی کامیابی کےساتھ ہی نیتو سنگھ اداکارہ کے طور پر فلم انڈسٹری میں شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئیں۔ 
 ۱۹۷۵ءمیں ہی نیتو سنگھ کو دیوار اور رفوچكر جیسی سپر ہٹ فلموں میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ فلم دیوار امیتابھ بچن اورششی کپور پر مبنی تھی جبکہ فلم رفوچکر میں انہیں ایک بار پھر رشی کپور کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ فلم بھی باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ ۸۰ءکی دہائی میں نیتوسنگھ فلم انڈسٹری کی چوٹی کی اداکاراؤں میں شمار کی جاتی تھی۔ اس دوران انہیں کئی فلموں میں کام کرنے کے لیے بہت سے آفر ملے لیکن انہوں نے ان تمام پیشکشوں کو ٹھکرا دیا اور اداکار رشی کپورسےشادی کر کے فلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا۔ ۱۹۸۲ء میں آئی فلم تیسری آنکھ اداکارہ کے طور پرنیتو سنگھ کی آخری فلم ثابت ہوئی۔ نیتو سنگھ نے کئی فلموں میں اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل جیتے لیکن بدقسمتی سے وہ کسی بھی فلم کے لئے بہترین اداکارہ کےفلم فیئر ایوارڈ سےنوازی نہیں گئیں۔ اگرچہ ۱۹۷۹ءمیں آئی فلم ’کالاپتھر‘کیلئے انہیں بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد ضرور کیا گیا۔ نیتو سنگھ نے اپنے دو دہائی طویل فلمی کریئرمیں تقریباً ۶۰؍فلموں میں کام کیا۔ ۲۰۰۹ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’لو آج کل‘ سےنیتونے فلموں میں اپنی دوسری اننگز کا آغازکیا۔ اس کے بعد جب تک ہے جان کے علاوہ ’دو دونی چار‘ میں نیتو نے اپنے شوہر رشی کپوراور ’بے شرم‘ میں رشی اور بیٹے رنبیر کپور کے ساتھ کام کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK