Inquilab Logo

پنکج ادھاس نے اپنی آواز سے غزل گائیکی کو نئی جہت عطا کی

Updated: May 18, 2022, 12:26 PM IST | Agency | Mumbai

 موسیقی کی دنیا میں پنکج ادھاس ایک ایسے غزل گلوکار ہیں جو اپنی گائیکی سے گزشتہ ۴؍ دہائیوں سے اپنے مداحوں کو مسحور کرتے آئے ہیں۔

Pankaj Udhas.Picture:INN
پنکج اُدھاس ۔ تصویر: آئی این این

 موسیقی کی دنیا میں پنکج ادھاس ایک ایسے غزل گلوکار ہیں جو اپنی گائیکی سے گزشتہ ۴؍ دہائیوں سے اپنے مداحوں کو مسحور کرتے آئے ہیں۔ پنکج کی پیدائش۱۷؍ مئی۱۹۵۱ء کو گجرات کے راجکوٹ کے قریب جیت پور میں ایک  زمیندار گجراتی خاندان میں ہوئی۔ ان کے بڑے بھائی منهر ادھاس معروف  گلوکار ہیں۔ گھر میں موسیقی کا ماحول  تھا لہٰذا  پنكج کی دلچسپی  بھی موسیقی کی جانب ہو گئی۔ محض ۷؍ برس کی عمر سے ہی پنکج گانا گانے لگے۔ ان کے اس شوق کو ان کے بڑے بھائی منهر نے پہچان لیا اور  اس راہ پر چلنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔  منهر اکثر موسیقی سے منسلک پروگرام میں حصہ لیا کرتے تھے۔ انہوں نے پنکج کو بھی اپنے ساتھ شامل کر لیا۔ایک بار پنكج کو ایک پروگرام میں حصہ لینے کا موقع ملا جہاں انہوں نے ’’اے میرے وطن کے لوگوں،  ذرا آنکھ میں بھر لو پانی‘‘ گیت گایا۔  اس گیت کو سن کر سامعین  بہت متاثر ہوئے۔ان میں سے ایک نے پنکج کو خوش ہوکر۵۱؍ روپے بھی دیئے۔  اسی دوران پنکج راجکوٹ کی موسیقی تھیٹر اکیڈمی سے وابستہ ہوگئے  اور طبلہ نوازی  سیکھنے لگے۔
  کچھ سال کے بعد پنکج کا خاندان بہتر زندگی کی تلاش میں ممبئی آ گیا۔ پنکج نے گریجویشن ممبئی کے مشہور سینٹ  زیوئیرس کالج سے کیا۔ اس کے بعد ان کی دلچسپی موسیقی کی جانب بڑھ گئی اور انہوں نے استاد نورنگ جی سے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنی شروع کر دی۔ پنکج کے فلمی کریئر کا آغاز۱۹۷۲ء کی فلم  ’’کامنا‘‘ سے ہوا لیکن کمزور اسکرپٹ اور ہدایت کی وجہ سے فلم باکس آفس  پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی۔ اس کے بعد ’غزل گلوکار‘ بننے کے مقصد سے  پنکج نے اردو کی تعلیم حاصل کرنی شروع کر دی۔ ۱۹۷۶ء میں پنکج کو کینیڈا جانے کا موقع ملا اور وہ اپنے ایک دوست کے یہاں ٹورنٹو میں قیام پذیر ہوئے۔ انہی دنوں اپنے دوست کی سالگرہ کی تقریب میں پنکج کو گانے کا موقع ملا۔ اسی تقریب میں ٹورنٹو ریڈیو میں ہندی کے پروگرام پیش کرنے والے ایک شخص بھی موجود تھے۔  انہوں نے پنکج ادھاس کی صلاحیت کو پہچان لیا اور انہیں ٹورنٹو ریڈیو اور دوردرشن میں گانے کا موقع دیا۔ تقریباً ۱۰؍ ماہ تک ٹورنٹو ریڈیو اور دوردرشن میں گلوکاری کرنے کے بعد پنکج  اس کام سے بھی بیزار آگئے۔  اس دوران کیسٹ کمپنی کے مالک ميرچنداني سے ان کی ملاقات ہوئی اور انہیں اپنے نئے البم ’آہٹ‘ میں پہلی بار گلوکاری کاموقع دیا۔ یہ البم سامعین میں  کافی مقبول ہوا۔ ۱۹۸۶ء میں آئی فلم ’نام‘  پنکج کے فلمی کریئر کی اہم فلموں میں سے ایک ہے۔  يو ں تو اس فلم کے تقریباً  تمام نغمے  سپر ہٹ ثابت ہوئے لیکن پنکج ادھاس کی مخملی آواز میں ’چٹھی آئی ہے وطن سے چھٹی آئی ہے‘ گیت آج بھی  سننے اور دیکھنے والوں کی آنکھوں کو نم کر دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK