• Wed, 19 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ ٹی وی پر ہر طرح کے کردار نبھا لئے، اب کچھ الگ کرنے کا ارادہ ہے‘‘

Updated: February 15, 2025, 6:52 PM IST | Abdul Karim Qassin Ali | Mumabi

ویب سیریز اور ٹی وی اداکارنکھل آریہ سکھرانی کا کہنا ہےکہ میں نے کبھی خود سے کام مانگنے کوشش نہیں کی بلکہ یہ میری خوش بختی تھی کہ یکے بعد دیگرے مجھے شوز ملتے گئے اور میرا کریئربنتا گیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کاروباری گھرانے سے تعلق رکھنے والے ٹی وی اداکار نکھل آریہ سکھرانی نے انڈسٹری میں ۲۰؍ سے زائد برس تک کام کیا ہے۔ وہ اپنے کریئر کو مزید آگے لے جانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے اب ٹی وی کے ساتھ ہی دیگر پلیٹ فارمس پر بھی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔اسی طرح روایتی کرداروں سے ہٹ کر اب وہ دیگر کرداروں کی جانب بھی توجہ دے رہے ہیں۔ نکھل نے ۲۰۱۰ء سے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی۔اس دوران انہوں نے کیسر، کستوری، تیرے لئے، چندرکانتا، حیوان، برہماراکشس اور کم کم بھاگیہ جیسے مشہور شوز میں کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے سی آئی ڈی کے چند ایپی سوڈ بھی کئے تھے۔اس دوران  وہ کئی اشتہاری فلموں میں نظرآئے اور ایک مراٹھی فلم میں بھی کام کیا  ہے۔ نمائندہ انقلاب نے ان سے طویل گفتگو کی ہے، جس کے بعض اقتباسات یہاں پیش کئے  جارہے ہیں:
ج: فی الحال میں اس وقت ایک اشتہاری فلم کی شوٹنگ مکمل کرنے کیلئے پونے آیا ہوں۔ اس کے بعد میرے پاس ایک ٹی وی شو اور ویب شو کی اسکرپٹ آئی ہوئی ہے ۔ شوبز انڈسٹری کا ایک اصول ہے کہ جب تک آپ کسی معاہدہ پر دستخط نہیں کرتے تب تک کچھ بھی حتمی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ان دونوں اسکرپٹ پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے، امید ہے کہ جلد ہی اس پر حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔اس کے ساتھ ہی میں اب ہندی انڈسٹری میں لوٹنے کا خواہشمند ہوں۔ میں نے ایک مراٹھی فلم میں کام کیا تھاتاہم اب میرا ارادہ ہے کہ میں دوبارہ ہندی انڈسٹری میں لوٹ آؤں، لیکن میں اب کچھ کرنے کی غرض سے انڈسٹری میں آؤں گا۔
آپ کچھ الگ کرنے کے ضمن میں کس طرح کا تجربہ کریں گے؟
ج: میں نے اپنے کریئر میں اچھے برے جیجا کا رول نبھایا، میں مثبت اور منفی سبھی طرح کردار کرچکا ہوں، میں نے رومانوی رول بھی کئے لیکن اب کچھ الگ کرنے کا ارادہ ہے۔ اس کیلئے سب سے پہلے تو اچھی اسکرپٹ ہونی چاہئےکیونکہ کہانی اچھی ہوگی تو کیریکٹر بھی مضبوط ہوں گے۔ مجھے مزاحیہ رول نبھانے میں بھی مزہ آتا ہے۔ میں نے اس تعلق سے کوشش بھی کی ہے لیکن ایسا کیریکٹر ابھی تک  مل نہیں سکا ہے۔اسی  طرح  میں تھرلر شوز کے ساتھ ہی کرائم کی کہانی پر مبنی شوز بھی کرنا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ ایسے کردار نبھاؤں جو میرے لئے ایک چیلنج کی طرح ہوں۔ 
آپ نے فلموں کا رخ کیوں نہیں کیا؟ 
ج: میں نے کبھی خود سے کام مانگنے کی کوشش نہیں کی۔ میں نے ایک شو کیا اور اس کے بعد اگلے شو کی پیشکش  ہوئی۔ میں نے اشتہاری فلمو ں سے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی اور یہ میرا سب سے پسندیدہ میڈیم تھا۔ اس کے بعد ٹی وی شوز ملتے گئے اور میں ان میں مصروف ہوگیا۔ اگر مجھے اچھی اسکرپٹ ملتی تو شاید میں فلموں میں بھی کام کرلیتا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ 
آپ کو پہچان کس شو سے ملی؟
ج: میراایک شو کیسر تھا جس نے شہرت کی بلندیو ں کو چھو لیاتھا۔ اس شو کو میں کامیاب قرار دے سکتاہوں لیکن اس سے مجھے پہچان نہیں ملی تھی۔ ارونا ایرانی کا ایک شو آتا تھا جس کا نام تھا ربا عشق نہ ہوئے، اس میں میں نے بہت پیارا کردار نبھایا تھا۔ یہ شو ممبئی کے سیلاب کے دوران ٹی وی پر دکھایا گیا تھا، اس وقت یہ ہوا کہملک کے دیگر حصوں میں شو کا ایپی سوڈ ٹیلی کاسٹ ہوگیا تھا لیکن ممبئی میں سیلاب کی وجہ سے نہیں دیکھا گیا۔ پھر ایک دن ایسا ہوا کہ پورے ممبئی نے وہ ایپی سوڈ دیکھا اور ہندوستان کے دیگر شہروں میں وہ نہیں دکھایا گیا۔ میرے لئے یہ شروعات اچھی نہیں تھی بہرحال اس شوکے کیریکٹر سے مجھے پہچانا جانے لگا کہ میں بھی سنجیدہ کردار نبھا سکتا ہوں۔ اس کے بعد کستوری اور کم کم بھاگیہ جیسے کامیاب شوآئے تھے۔ ان شوز کو عوام نے بہت پسند کیا تھا اور کم کم بھاگیہ کی ریٹنگ ہمیشہ ٹاپ رہی تھی۔ اس کے بعد میں نے مراٹھی فلم ’گلابی‘ کی جوکہ کامیاب رہی۔ دراصل ایک وقت ایسا تھا جب میں نے مراٹھی شوز کرنے سے انکا رکردیا تھا۔  مجھے لگتا ہے کہ اس کے بعد میرے ہاتھ سے اچھی کہانیاں چھوٹ گئی تھیں۔ 
اوٹی ٹی کے آنے کے بعد کیا ٹی وی اداکاروں کیلئے مقابلہ آرائی بڑھ گئی ہے؟ آپ اسے کس طرح دیکھتے ہیں؟
ج: او ٹی ٹی پر بہت سے اداکار ایسےہیں جن کیلئے صرف یہی ایک میڈیم ہے جبکہ ٹی وی سے آنے والے اداکاروں کیلئے اس پلیٹ فارم پر بہت زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس میڈیم پر ۶۰؍ فیصد سے زائد اداکار صرف گلیمر اور دیگر وجوہات کی بنیاد پر کام کرتے ہیں اسلئے انہیں مقابلہ آرائی نہیں کرنی پڑتی جبکہ وہ ۴۰؍  فیصد اداکار جو ٹی وی سے آکراس میڈیم پر کام کررہے ہیں انہیں مقابلہ کرنا ہوتاہے۔ وہ خود کو بہتر ثابت کرنے کیلئے پوری کوشش کرتے ہیں اور اپنی طرف سے اضافی طاقت بھی لگا دیتے ہیں۔ بہرحال ٹی وی کے اداکار بھی او ٹی ٹی پر اچھا کام کررہے ہیں ۔ 
اداکاری کے شعبے میں کس طرح آنا ہوا؟
ج: میری ۷؍نسلوں میں کسی نے بھی اداکاری نہیں کی ہے، میرے آباد واجداد پاکستان سے ہندوستان سے آئے تھے اور تقسیم کے وقت وہ یہیںکے ہوکر رہ گئے۔ میرا خاندان کاروبار میں مصروف رہا ہے اور میں بھی اس سے وابستہ رہا ہوں۔ ایک بار میں کاروبار کے سلسلے میں ممبئی آیا تھا تو میں نے ایک بہت بڑے ڈیزائنر سے ملاقات کی تھی۔وہ حادثے میں معذور ہوگئے تھے اور میری ایک آنٹی انہیں کھانا فراہم کیا کرتی تھیں۔ ایک روز میری آنٹی نے کہا کہ میں انہیں کھانا دے آؤں اور ان سے ملاقات بھی کرلوں۔ جب میں انہیں کھانا دینے گیا تو انہوں نے مشورہ دیا کہ میں اپنا کاروبار کرتے ہوئے ایک پورٹ فولیو تیار کروں اور اسے الگ الگ پروڈکشن ہاؤس میں دوں۔ میں نے اس وقت اداکار بومن ایرانی سے پورٹ فولیو تیار کروایا ، بومن ایرانی اس وقت فورٹ فولیو تیار کرتے تھے۔ انہوں نے بھی مشورہ دیا کہ میں کہیں سے بھی اداکاری کی ٹریننگ نہ لوںبلکہ اپنی فطری ایکٹنگ ہی  کروں۔  جب میں نے اپنا فورٹ فولیو پروڈکشن ہاؤس میں دیا تو مجھے کام ملنا شروع ہوگیا اور میں اس انڈسٹری سے وابستہ ہوگیا۔  
س: اداکاری کے ساتھ اور کیا کرنا پسند کرتے ہیں؟
ج: اداکاری کے ساتھ ہی مجھے لکھنے کا بھی شوق ہے۔ میرا فیملی بزنس ہے اور میں اس پر بھی توجہ دیتاہوں۔ کورونا کے دوران میں نے لکھنا شروع کیا تھا اور اس میں مہارت حاصل کی تھی، لیکن میرے پاس اسے ریلیز کرنے کاحق نہیں ہے۔جب وہ حق مجھے مل جائے گا تو میں اپنی کہانیوں پر شوز یا فلم بناسکتاہوں۔ اس کے ساتھ ہی میں مراٹھی فلموں اور شوز  پر بھی توجہ دے رہا ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK