Updated: April 23, 2025, 3:20 PM IST
| New Delhi
نیتن گڈکاری نے کہا ہے کہ وہ ٹریفک کے شور کو خوشگوار بنانےکیلئے گاڑیوں کے ہارن کی جگہ ہندوستانی موسیقی کے آلات کی آوازوں کو متعارف کروانےکیلئے ایک قانون لے کر آ رہے ہیں۔ اس تجویز پر طنز کرتے ہوئے انٹرنیٹ صارفین کا کہنا ہے `اب ہم موسیقی کے کنسرٹ میں پھنس جائیں گے۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نیتن گڈکری۔ تصویر: آئی این این
روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نیتن گڈکری نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ روایتی گاڑیوں کے ہارن پر پابندی عائد کرنے اور اس کی جگہ صرف ہندوستانی موسیقی کے آلات سے متاثر آوازوں کے استعمال کو لازمی بنانےکیلئے قانون لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جیسے بانسری، طبلہ، وائلن، ہارمونیم کی آوازوں والے ہونے چاہئیں، تاکہ یہ سننے میں خوشگوار ہو۔اگرچہ کچھ لوگوں نے گڈکری کے اقدام کا خیرمقدم کیا، تو کچھ نے میمز شیئر کر کے طنز کیا۔ کچھ نے تو وزیر سے درخواست کی کہ وہ نئے قوانین نافذ کرنے سے پہلے سڑکوں اور ٹریفک کی بدحالی کو درست کریں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ملک میں آدھا سچ اور پورا جھوٹ بولنے کے رجحان میں اضافہ افسوسناک‘‘
ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’’ نیتن گڈکری کے اختراعی خیالات کی بدولت، اب ہم ٹریفک میں نہیں پھنسیں گے۔ ہم کلاسیکی موسیقی کے کنسرٹ میں پھنس جائیں گے۔‘‘ ایک اور صارف نے اس خبر پرایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہاکہ ’’ نیتن گڈکری، کیا ہم ڈمرو، سارنگی اور بانسری ٹھیک کرنے سے پہلے ٹریفک کے انتشار اور سڑکوں پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو درست کر سکتے ہیں؟ بچے سڑکوں پر سائیکل نہیں چلا سکتے۔ فٹ پاتھوں پر بائیکر قابض ہیں۔ رکشہ، آٹو، اور بسیں بغیر کسی قانون کے خوف کے چلتی ہیں۔ ہارن بجانا اب لوگوں کیلئے مجبوری نہیں، بلکہ ایک شوق بن گیا ہے۔ یہ سب اس لیے کہ ٹریفک کے قوانین کی کوئی اہمیت نہیں۔ براہ کرم اسے درست کریں، سر۔‘‘