بطور ویلن اپنے کریئرکا آغاز کرنے والے اورپھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے سدابہاراداکار ونود کھنہ نےاپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 10:20 AM IST | Mumbai
بطور ویلن اپنے کریئرکا آغاز کرنے والے اورپھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے سدابہاراداکار ونود کھنہ نےاپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
بطور ویلن اپنے کریئرکا آغاز کرنے والے اورپھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے سدابہاراداکارونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔۶؍اکتوبر ۱۹۴۶ءکوپاکستان کے پیشاور میںپیداہوئےونود کھنہ نےگریجویشن کی تعلیم ممبئی سے پوری کی۔اسی دوران انہیں ایک پارٹی کے دوران ڈائریکٹر پروڈیوسرسنیل دت سے ملنے کا موقع ملا۔ سنیل دت ان دنوں اپنی فلم ’من کی بات‘ کیلئےنئے چہرےکی تلاش میںتھے۔انہوں نے فلم میں ونود کھنہ سے بطور معاون ہیروکام کرنے کی پیشکش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔اس فیصلےکےبعدگھرپہنچنےپر ونود کھنہ کو اپنے والدسے کافی ڈانٹ بھی سننی پڑی۔یہاں تک کہ ونود کھنہ نےجب اپنے والد سے فلم میں کام کرنے کے بارے میںکہا تو ان کے والد نے ان پر بندوق تان لی اور کہا اگر تم نےفلموںمیںکام کرنا شروع کیا تو میں تمہیں گولی ماردوں گا۔ بعد میں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانےپر ان کے والد نے ونود کھنہ کو فلموں میں دو سال تک کام کرنے کی اجازت دے دی اور کہا اگر فلم انڈسٹری میںکامیاب نہیں ہوئے توگھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔ ۱۹۶۸ءمیںریلیزفلم ’من کی بات‘باکس آفس پرہٹ رہی۔فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا، میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹا، جیسی فلموں میں ویلن کا رول نبھانے کا موقع ملالیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کوکوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔
ونودکھنہ کوابتدائی کامیابی گلزار کی فلم میرے اپنےسےملی۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہا جائے گا کہ گلزارنےاس فلم سے بطور ڈائریکٹر شروعات کی تھی۔اسٹوڈینٹس پولیٹکس پرمبنی اس فلم میں مینا کماری نےبھی اہم کردار ادا کیا تھا۔فلم میں ونود کھنہ اور شتروگھن سنہا کے درمیان ٹکراؤ دیکھنے لائق تھا۔
۱۹۷۳ءمیںونود کھنہ کو ایک مرتبہ پھرڈائریکٹر گلزارکی فلم اچانک میں کام کرنے کا موقع ملاجو ان کےکریئرکی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔مزے کی بات یہ ہےکہ اس فلم میں کوئی نغمہ نہیں تھا۔ ۱۹۷۴ءمیںریلیز فلم امتحان ، ونود کھنہ کےفلمی کرئیر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ۱۹۷۷ءمیںفلم امر -اکبر-انتھونی ونود کھنہ کی سب سے کامیاب فلم ثابت ہوئی۔منموہن دیسائی کی ہدایت میںبنی یہ فلم کھویا پایا فارمولےپرمبنی تھی۔۳؍بھائیوں کی زندگی پر مبنی اس ملٹی اسٹارر فلم میں امیتابھ بچن اور رشی کپور نے بھی اہم کردار ادا کئے تھے۔
۱۹۸۰ءمیں فلم قربانی ونود کھنہ کے کیئرئر کی ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ فیروز خان کی ہدایت میں بنی اس فلم میں ونود کھنہ کی دمدار اداکار ی کے لئے انہیں فلم فییئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
۱۹۹۷ءمیں اپنے بیٹے اکشے کھنہ کو فلم انڈسٹری میںلانے کیلئے ونود کھنہ نےفلم ہمالیہ پتربنائی۔فلم باکس آفس پربری طرح ناکام رہی۔ ناظرین کی پسند کاخیال رکھتےہوئےونودکھنہ نےچھوٹے پردے کی بھی جانب رخ کیا اور مہارانہ پرتاپ اور میرے اپنےجیسےسیریلوںمیں اپنی کارکردگی کےجوہر دکھائے۔ ونود کھنہ نے اپنے چار دہائیوں پر مشتمل فلمی کریئرمیںتقریباً ۱۵۰؍فلموںمیں اداکاری کی۔ اپنی دمدار اداکاری سے ناظرین کومحضوظ کرنے والے ونود کھنہ ۲۷؍ اپریل ۲۰۱۷ءکوہم سبھی سے الوادع کہہ کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔